آسٹریلیا میں لاک ڈاون کے دوران عید ۔ "اس سال صحت کے لئے کافی خوشیاں قربان کرنی پڑرہی ہیں۔"

آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریہ میں جہاں کرونا وائرس کی وجہ سے پابندیوں میں مزید سختی کردی گئی ہے وہیں سڈنی کے بھی کئی علاقوں کو ہاٹ اسپاٹ قرار دیا گیا ہے۔ ایسی صورتحال میں لوگ اپنے لحاظ سے عیدِ قرباں منارہے ہیں۔

A view of the Lakemba mosque, usually packed with hundreds of Muslim worshippers, during the Eid al-Fitr prayer in western Sydney on May 24, 2020. -

A view of the Lakemba mosque, usually packed with hundreds of Muslim worshippers, during the Eid al-Fitr prayer in western Sydney on May 24, 2020. - Source: SAEED KHAN/AFP via Getty Images

پاکستانی طلبا کی ایک بڑی تعداد آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کررہی ہے۔ معاشی مشکلات، کرونا وائرس کے باعث پابندیاں اور بارڈر بند ہونے کی وجہ سے کئی طلبا اپنی مدد آپ کے تحت ہی عیدالاضحی منا رہے ہیں۔

 مغربی سڈنی سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستان طالب علم کا کہنا ہے کہ وبا کی وجہ سے وہ عید منانے پاکستان نہیں گئے اور آسٹریلیا میں ہی عید منارہے ہیں۔

آفتاب علی کا کہنا ہے کہ وہ دو سال سے آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کررہے ہیں اور دونوں سالوں میں وہ عیدِقرباں پاکستان منانے گئے۔

"مجھے بچپن سے ہی عیدِقرباں پسند ہے۔ بکروں کو چارا کھلانا، پانی پلانا اور ان کا خیال رکھنا مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔ گھر والے بھی عید پر اکھٹے ہوتے ہیں جس سے عید کا مزہ دوبالا ہوجاتا ہے۔

" اس دفعہ صحت کے لئے کافی خوشیاں قربان کرنی پڑرہی ہیں۔
Sacrificial animals are put on sale at a local cattle market ahead of the Muslim festival of Eid al-Adha in Karachi, Pakistan, 22 July 2020.
Sacrificial animals are put on sale at a local cattle market ahead of the Muslim festival of Eid al-Adha in Karachi, Pakistan, 22 July 2020. Source: AAP Image/EPA/SHAHZAIB AKBER
ادھروکٹوریہ کے چیف ہیلتھ آفیسر بریٹ سٹن نے عید الاضحی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ عید کے موقع پر گھر والے ایک دوسرے سے ملتے ہیں لیکن یہ سال مختلف ہے۔

"اس عید پر کرونا وائرس کو روکنے کے لئے اپنے گھر پر ہی رہیئے۔ صرف ان لوگوں کے ساتھ عید منائیں جن کے ساتھ آپ رہتے ہیں۔ "

"فون کال اور وڈیوکال کے ذریعے ہم اپنے پیاروں سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ "
یونیورسٹی آف ولانگانگ پاکستان اسٹوڈنٹ ایسوسئیشن کے صدر محمد بابر کا کہنا ہے کہ وہ بھی ہر سال عیدِقرباں پر اپنے والدین اور رشتہ داروں سے ملنے پاکستان جاتے تھے لیکن کووڈ۔۱۹ کی وجہ سے نہیں گئے۔

بابر کا کہنا ہے کہ ولانگانگ میں نمازِعید کے لئےخصوصی اہتمام کیا گیا ہے اور حفظانِ صحت کے لئے حکومتی پابندیوں پر سختی سے عمل درامد ہورہا ہے۔

"سماجی فاصلے، ڈیجیٹل ڈیٹا اور ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال ہورہا ہے۔"

بابر کا کہنا ہے کہ چونکہ بڑے اجتماع پر پابندی ہے اس لئے تین چار طلبا ہی ایک وقت میں عید مل رہے ہیں۔




  آسٹریلیا میں لوگوں کو ایک دوسرے سے رابطے کے دوران کم ازکم ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ رکھنا چاہیئے۔

اپنی ریاست یا علاقے میں کون سے پابندیاں ہیں یہ جاننے کے لئے اس ویب سائٹ کو وزٹ کیجئے۔

کروناوائرس ٹیسٹنگ اب آسٹریلیا بھر میں دستیاب ہے۔ اگر آپ میں نزلہ یا زکام جیسی علامات ہیں تو اپنے ڈاکٹر کو کال کرکے ٹیسٹ کرائیں یا پھر کرونا وائرس انفارمیشن ہاٹ لائن 080 180020 پر رابطہ کریں۔ وفاقی حکومت کی کروناوائرس ٹریسنگ ایپ کووڈسیف اب آپ کے فون پر ایپ اسٹور کے ذریعے دستیاب ہے۔ ایس بی ایس آسٹریلیا کی متنوع آبادی کو کووڈ ۱۹ سے متعلق پیش رفت سے آگاہی فراہم کرتا ہے ۔ یہ معلومات تریسٹھ زبانوں میں دستیاب ہے۔


شئیر
تاریخِ اشاعت 31/07/2020 10:54am بجے
شائیع ہوا 31/07/2020 پہلے 11:01am
تخلیق کار Talib Haider