Key Points
- جابز اینڈ سکلزآسٹریلیا نے تیز رفتار ویزوں کے لئے ماہر تارکین وطن کی ترجیحی فہرست جاری کی ہے۔
- اس فہرست میں یوگا اور مارشل آرٹس کے اساتذہ، جیولری ڈیزائنرز اور کتے کے تربیت دینے والے شامل ہیں۔
- ماہرین تعلیم، چیف ایگزیکٹوز، طبی پیشہ ور افراد اور نوجوان کارکنوں کو بھی ترجیح دی جا رہی ہے۔
یوگا اور مارشل آرٹس کے انسٹرکٹر، جیولری ڈیزائنرز اور کتے کے تربیت دینے والے ان ملازمتوں میں شامل ہیں جو عارضی مہاجرین کے لیے ترجیحی مہارتوں کی فہرست میں شامل ہیں۔
اس فہرست میں فنکارانہ ہدایت کار، غوطہ خور اور خوردہ خریدار اور کچھ ایسے افراد بھی شامل ہیں جن کا تعلق تعمیرات کے شعبے سے ہے ۔
جابز اینڈ سکلز آسٹریلیا (جے ایس اے) کنفیڈنٹ آن لسٹ میں ایسے پیشوں کی تفصیلات بتائی گئی ہیں جو ممکنہ طور پر فاسٹ ٹریک ویزا کے لیے اہل ہیں۔
یہ فہرست حکومت کی جانب سے دسمبر میں اپنی اس مائیگریشن اسٹریٹجی جاری کرنے کے بعد سامنے آئی ہے، جس نے آسٹریلیا کے مائیگریشن سسٹم میں اصلاحات کے لیے ایک روڈ میپ فراہم کیا تھا۔
آسٹریلیا میں تارکین وطن کے لیے 'ان ڈیمانڈ' نوکریاں کیا ہیں؟
میں سینئر عہدوں جیسے چیف ایگزیکٹوز یا منیجنگ ڈائریکٹرز، سیلز اینڈ مارکیٹنگ مینیجر، ایڈورٹائزنگ مینیجر، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ مینیجر، اور چیف انفارمیشن آفیسرز کو آسٹریلیا میں ترجیحی مہارتوں کے طور پر نام دیا گیا ہے۔
رجسٹرڈ نرسیں، دائیاں، نرس پریکٹیشنرز اور نرس ریسرچرز کو بھی ترجیحی ملازمتوں کے طور پر درج کیا گیا ہے۔
دیگر طبی پیشہ ور افراد جیسے سونوگرافرز، تشخیصی ریڈیوگرافرز، اینستھیٹسٹ، جنرل پریکٹیشنرز، اور کئی قسم کے سرجن اور ماہرین بھی مسودہ کی فہرست میں شامل ہیں۔
جانوروں کے ڈاکٹروں، ایمبولینس افسران، ماہر نفسیات، اور منشیات اور الکحل کے مشیروں کے ساتھ فیملی سپورٹ ورکرز، سوشل ورکرز اور یوتھ ورکرز کو بھی ترجیح دی جانے کی امکان ہے۔
فہرست کے مطابق آسٹریلیا کو اساتذہ کی بھی ضرورت ہے، جن میں یونیورسٹی کے لیکچررز، ارلی چائلڈ ہڈ ایجوکیٹرز، پرائمری اور سیکنڈری اسکول کے اساتذہ، اسکول کے پرنسپل اور خصوصی تعلیم کے اساتذہ شامل ہیں۔
فہرست میں فنانس اور اکاؤنٹنگ کے شعبے میں بھی پیشے ہیں، بشمول ایکچوری اور ٹیکسیشن اکاؤنٹنٹس۔
جیو ٹیکنیکل، سول اسٹرکچرل، ٹرانسپورٹ، برقی، صنعتی، کان کنی، اور ایروناٹیکل انجینئرز بھی درج ہیں۔
فہرست کا مسودہ لیبر مارکیٹ کے تجزیے کی بنیاد پر تیار کیا گیا تھا اور یہ نئے اسکلز ان ڈیمانڈویزا پروگرام کے لیے کور اسکلز اوکیپیشن لسٹ پر جے ایس اے کے مشورے سے آگاہ کرے گی۔
تجزیہ پر کیا جاتا ہے اور اس بات کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے کہ کہ تارکین وطن کی آسٹریلیا آ مد پر لیبر مارکیٹ کتنی اچھے کار کردگی پیش کرتی ہے، روزگار کے حجم کے لحاظ سے اسپانسر شدہ ہنر مند ویزا ہولڈرز پر انحصار، خالی جگہوں کے اعداد و شمار اور ڈومیسٹک لیبر مارکیٹ کی فراہمی کو تجزیے میں مد ںظر رکھا جائے گا۔
یاد رہے ’’سی ایس او ایل‘‘ کا مسودہ حتمی نہیں ہے اور اسے دلچسپی رکھنے والی جماعتوں سے مشاورت اور رائے کے لیے جاری کیا گیا ہے۔
فہرست میں شامل تعمیرات سے متعلق شعبے
عمارت سازی اور تجارتی پیشہ ور افراد، بشمول تعمیراتی پروجیکٹ مینیجر، بلڈنگ انسپکٹرز، الیکٹریشن، کارپینٹر اور جوائنرز کا نام کنفیڈنٹ آن لسٹ میں رکھا گیا ہے، لیکن صنعت سے تعلق رکھنے والوں نے کہا کہ مزید تعمیرات سے متعلق مزید شعبوں کو شامل کیا جانا چاہیے۔
ماسٹر بلڈرز آسٹریلیا کی چیف ایگزیکٹیو ڈینیٹا واون نے کہا کہ وہ اس تجویز سے حیرت میں ہیں، جو اس وقت سامنے آئی ہے جب آسٹریلیا رہائش کی کمی کے ساتھ جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔
" ہم فلاح و بہبود کے انسٹرکٹرز کے ساتھ گھروں کی تعمیر نہیں کر سکتے، "انہوں نے منگل کو کینبرا میں نامہ نگاروں کو بتایا۔
"ہمیں مزدوروں اور ہنر مند افراد کی ضرورت ہے کی ضرورت ہے اور انہیں ہنر مند ہجرت کے لیے یقینی فہرست میں ہونا چاہیے۔"
وان نے کہا کہ آسٹریلیا ہنر مند تارکین وطن کو راغب کرنے کے لیے برطانیہ اور کینیڈا سمیت دیگر ممالک سے مقابلہ کر رہا تھا، اور تیز رفتار نظام کے بغیر پسماندہ تھا۔
اپوزیشن لیڈر پیٹر ڈٹن نے کہا کہ وہ مزید بلڈنگ ٹریڈز کو ترجیح ملتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کینبرا میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ "(ہنر مند پیشہ ور) ہماری فہرست میں سرفہرست ہوں گے، ہم ان میں مزید تجارتوں(شعبوں) کو آتے دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ جیسا کہ سب جانتے ہیں، ہمارے ملک میں گھر بنانے کی لاگت ڈرامائی طور پر بڑھ گئی ہے۔".
"لوگ محبت یا پیسے کے لیے کوئی بلڈر نہیں ڈھونڈ سکتے۔"
مئی میں وفاقی بجٹ نے تعمیرات اور رہائش میں قابلیت رکھنے والے تقریباً 1900 ممکنہ تارکین وطن کے لیے 1.8 ملین ڈالر مختص کیے تھے اور ٹارگٹڈ پیشوں میں نئے آنے والوں کے لیے جائزے کی کارروائی کے لیے
آسٹریلین ایسوسی ایٹڈ پریس کی اضافی رپورٹنگ۔