ماہرین کا کہنا ہے کہ جب مرکزی بینک کی اگلی میٹنگ ہوگی تو رہن رکھنے والوں کو دوبارہ ادائیگی کی دوبارہ بحالی تقریباً یقینی ہے، جیسا کہ آسٹریلیا کے بڑے بینک یہ بتاتے ہیں کہ شرحیں کس حد تک گر سکتی ہیں۔
ریزرو بینک آف آسٹریلیا منگل کے روز اپنے اجلاس میں نقدی کی شرح کو 4.35 فیصد پر روکے گا، مالی موازنہ سائٹ فائنڈر کے 27 ماہرین کے سروے کے مطابق۔ تین بڑے بینک - کامن ویلتھ بینک، ویسٹ پیک، اور نیب بھی توقف کا مشورہ دیتے ہیں۔
یہ آسٹریلین محکمہ شماریات کی جانب سے پیش کردہ تازہ ترین سہ ماہی افراط زر کے اعداد و شمار کے دسمبر کی سہ ماہی میں 4.10 فیصد پر آنے کے بعد سامنے آیا ہے، یاد رہے یہ شرح ستمبر کی سہ ماہی میں 5.40 فیصد تھی ۔
"دسمبر کی سہ ماہی کے اعداد و شمار اتنے اچھے تھے کہ آر بی اے کی جانب سے شرحوں میں دوبارہ اضافے کے جو کچھ بھی امکان موجود تھے انہیں مسترد کر دیا گیا -تاہم آزاد ماہر اقتصادیات ساؤل ایسلیک نے فائنڈر کے ذریعے تقسیم کیے گئے تبصروں میں کہا کہ ان کی رائے میں یہ اتنے بھی بہتر نہیں کہ آنے والے اجلاس میں شرح سود میں کٹوتی کی ضمانت دی جائے ، "
شرح سود کب اور کس حد تک گر سکتی ہے ؟
محترمہ ایسلیک نے کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ آر بی اے اس سال شرحیں کم کرے گا جبکہ نیب، ویسٹ پیک، اور کامن ویلتھ بینک کا کہنا ہے کہ کٹوتی ہوسکتی ہے۔
ویسٹ پیک اور کامن ویلتھ بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ پہلی کٹوتی ستمبر میں ہوگی اور شرح سود 4.10 فیصد تک گر جائیں گی، شرح موازنہ ویب سائٹ موزو کے مطابق۔ نیب کا خیال ہے کہ دسمبر میں مزید 0.25 فیصد کمی واقع ہوگی۔
کامن ویلتھ بینک نے پیشن گوئی کی ہے کہ جون 2025 میں شرحیں 2.85 فیصد تک گر سکتی ہیں۔ ویسٹ پیک نے پیش گوئی کی ہے کہ شرح اگلے سال ستمبر میں 3.10 فیصد تک گر جائیں گے، جب کہ نیب کا خیال ہے کہ دسمبر 2025 میں وہ گر کر 3.10 فیصد پر آ جائیں گے۔
The Reserve Bank of Australia has been hiking rates in a bid to tackle inflation. Source: AAP / Bianca De Marchi
اے این زی نے ابھی تک اپنی پیشین گوئیاں عوام کے سامنے پیش نہیں کی ہیں۔
یاد رہے کہ آر بی اے افراط زر کی شرح کو 2 سے 3 فیصد تک واپس لانے کے لئے شرح سود کی سطح بلند رکھے ہوئے ہے۔
ریاستی پریئمئرز سود کی شرح میں کمی کا مطالبہ کررہے ہیں
کوئنز لینڈ کے پریمیئر سٹیون مائلز نے مرکزی بینک سے شرحوں میں کمی کی درخواست کی ہے۔
انہوں نے جمعرات کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا، "ریزرو بینک کو (عام شہریوں کے )گھروں پر پڑنے والے مہنگائی کے اثرات کو دور کرنے کے لیے اب شرح سود میں کمی شروع کرنے کی ضرورت ہے۔"
"اور اس میں کوئی اصول نہیں ہے کہ بینک پہلے اپنے نرخوں میں کمی نہیں کر سکتے۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نےآر بی اے سے پہلے اپنے نرخ اٹھا لیے تھے۔"
ان کے تبصروں کی عکاسی وکٹورین پریمیئر جیسنٹا ایلن اور مغربی آسٹریلیا میں ان کے ہم منصب راجر کک نے بھی کی۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا کوئنز لینڈ، وکٹوریہ اور مغربی آسٹریلیا کے ان ریاستی لیبر پریمیئرز کے لیے آر بی اے کی اگلی میٹنگ سے قبل شرح میں کمی کا "مطالبہ" کرنا مناسب تھا، فیڈرل فرنٹ بینچر جیسن کلیئر نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ "تمام آسٹریلیا شرح سود کو نیچے جاتا دیکھنا چاہتا ہے ‘‘".
"اگرچہ یہ آر بی اے کا معاملہ ہے،" کلیئر نے سیون نیٹ ورک کے سن رائز پروگرام کو بتایا۔
"ان کی جانب سے شرح سود میں کمی لانے کے لیے ہمیں افراط زر کو کم کرنا ہوگا - ایسا ہو رہا ہے۔"
فیڈرل اپوزیشن لیڈر پیٹر ڈٹن نے جمعہ کو نائن ٹوڈے شو کو بتایا کہ پریمیئرکا اپنی ریاستوں میں ایمبولینس ریمپنگ اور نوجوانوں کے جرائم جیسے مسائل پر توجہ مرکوز کرنا بہتر ہوگا۔
انہوں نے کہا، "ریزرو بینک کی آزادی ضروری ہے تاکہ سیاسی مداخلت نہ ہو... انہیں اپنے مسائل خود حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔"
تاہم، ڈٹن نے کہا کہ اتحاد بھی شرحوں میں کمی دیکھنا چاہے گا۔