میڈیکیئر کے ذریعے جو طبی فوائید حاصل ہوتے ہیں ان میں جی پی کی فیس کی ادئیگی کی بچت ، سرکاری ہسپتالوں میں علاج و رہائش اورذیادہ دواؤں کی خرید کی صورت میں قیمتوں میں بچت جیسے فوائید شامل ہیں ۔ آسٹریلین شہریوں اور مستقل رہائشیوں کے علاوہ ، میڈیکیئر کچھ اہل عارضی ویزا ہولڈرز کے لیے بھی دستیاب ہے ، جن میں پارٹنر ویزہ ، پروٹکشن ویزہ اور ہنر مند علاقائی اسپانسر شدہ ویزہ رکھنے والے شامل ہیں۔
میڈی بینک میں کسٹمر اسٹریٹیجی اور پورٹ فولیو کے سینئر ایگزیکٹیو ملیسے جیوش کا کہنا ہے کہ نجی صحت کے نظام کا مقصد آسٹریلینز کو اپنی ترجیحات کے مطابق طبی خدمات تک رسائی دینا اور صحت عامہ کے نظام پر دباؤ کم کرنا ہے۔ عوامی صحت یا پبلک ہیلتھ سسٹم میں مریض خود ہسپتال کا انتخاب نہیں کر سکتا اور الیکٹیو سرجری کے لئےانتظار کا وقت کافی لمبا ہوسکتا ہے۔ پرائیویٹ ہیلتھ کور رکھنے والے نجی ہسپتال میں بغیر طویل اتنظار کے الیکٹیو سرجری تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔ایک پرائیوٹ ہیلتھ کور آپ کو یہ اختیار بھی دیتا ہے کہ آپ اپنی پسند کے ڈاکٹر سے علاج کروائیں۔ مسٹر ملی سے جی وش کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ ہیلتھ کئیر سے صارفین کو کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔پرائیویٹ ہیلتھ کئیر رکھنے والوں کو بعض دفعہ پریمیم کے علاوہ اپنی جیب سے خرچ دینا پڑ سکتا ہے جسے آؤٹ آف پاکٹ خرچ یا ایکسسس کہا جا تا ہے اور آپ ہر بار اکسس کی اضافی رقم کی ادائیگی کرکے نجی ہسپتال میں طبی دیکھ بھال تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔
The government encourages Australians to take out private insurance to reduce burden on the public health system. Source: AAP Image/Dan Himbrechts
عام طور پر آپ ذیادہ انشورنس پریمیم یا ماہانہ ادائیگی کرکے ایکسس میں کمی والی خدمات لے سکتے ہیں لیکن کم پریئیم دینے والے صارفین کو ذیادہ اکسس دینے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ آپ جس معالج کا انتخاب کرتے ہیں اگر اسکی فیس انشورنس کی طرف سے مخصوص فیس سے ذیادہ ہے تو فیس کا یہ فرق بھی جیبی اخراجات یا آؤٹ اف پاکٹ اکسپینس میں شامل ہو سکتا ہے۔ مگر یہ عام طور پر اسی وقت ہو تا ہے جب آپ کا علاج کرنے والا سرجن یا ڈاکٹر آپ سے ہیلتھ انشورر کی فیس سے زیادہ فیس وصول کرتا ہے۔ سینئر صحافی اور چوائیس کے لئے نجی ہیلتھ انشورنس کی ماہر کے طور پر کام کرنے والی یوٹا ممِ کہتی ہیں کہ پرائیوٹ ہیلتھ انشورنس لیتے وقت اگر آپ ہاسپٹل کور اور ایکسٹرا کور کا انتخاب کرتے ہیں تو یہ دیکھنا چاہیے کہ آپ کے لیے کیا بہتر کام کرتا ہے۔وہ کہتی ہیں کہ بعض دفعہ نجی ہیلتھ انشورنس صرف اس لئے نہیں خریدا جاتا کیونکہ صارف کو اس کی ضرورت ہے بلکہ بہت سے لوگ میڈیکیئر لیوی سرچارج کی ادائیگی سے بچنے کے لیے بھی پرائیوٹ ہیلتھ انشورنس لیتے ہیں۔
Private health insurance helps people avoid long wait times for non-urgent medical procedures. Source: Getty Images/Luis Alvarez
میلبورن یونیورسٹی میں ہیلتھ اکنامکس کی پروفیسر یوٹنگ ژانگ کہتی ہیں کہ حکومتی کی طرف سے پرائیوٹ ہیلتھ کور لینے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ اسی لئے۳۱ سال کی عمر والے افراد اگر نجی ہیلتھ انشورنس نہ لیں ان پر ریبیٹ اور پریمیم پر اضافی لوڈنگ جیسی ادائیگی شامل ہیں۔
پروفیسر جانگ کا کہنا ہے کہ اگرچہ سرکاری اقدامات کا مقصد ہسپتالوں میں انتظار کےدورانئے کو کرنا ہے مگر اس کے بہت کم شواہد موجود ہیں کہ سرکاری ہسپتالوں میں انتظار کا وقت کم ہو رہا ہے۔وہ کہتی ہیں کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ بہت سے لوگ پرائیوٹ ہیلتھ انشورنس ہونے کے باوجود اسے اپنی طبی دیکھ بھال کے لیے استعمال نہیں کر رہے ہیں ۔
پروفیسر جانگ مشورہ دیتی ہیں کہ جب نجی ہیلتھ انشورنس لینے یا نہ لینے کا فیصلہ کرنا ہو تو کور کی قیمت اور اسکی افادیت کا موازنہ ضروری ہے۔ اور اگر آپ اسے استعمال نہیں کر رہے ہیں تو ، حساب کتاب کریں اور دیکھیں کہ کیا یہ آپ کے لیے مالی طور پر فائیدے مند ہے یا نہیں۔
یہ بھی یادرکھیں کہ میڈی کئیر میں ایمبولینس کوور نہیں ہوتی اس لئے اگر آپ کے پرائیوٹ ہیلتھ انشورنس میں ایمبولینس شامل نہ ہو تو ُ ایمبولینس کی ضرورت پڑنے پر اسکی ادائیگی خود کرنا پڑے گی ۔ اگر آپ کے پاس پرائیویٹ کور نہیں ہے تو آپ اپنی اسٹیٹ ایمبولینس سروس سے ایمبولینس کور سبسکرپشن خرید سکتے ہیں۔
- پوڈ کاسٹ سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
- , , t
- یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے