کوویڈ کے تناظر میں وفاقی حکومت نے قرض کے قوانین میں اصلاحات کے لئے ایک بل پیش کیا ہے ، تاکہ صارفین اور کاروباری اداروں کو ْرض کے حصول میں آسانی دی جائے۔ اس تجویز کا مقصد قرض دہندگان کے لئے قرض کی درخواست کا عمل آسان بنانا ہے ، اور قرض دہندگان کے قرض کی واپسی کی صلاحیت کی جانچ اور توثیق کرنے کے کے طریقوں میں نرمی ہو جائے گی۔
رولینڈ بلیئر آسٹریلیا کی معروف آزاد مالیاتی موازنہ سائٹ کریڈٹ ورلڈ کے بانی ہیں ، جو ذاتی قرضوں کی اسکیموں کا تجربہ رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان مجوزہ تبدیلیوں کے ساتھ ، یہ ضروری ہے کہ صارفین ذمہ داری سے قرض لیں۔
Consider the potential for interest rate rises when calculating how much you can realistically borrow. Source: Getty Images/urbazon
اگر آپ 2021 اور اس سے آگے قرض لینے کے خواہاں ہیں تو ، مسٹر بلیئر کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافے کے امکانات پر غور کرنا اور قرض لینے سے پہلے اس سے جڑی شرائیط پر نظر رکھنا بھی ضروری ہے۔
Under the proposed changes creditors who borrow money irresponsibly will no longer face civil and criminal penalties. Source: Getty Images/skynesher
If English is not your first language, financial counsellors at the National Debt Helpline can use free interpreting services Source: Getty Images/redhumv
قرض کے حصول میں نرمیوں کے کچھ رسک بھی ہیں جس سے کئی گروپ مراثر ہو سکتیں جن میں عمر رسیدہ افراد بھی شامل ہیں جو اپنی اسطتاعت سے ذیادہ قرض لے کر مشکل میں پڑ سکتے ہیں۔ دیگر آنے والے خرچے اور موجودہ ذمہ داریوں پر پہلے سے نظر رکھ کر اقرض لینے کے بعد کی استطاعت کا انداذہ لگایا جا سکتا ہے۔لیکن مسٹر بلیئر کا کہنا ہے کہ قرض دینے کے ذمہ دار قوانین میں نرمی کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ کم آمدنی والے خاندان یا بڑی عمر کے افراد کسی فراڈ یا مجرموں کا نشانہ بن سکتے ہیں۔ وفاقی حکومت نے مئی تک قرضوں میں نرمی کے اس بل پر بحث روک دی تھی۔
Call 1800 007 007 to find out how can help.
- یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے