ملک بھر میں، 26 جنوری کو عام تعطیل ہوتی ہے جس میں بہت سی کمیونٹیز باربی کیو سے لطف اندوز ہوتی ہیں اور ایک دن کی چھٹی کے ساتھ ،گرمیوں کی تعطیلات کے اختتام سے لطف اندوز ہوتی ہیں۔ یہ وہ دن ہے جب سیکڑوں آسٹریلوی شہریوں کو قومی اعزازات اور ان کی کمیونٹی سروس کے لیے تسلیم کیا تا ہے ۔
بہت سے فرسٹ نیشنز کے لوگوں کے لیے، یہ دن بہت مختلف رنگ رکھتا ہے اور یہ سوگ اور (اداسی کی )عکاسی کا دن ہے، کیونکہ یہ انگریزوں کے نوآبادیاتی حملے کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے جس کے نتیجے میں اولین اقوام کے لوگوں کے خلاف نسلوں پر محیط جنگ، نسل کشی، نسل پرستی اور دیگر مظالم شروع ہوئے تھے
اس پس منظر میں، ہزاروں نئی اور موجودہ تارکین وطن کمیونٹی کے افراد آسٹریلیا میں شہریت حاصل کرنے کا جشن منائیں گے۔
تو، کیا تنازعات میں گھرے ہوئے اس دن کو، جو پہلے بحری بیڑے کی آمد کی علامت ہو، کیا اسی تاریخ کو کثیر الثقافتی پس منظر کے لوگ آسٹریلوی پرچم کے نیچے اتحاد کا جشن منائیں؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا سامنا کثیر الثقافتی برادریاں کر رہی ہیں۔
''ہمیں اپنائیت کا احساس پیدا کرنا چاہیے'
سال 2021کی مردم شماری کے مطابق، سات ملین سے زیادہ لوگ یا آسٹریلیا کی آبادی کا 29.3 فیصد، ان لوگوں کو چھوڑ کر جن کی جائے پیدائش نہیں بتائی گئی، بیرون ملک پیدا ہوئے۔
سڈنی کی ایتھوپین کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے آصفہے بیکیل نے مقامی کمیونٹی کے ساتھ کام کیا ہے اوروہ فرسٹ نیشنز لوگوں کی تاریخ میں گہری دلچسپی رکھتے ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ کسی کمیونٹی یا قوم سے تعلق کا احساس پیدا کرنا بہت ضروری ہے۔
جناب بیکل کا کہنا ہے، "ہر فرد، ہر شہری اور خاص طور پر وہ افراد جو دیگر ممالک سے آئے ہیں اور مقامی آسٹریلوی باشندے جو یہاں 60,000 سال سے زیادہ عرصے سے مقیم ہیں، ان کے درمیان تعلق کا کچھ احساس ہونا چاہیے۔"
"اور آپ جانتے ہیں، بہتر ہے کہ تاریخ، ثقافت اور ہر چیز کو آپس میں بانٹ لیا جائے اور واقعی آپس میں تعلق اور اتحاد کے احساس کو فروغ دیا جائے۔
"مجھے تاریخ بدلنے میں کوئی پریشانی نہیں ہے، بالکل نہیں۔ آسٹریلیا ترقی کر رہا ہے اور وقت بدل رہا ہے اور لوگوں کو اس کے ساتھ بدلنے کی ضرورت ہے۔
آسٹریلیا ایک کثیر الثقافتی ملک ہے اور آسٹریلین ثقافت کے ہر حصے کو محترم رکھنا ضروری ہےآصفہے بیکل
"آخر میں ، ہم سب کو صرف امن، ہم آہنگی اور اتحاد کی ضرورت ہے۔"
جشن کے لیے غلط دن
بٹچلہ اور گبی گبی سے تعلق رکنے والے، گیون سومرز، ایک گلوکار، نغمہ نگار ہیں۔ وہ آسٹریلیا میں جشن منانے اور آسٹریلوی ہونے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ صرف موجودہ تاریخ جشن کے لیے غلط دن ہے۔
جناب سومرز کا کہنا ہے کہ ، "ہمیں ایک ایسی تاریخ کی ضرورت ہے جسے ہم یہاں رہنے والے اپنے دیگر کثیر الثقافتی اتحادیوں کے ساتھ فخر سے منا سکیں
"یہ ضروری ہے کہ ہم اکٹھے ہوں اور حقیقت میں اس دن کو ایک ایسی تاریخ پر منائیں جس سے ہمیں اصل شناخت(تعلق) حاصل ہو ۔"
آسٹریلیا ڈے مشکل سوالات پیدا کرتا ہے
گررندجیری اور کورنا سے تعلق رکھنے والے کریگ ریگنے جو ایب اورجنل افراد کی بہبود کے لئے قائم ایک غیر منافع بخش ادارے کے ڈبلیو وائے کے سی ای او بھی ہیں کہتے ہیں آسٹریلیا ڈے مستقل تکلیف دہ سوالات کو اٹھاتا ہے ۔
آسٹریلیا ڈے پر ہمیں کچھ لمحات نکال کر ایک خود سے سوال پوچھنا چاہئے کہ ہم ایک دوسرے کو کیسے دیکھتے ہیں ؟کریگ ریگنے
"کیا ہم اپنے آپ کو مشترکہ مستقبل میں ایک ساتھ ایک تصویر میں دیکھتے ہیں؟"جناب ریگنے نے کہا۔
"مجھے لگتا ہے کہ یہ ہماری تقدیر، ہمارے مستقبل کا تعین کرے گا، ہم اپنے ساتھ کیسا سلوک کرتے ہیں اور ہم ایک دوسرے کے ساتھ کیسا سلوک کرتے ہیں۔

Cr Angelica Panopoulos Credit: Angelica Panopoulos
میلبورن کے شمال میں میری-بیک سٹی کونسل سمیت، جو کولن قوم کے ووی وُرنگ لوگوں کی زمینوں پر واقع ہے، کچھ ریاستوں میں، مقامی کونسل 26 جنوری کو شہریت جاری کرنے اور تقریبات کے انعقاد سے پیچھے ہٹ گئے ہیں،
کونسل کی میئر، انجلیکا پینوپولوس کا کہنا ہے کہ تاریخ - 26 جنوری کا فرسٹ نیشنز کے لوگوں کی صدیوں کی جدوجہد کے آغاز سے گہرا تعلق ہے
“ ان کا کہنا ہے کہ ، "یہ وہ دن ہے (1788 میں) جب کپتان آرتھر فلپ (اور پہلا بحری بیڑا) آسٹریلیا آیا اور بے دخلی اور نسل کشی شروع ہو گئی۔"
"حقیقت یہ ہے کہ ہمارے پاس اب بھی بین الاقوامی صدمات، منظم نسل پرستی اور مجرمانہ انصاف کے نظام کے ساتھ بہت بڑے مسائل ہیں جو اس (نوآبادیات) کی میراث ہیں۔
"اور اسی لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم سنیں جب ہمیں فرسٹ نیشنز کے لوگ یہ بتارہے ہیں کہ 26 جنوری خوشی منانے کا دن نہیں ہے۔

Mr Rigney says it's time Australia listened and learned from those uncomfortable with the current date of Australia Day.
"اس کمیونٹی کے ایک حصے کے طور پر، (اور) اس قوم کے ایک حصے کے طور پر، مجھے یقین ہے کہ ہم اس ملک میں (رہتے ہوئے ) جسے ہم آسٹریلیا کہتے ہیں ایک دوسرے کو تسلیم کرنا، محبت کرنا سیکھیں گے ۔"
تاہم، انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ گمراہی اور تقسیم کا شکار لوگ پھر آسٹریلیا ڈے کس دن منائیں ؟۔
انہوں نے کہا کہ 26 جنوری کو ہونے والے آسٹریلیا ڈے کا موجودہ اعادہ نسبتاً نیا تھا اور 1994 سے یہ صرف آسٹریلیا بھر میں منایا جا رہا ہے۔