علی محمد زیدی کو اسپائنا بائفڈا کی تشخیص ہوئی تھی، جسے اکثر دماغ پر اضافی پانی کہا جاتا ہے۔ ان کی پیدائش کے چند ماہ بعد اس کے سر میں شنٹنگ پمپ لگایا گیا تھا۔
محمد کی جان بچ گئی اور وہ مستقل طور پر شدید دماغی نقصان سے بچ گئے، لیکن ان کے جسم کا نچلا حصہ تب سے مفلوج ہے۔ انہوں نے وقت کے ساتھ بولنے اور یادداشت کے مسائل سے نمٹا ہے۔
محمد کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انھیں اسکولوں میں اس لئے داخلہ نہیں ملا کیونکہ اسکول انتظامیہ کو ڈر تھا کہ کہیں کھیل کود کے دوران انکے سر پر چوٹ لگ کر سر میں نصب پمپ کو نقصان نہ پہنچے ۔ وہ اسکی ذمےداری نہیں لے سکتے تھے۔
محمد کے والد شعیب زیدی ان کے بنیادی معاون اور سرپرست ہیں۔
مسٹر زیدی نے ایس بی ایس اردو کو بتایا کہ آسٹریلوی ہجرت سے قبل محمد کے میڈیکل کی کلیئرنس خاندان کے لیے ایک بڑی راحت ثابت ہوئی ہے۔
آسٹریلیا میں ہجرت میرے بیٹے کی زندگی کا ایک اہم موڑ تھا۔والد شعیب زیدی
محمد نے ایس بی ایس اردو کو بتایا کہ ان کی معذوری کے باوجود آسٹریلیا میں انہیں بہت زیادہ مواقع ملےجس سے نقل و حرکت اور دیگر کاموں میں مدد ملی۔
محمد کا کہنا ہے کہ وہ کھیل اور جسمانی سرگرمیوں پر توجہ دے رہے ہیں۔
وہ کہتے ہیں "پاکستان میں مجھ پر اسکولوں کے دروازے بند ہوئے ، اور میں نے اپنی معذوری کے بارے میں تمام منفی رویوں کے دروازے بند کردئے ۔

Sports played a big role in Mohammad's life.
وہ کہتے ہیں کہ اگرچہ وہ کامیاب نہیں ہوئے ، لیکن کوشش کرنے کے تجربے نے انہیں اپنی زندگی کے دوسرے پہلوؤں میں اعتماد دیا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ کھیل نے ان کے دماغ اور جسم دونوں کو مضبوط کیا ہے۔
کچھ آسٹریلوی تارکین وطن کمیونٹیز میں معذور افراد کے ساتھ منفی رویہ ایک عام بات ہے، لیکن محمد کا کہنا ہے کہ وہ کبھی بھی اس رویے کو اپنی بھرپور زندگی کی طرف پیش رفت کو زیر کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔

Muhammad is eager to improve himself each day and demonstrates this through his continuing education, his therapy, and his faith.Nathan, therapist and support worker
محمد روزمرہ کے کام اور کام خود انجام دیتے ہیں اور دوستوں اور خاندان کے اراکین کی حوصلہ افزائی نے ان کے ارادے اور مضبوط کئے۔
"کبھی کبھی میں اپنی کوتاہیوں اور معذوری کے بارے میں منفی تبصروں کی وجہ سے کمتر محسوس کرتا ہوں، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ، میں نے محسوس کیا کہ میں اس کے بارے میں زیادہ کچھ نہیں کر سکتا، اور اس احساس نے میں اپنی طاقت پر توجہ مرکوز کرسکتا ہوں جس پر میرا کنٹرول ہے.ـ
محمد کا کہنا ہے کہ تفریح اور تیراکی نے اس احساس میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
میں نے مثبتیت رویے کے ساتھ آگے بڑھ کر منفی سوچ اور مایوسی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے
ناتھن چار سالوں سے محمد کے معالج اور معاون سرپرست رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ محمد کے ساتھ کام کرنا ایک خوشی کی بات ہے کیونکہ وہ ہر چیلنج کا مقابلہ کرتے ہیں۔

___________________________
- Listen podcasts on