Key Points
- نئے مالی سال کا آغاز پر مہنگائی کے دباؤ سے ذیادہ متاثرہ طبقے کے لیے امدادی اقدامات کئے جارہے ہیں۔
- گزشتہ وفاقی بجٹ میں جن پالیسیوں کا وعدہ کیا تھا ان میں عمر رسیدہ کارکنوں کی تنخواہوں میں اضافہ اور بچوں کی سستی نگہداشت شامل ہے۔
- کچھ لوگوں کے لئے بجلی کے بلِ میں رعایت اور چھوٹے کاروباروں کے لئے مراعات بھی متوقع ہیں
مہنگائی کی لہر پورے ملک میں گھریلو بجٹ پر اثر انداز ہو رہی ہے، لیکن وفاقی حکومت نے اس دباؤ کو کم کرنے کے لیے اقدامات کا وعدہ کیا ہے۔یکم جولائی کو نئے مالی سال کا آغاز پر عمر رسیدہ ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ، بچوں کی چائیلڈ کئیرکے بڑھتے خرچ سے نمٹنے کے لئے رقم اور بچوں کی نگہداشت کے لئےتنخواۃ سمیت چھٹیاں ایسے اقدامات ہیں جن کا وفاقی بجٹ میں وعدہ کیا گیا ہے۔ہیں۔گزشتہ وفاقی بجٹ میں جن پالیسیوں کا وعدہ کیا گیا تھا نئے مالی سال میں وہ نافذ العمل ہوں گی،جن میں کچھ گھرانوں کے لیے بجلی کے بل میں ریلیف اور چھوٹے کاروبار کو مدد دینا شامل ہیں۔
پہلے گھر کی ضمانت اورریجنل علاقوں میں پہلے گھر کی گارنٹی کے لیے اہلیت میں اب شادی شدہ اور ڈی فیکٹو جوڑوں کے دونوں پارٹنرمل کر بھی قرض لے سکیں گے۔اس کا اطلاق گھر کے پہلے خریداروں پر بھی ہوگا جن کے پاس پچھلے 10 سالوں میں آسٹریلیا میں کوئی پراپرٹی نہیں ہے۔
خزانچی جم چلمرز نے کہا کہ بہت سے آسٹریلینز اس صورتحال سے پریشان تھے اور اب یہ اقدامات مدد کے لئے بنائے گئے تھے۔
انہوں نے کہا، "پالیسیوں کا ہفتے میں نفاذ شروع ہو جائے گا اور اس سے لاکھوں محنتی آسٹریلوی باشندوں کی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی آئے گی بلکہ معاشی ترقی کی مضبوط بنیاد میں معاون ہوں گی۔"
"انرجی کی قیمتوں میں ریلیف جیسی اہم پالیسیاں مہنگائی کو براہ راست کم کرے گی، جب کہ دیگر سستی بچوں کی دیکھ بھال اور والدین کی تنخواہ میں اضافہ ہماری معیشت کی صلاحیت کو بڑھا دے گی۔"
عمر رسیدہ نگہداشت کی تنخواہوں میں اضافے سے 250,000 سے زیادہ کارکنوں کو فائدہ پہنچے گا اور اس کا مطلب ہے کہ اعزازی اجرت پر نرسیں ایک سال میں اضافی 10,000$ کما سکتی ہیں، جب کہ ذاتی نگہداشت کرنے والے کارکن ایک سال میں اضافی 7000$ کما سکتے ہیں۔
50 لاکھ گھرانے بجلی کی قیمت میں 500 ڈالر تک ریلیف کے اہل ہوں گے، جبکہ 10 لاکھ چھوٹے کاروبار 650$ تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔
تقریباً 1.2 ملین خاندان بچوں کی دیکھ بھال کے لیے کم ادائیگی کریں گے، اور موجودہ والدین کی چھٹی اور والد اور ساتھی کی تنخواہ کو 20 ہفتوں کی واحد اسکیم میں ملایا جائے گا جس سے ایک سال میں 180,000 خاندانوں کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے۔
وزیر تعلیم جیسن کلیئر نے کہا کہ ان تبدیلیوں سے عملے اور والدین کی ملازمت برقرار رکھنے کی کوشش کرنے والے کاروبار کی مدد ہو سکے گی،اور خاص طور پر ایسی ماؤں کومدد ملے گی جو ورک فورس میں واپس آنا چاہتی ہیں۔
سماجی خدمات کی وزیر امنڈا رشورتھ نے کہا کہ والدین کی زیادہ لچکدار ادائیگیوں سے مشترکہ نگہداشت کو فروغ ملے گا، لیکن ابھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے عندیہ دیا کہ آنے والے مہینوں میں اضافی قانون سازی کے باعث 2026 تک خاندانوں کو چھ ہفتوں کی اضافی پیرینٹل چھٹیمل سکےگی۔