آسٹریلیا کی قومی فضائی کمپنی قنطاس (Qantas) کے شیئر ہولڈرز نے ایئر لائن کی سالانہ جنرل میٹنگ میں قومی ائیر لائین کی ساکھ خراب کرنے پر بورڈ اراکین پر اپنا غصہ نکالا ہے۔
یہ اجلاس اسی دن ہوا جب آسٹریلیا کی ایک سب سے بڑی سپر مارکیٹ کولز ( Coles ) کے 50 سے زائد کارکنوں، یونین اراکین اور کارکنوں نے کولز کے سالانہ اجلاس کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں زیادہ اجرت، اسٹورز میں زیادہ سیکیورٹی اور قیمتوں میں اضافے کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔
جانتے ہیں آسٹریلیا کے ان بڑے کاروباری اداروں کے ہنگامہ خیز اجلاسوں میں ایسا کیا ہوا۔
قنطاس (Qantas)
ناقص کارکردگی اور عام معاملات کو بھونڈے طریقن سے نمٹنے کے باعث قنطاس کے برانڈ کو صارفین اور عوام کے عدم اعتماد کا سامنا ہے، ساکھ کی خرابی کی وجوہات میں قنطاس کی جانب سے مہنگائی کے بحران میں قنطاس کے کردار پر کے ساتھ قومی فضائی کمپنی پر یہ الزام بھی شامل ہے کہ اس نے گمراہ کن طور پر ایسی پروازوں کے ٹکٹ فروخت کیے جو پہلے ہی منسوخ ہو چکی تھیں۔قنطاس کے چئیرمین رچرڈ گوئڈر کی بطور چیئرمین آخری اجلاس تھا کیونکہ
انہوں نے جمعہ کو میلبورن کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سینٹر میں شیئر ہولڈرز کو بتایا۔"یہ واضح ہے کہ قومی ائیرلائین کو ساکھ کا کافی نقصان ہوا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ کیوں،"
"ایسی چیزیں ہیں جو ہم سے غلط ہوئیں۔ ایسی چیزیں ہیں جن کو ہم بہتر طریقے سے سنبھال سکتے تھے اور انہیں بہتر طریقے سے ہینڈل کرنا چاہئے تھا۔ جن چیزوں کو ہمیں تیزی سے ٹھیک کرنا چاہئے تھا۔ اور ان تمام چیزوں کے لئے ہم معذرت خواہ ہیں۔
Qantas executives at the annual general meetings on Friday. The brand was left in tatters by a whirlwind of public relations disasters. Source: AAP / Con Chronis
اگر 2024 میں معاوضے کی رپورٹ کے خلاف دوبارہ ووٹ پڑے تو اسکا نتیجہ ایک سپل موشن کی صورت میں نکلے گا، جس میں ان تمام ڈائریکٹرز کو دوبارہ انتخاب کے لیے کھڑے ہونے کی ضرورت ہوگی جنہوں نے اسے منظور کیا تھا۔
یہ معوضوں کے معمالے پر قنطاس کی پہلی ہڑتال تھی اور آسٹریلیا کی کارپوریٹ تاریخ کی سب سے بڑی ہڑتال تھی۔
شیئر ہولڈرز نے ٹی وی کی شخصیت اور مارکیٹنگ گرو ٹوڈ سمپسن کی بورڈ میں دوبارہ انتخاب کے لیے موزوں ہونے پر سوال اٹھایا، اس لیے کہ انھوں نے حالیہ برسوں کے غلط اندازے پیش کئے۔
شریک میزبان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے دستبردار ہونے پر غور کیا تھا لیکن ان کا خیال ہے کہ اپنے پیشہ ورانہ تجربے کے باعث ان کا تسلسل کمپنی کے لئے بہتر ہو گا۔
گرچہ ایک تہائی سے زیادہ شیئر ہولڈرز - (34 فیصد) - سیمپسن کے دلائیل سے غیر متفق تھے لیکن یہ تعداد انہیں ہٹانے کے لیے کافی نہیں تھی۔گوئڈر نے سابق سی ای او ایلن جوائس کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے کمپنی کے لیے اپنی خدمات کے لیے $21.4 ملین کی حتمی ادائیگی حاصل کی۔
صارفین کی ریگولیٹری اتھارٹی نے گوئڈر کے گمراہ کن طرز عمل کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے مگرگوئڈر نے کنٹاس میں اپنے 90 فیصد حصص کی فروخت میں ایلین جوائس کی طرف سے کسی بھی نامناسب کردار کی تردید کی۔
ایک موقعے پر گوئڈر نے ایک شیئر ہولڈر کرس میکس ورتھی کے جاری سوال کے دوران مائیکروفون بند کرنے کو کہا اور یہ اجلاس میں ایسا موقع تھا جب پورا ہال "شرم آن یو" کے نعروں سے گونجنے لگا۔۔
قنطاس کے سابق سربراہ ایلین جوائس کی جانشین وینیسا ہڈسن نے بھی معافی جاری رکھی۔
انہوں نے کہا، "بہت سی بڑی اور چھوٹی چیزیں ہیں جو ہم نے درست نہیں کیں۔"
محترمہ ہڈسن نے کہا کہ کمپنی صارفین کو مطمئین کرنے اور مستقبل میں ان کےتجربے کو بہتر کرنے پرسرمایہ کاری کر رہی ہے، وہ بینکوں کے ساتھ مل کر کسٹمر کے غیر دعویدار فلائٹ کریڈٹس کی وصولی کو خود کار طریقے پر کام کرے گی اور کال سینٹر کے عملے کو آسٹریلیا میں واپس لانے پر غور کرے گی۔
کولز (Coles)
کولز سپر مارکیٹ کے درجنوں کارکنوں، یونینسٹوں اور ملازمین نے ملک کے سب سے بڑی سپر مارکیٹ میں سے ایک کولز کی سالانہ جنرل میٹنگ کے موقعے پر دھرنا دیا، وکٹوریہ میں ریٹیل اینڈ فاسٹ فوڈ ورکرز یونین کے تقریباً 200 اراکین جمعہ کو ہڑتال پر چلے گئے جبکہ دیگر ریاستوں میں مزید 400 نے وقفے وفقے سے کام روکا جس سے کاروبار میں خلل پڑتا رہا۔
یونین کے سکریٹری جوش کلینن نے میلبورن میں مظاہرے کے موقع پر صحافیوں کو بتایا، "مزدوروں کو غیر محفوظ کام کی جگہوں پر کم اجرت دی جاتی ہے، ان کی ملازمتیں غیر محفوظ ہیں اور اسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔"
"ہمارے ملازمین خود وہ گروسری خریدنے کی قوت نہیں رکھتے جو وہ بیچتے ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ یہ ہڑتال سالانہ اجلاس کے دن جان بوجھ کر کی گئی تھی أ انہوں نے کولز کے سالانہ اجلاس کو پولیس اور سیکورٹی گارڈز کی طرف سے محفوظ کمپلیکس میں کروانے کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ ان کا کہنا تھا کہ عام کارکنوں کے پاس احتجاج کے لئے اس سطح کی حفاظت نہیں تھی۔
Coles Chairman James Graham (right) pictured in 2018. He said Coles was negotiating with the union in good faith, as it would with any representative for its workers. Source: AAP / Richard Wainwright
چیئرمین جیمز گراہم نے میٹنگ کو بتایا کہ کولز کی ٹیم کے 120,000 ارکان میں سے ریٹیل اینڈ فاسٹ فوڈ ورکرز یونین تقریباً 500 کی نمائندگی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کولز نیک نیتی کے ساتھ یونین کے ساتھ بات چیت کر رہی تھی، جیسا کہ وہ اپنے کارکنوں کے لیے کسی نمائندے کے ساتھ کرتی ہے۔
گراہم نے کہا، " ہمیں اپنی ٹیم کے ارکان کے ساتھ مثبت اور معاون تعلقات رکھنے کی ضرورت ہے، تاکہ ہم اپنے کاروبار کو اس طریقے سے چلا سکیں جس پر ہمیں فخر ہے، اور ہمارے صارفین لطف اندوز ہوں اور اس سے آرام محسوس کریں۔"
انہوں نے کہا کہ کولز کے اپنی ٹیم کے ممبران اور ملازمین سے دو بار کروائے گئےسروے کے نتائیج زیادہ تر مثبت، پراعتماد رہے جس کے مطابق ممبران کولز کے ساتھ کام کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔مگر ان کا کہنا تھا کہ لامحالہ مسائل ہوں گے اور ہم ان مسائل کے حل کے لئےکام کریں گے۔"
____________
کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: