گرینز کی ڈپٹی لیڈر سینیٹر مہرین فاروقی نے ون نیشن کی رہنما سینیٹر پولین ہینسن کے خلاف ان کی جانب سے ایک ٹوئٹ کرنے پر قانونی کارروائی کا آغاز کیا ہے جس میں سینیٹر فاروقی سے کہا گیا تھا کہ وہ "اپنے بیگ پیک کریں اور پاکستان واپس جائیں"۔
سینیٹر پولین ہینسن کا یہ ٹویٹ ستمبر میں ملکہ الزبتھ دوم کی موت کے بعد گرینز کے ڈپٹی لیڈر کے تبصروں کے جواب میں تھا۔
ڈپٹی گرینز لیڈر نے وفاقی عدالت میں سینیٹر ہینسن کی ٹویٹ پر غیر قانونی جارحانہ رویے کا مقدمہ دائر کیا ہے۔
سینیٹر فاروقی اس بات پر معاوضہ طلب کر رہی ہیں کہ سینیٹر ہینسن پر عوامی طور پر "پس آف بیک ٹو پاکستان" اور "واپس وہاں جاؤ جہاں سے آئے ہو" یا ان فقروں کا استعمال کرنے سے منع کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود انہوں نے ان الفاظ کا استعمال کیا۔
آسٹریلین پاکستانی سینیٹر، سینیٹر ہینسن سے ٹوئٹ کو ہٹانے اور تین ماہ کے لیے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک نئی ٹوئٹ پن کرانا چاہتی ہیں جس میں کہا جائے کہ وہ نسل کی بنیاد پر سینیٹر فاروقی کے خلاف غیر قانونی جارحانہ رویے کی مرتکب پائے گئی ہیں۔
Senator Mehreen Faruqi. Source: AAP / Paul Braven
سینیٹر فاروقی، جو 1992 میں پاکستان سے آسٹریلیا آئی تھیں ، نے کہا کہ سینیٹر ہینسن کے تبصرے بہت سے تارکین وطن کو متاثر کر رہے ہیں۔
سینیٹر فاروقی نے کہا، "سینیٹر ہینسن نے اپنے نقصان دہ نفرت کے برانڈ کے ساتھ بہت لمبے عرصے تک تارکین وطن لوگوں کو نقصان پہنچایا ہے جس کا مقصد بدنام کرنا، خاموش کرنا اور تذلیل کرنا ہے،" سینیٹر فاروقی نے کہا۔
"یہ عدالتی کارروائی جوابدہ ٹھہرانے اور نسلی امتیاز کے قانون کا استعمال کرنے کے بارے میں ہے تاکہ متعصبانہ طرز عمل میں ملوث ہونے سے روکا جا سکے۔”
"میں کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔ کچھ نہ کرنا یا خاموش رہنا کوئی آپشن نہیں ہے کیونکہ جن لوگوں نے نسل پرستی کے خوف کا سامنا کیا ہے وہ امتیازی سلوک کو ختم کرنا اور مٹانا چاہتے ہیں۔
"اس ملک میں بہت سے تارکین وطن لوگوں کی طرح، مجھے سینکڑوں بار کہا گیا ہے کہ 'وہاں واپس جاؤ جہاں سے آئی ہو' اور یہ کبھی بھی آسان نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جہاں سے آئے ہیں وہاں واپس جانے کے لیے کہا جانا نسل پرستی ہے کیونکہ یہ آپ کو اس جگہ سے آپ کا تعلق چھیننے کی کوشش کرتا ہے جسے آپ گھر کہتے ہیں اور آپ کو 'غیر آسٹریلین” کے طور پر رنگ دیتا ہے۔
Senator Pauline Hanson is being sued by Senator Mehreen Faruqi for tweeting "pack your bags and piss off back to Pakistan" in response to comments made by the Greens deputy leader following the death of Queen Elizabeth II in September. Source: AAP / Mick Tsikas
سینیٹر ہینسن نے مجھے ... 'پس آف بیک ٹو پاکستان' کا کہنا کافی توہین آمیز اور ذلت آمیز تھا، لیکن اس نے نفرت اور بدسلوکی کا ایک جنون کو بھی جنم دیا جس کا مجھے کئی دنوں تک نشانہ بنایا گیا۔ درد، درحقیقت، نسل پرستی کے کھلے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے جو میں ماضی کے حملوں سے پہلے ہی برداشت کر ہوں،" سینیٹر فاروقی نے کہا۔
’’وہاں واپس جاؤ جہاں سے تم آئے ہو‘‘ ایک نسلی گند ہے جو ہم میں سے اکثر نے برداشت کیا ہے۔ نسل پرستانہ حملوں سے نمٹنا کبھی بھی آسان نہیں تھا۔ ہر بار تکلیف ہوتی ہے۔ یہ ایک ایسی جگہ سے میرے تعلق پر سوال اٹھاتا ہے جو 31 سالوں سے میرا گھر ہے اور میرے احساس کو ہلا کر رکھ دیتا ہے۔ یہ توہین آمیز ہے اور یہ ذلت آمیز ہے۔
"نسل پرستی ہماری ذہنی اور جسمانی صحت اور ہمارے آس پاس کے اپنے پیاروں کی صحت پر بہت زیادہ اثر ڈالتی ہے۔"
سینیٹر فاروقی نے پہلے سینیٹر ہینسن کے خلاف آسٹریلیا کے انسانی حقوق کمیشن (AHRC) میں شکایت درج کرائی تھی، جسے اکتوبر میں قبول کر لیا گیا تھا۔
تاہم، سینیٹر ہینسن کی طرف سے مفاہمت کے عمل میں حصہ لینے سے انکار کرنے کے بعد مارچ میں اے ایچ آر سی نے شکایت ختم کر دی تھی۔
سینیٹر فاروقی اور دی گرینز نے بھی وفاقی ون نیشن لیڈر کی سرزنش کرنے کی کوشش کی، لیکن حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے ہر قسم کی نسل پرستی کی مذمت کرنے کی بجائے تحریک میں ترمیم کی گئی۔
سینیٹر ہینسن قانونی مسائل کے ساتھ واحد ون نیشن سیاستدان نہیں ہیں۔ NSW کے آزاد رکن پارلیمنٹ الیکس گرین وچ نے حال ہی میں دھمکی دی ہے کہ وہ NSW One Nation کے رہنما مارک لیتھم کے خلاف ایک ہم جنس پرست ٹویٹ پر مقدمہ کریں گے جب تک کہ انہیں مسٹر لیتھم سے معافی نہیں ملتی۔