وفاقی حکومت کے نئے احکامات کے مطابق آسٹریلیا میں آنے والے افراد، جن کو گھریلو تشدد (ڈومیسٹک وائلینس) کے باعث سزا ملی انھیں ملک میں آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
امیگریشن کے وفاقی وزیر ڈیوڈ کولمین کے مطابق عورتوں اور بچوں کے ساتھ جرم کرنے والے لوگوں کو آسٹریلیا خوش آمدید نہیں کہ سکتا۔
"ڈومیسٹک وائیلینس کرنے والے افراد چاہے انہوں نے جرم کہیں بھی کیا ہو اور ان کو کوئی بھی سزا ملی ہو، آسٹریلیا ایسے لوگوں کو برداشت نہیں کرے گا۔"

امیگریشن وزیر ڈیوڈ کولمین (AAP) Source: AAP
"ہم نے دیکھا ہے کا حکومت نے ایسے کئی ویزا منسوخ کئے ہیں جن میں لوگ ڈومیسٹک وائیلینس میں ملوث پائے گئے۔
دوسری جانب انھی لوگوں کوایڈمنسٹریٹیو اپیلز ٹرائیبونل نے ویزا دے دیا۔"
اسی سلسلے میں امیگریشن کے وزیر نے دو لوگوں کی مثالیں بھی دی ہیں۔
"ایک ویزا کیس میں ایک شخص نے اپنے بیٹے پر تشدد کیا تھا جس کا ویزا پہلے منسوخ ہوا، لیکن بعد میں ایڈمنسٹریٹیواپیلز ٹرائیبونل نے اسے ویزا جاری کردیا۔

Domestic Violence Source: Press Association
"ایک اسٹوڈینٹ ویزا کیس میں ایک شخص نے اپنی بیوی پر تشدد کیا تھا، اور اسے ویزا نہیں ملا تھا۔ لیکن پھرایڈمنسٹریٹیواپیلز ٹرائیبونل کے ذریعے اسے ویزا مل گیا۔"
موجودہ قوانین کے مطابق حکومت صرف کیریکٹر ٹیسٹ فیل کرنے والے یا جن افراد نے بارہ مہینے جیل میں گزارے ہیں کا ویزا منسوخ کرسکتی ہے۔
اگر آپ گھریلو تشدد کا شکار ہیں یا کسی قسم کی امداد چاہیئے تو اس نمبر پر رابطہ کیجئے۔
1800 – RESPECT ( 1800 737 732 ) or Lifeline ( 13 11 14).