عارضی ویزوں پر آنے والے پناہ گزینوں نے انتخابی نتائج کا جشن منایا ہے، اس امید کے ساتھ کہ وہ جلد ہی آسٹریلیا کو اپنا مستقل گھر کہہ سکیں گے۔
مہم کے دوران بڑی جماعتوں نے سخت سرحدی پالیسیوں کو فروغ دیا جبکہ لیبر نے آسٹریلیا میں پہلے سے موجود 19,000 سے زیادہ مہاجرین کو مستقل ویزے دینے کا وعدہ کیا جنہیں بصورت دیگر قیام کے لیے دوبارہ درخواست دیتے رہنا چاہیے۔
عارضی ویزا انہیں کام کرنے کی اجازت تو دیتا ہے لیکن انہیں خاندان کے افراد کو آسٹریلیا لانے سے منع کرتا ہے۔
افغان پناہ گزین نعمت نظری، جو ہزارہ برادری کے ایک رکن ہیں، نے کہا کہ اب وہ اچھی طرح سو سکتے ہیں۔
مسٹر نظری نے کہا، "میں اب بہت خوش ہوں؛ مجھے امید ہے کہ میری کشیدگی اور غیر یقینی صورتحال جلد ختم ہو جائے گی۔" وہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے عارضی انتظامات پر ہیں۔
"بہت سے لوگ ہیں (میری طرح) جن کی زندگیاں غیر یقینی کا شکار ہیں۔ اب ایک امید موجود ہے کہ ہمارا یہاں مستقبل ہوگا۔"
اتحاد نے آسٹریلیا میں رہنے والے افغانوں کو واپس نہ بھیجنے کا وعدہ کیا تھا جب وہاں سیکیورٹی کی صورتحال ابتر تھی، لیکن آسٹریلیا میں ان کی طویل مدتی جگہ کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔
آسٹریلیا میں 5000 سے زیادہ افغان پناہ گزین اور مہاجرین ہیں جنہیں کشتیوں کے ذریعے پہنچنے کے بعد عارضی انتظامات میں رکھا گیا ہے۔
طالبان دو دہائیوں کی لڑائی کے بعد پچھلے سال افغانستان میں دوبارہ اقتدار میں آئے، جس کے نتیجے میں دوبارہ آباد ہونے کے خواہشمند افراد کی جانب سے ویزے کی درخواستوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
56 سالہ عبدالرزائی جو 2012 سے عارضی انتظامات پر ہیں، نے کہا کہ مستقل ویزا انہیں اپنے خاندان کو آسٹریلیا لانے کی اجازت دے گا۔
انہوں نے کہا، "جب میں وہاں سے فرار ہوا تو میری بیٹی چار سال کی تھی۔ اب وہ 14 سال کی ہے؛ میں نے اسے بڑا ہوتا نہیں دیکھا۔"
"میں ان تمام سالوں میں اپنے خاندان کے ساتھ نہیں رہا۔ میں صرف ایک بار ان سے ملنے گیا تھا۔"
رضائی، جو پیشے کے لحاظ سے ایک مستری ہیں، نے کہا کہ انہوں نے آسٹریلیا کی تعمیر میں مدد کی ہے۔
"پچھلے دس سالوں سے، میں نے آسٹریلین لوگوں کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔ میں نے ٹیکس ادا کیا۔ بش فائر کے دوران، میں ریجنل علاقوں میں گیا اور رضاکارانہ طور پر آگ سے تباہ شدہ گھروں اور کھیتوں کی تعمیر نو کے لیے کام کیا،" انہوں نے کہا۔
"ہم نئی حکومت سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ہماری درخواست پر کام تیز کرے گی اور اس تناؤ سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد کرے گی جس کو ہم نے طویل عرصے تک برداشت کیا ہے۔"
آسٹریلیا کی پناہ گزینوں کی کونسل کے چیف ایگزیکٹیو پال پاور نے پیر کو وزیر اعظم انتھونی البانیس کو لکھے گئے خط میں کہا کہ وہ حکومت کی جانب سے اپنے ویزا وعدوں کو پورا کرنے کے منتظر ہیں۔
مسٹر پاور نے کہا، "انتخابات کی رات آپ کا ایک ایسی قوم کی تعمیر کے لیے کام کرنے کا عہد جس میں کوئی بھی پیچھے نہ رہ جائے اور کسی کو پیچھے نہ رکھا جائے، بہت سے آسٹریلین باشندوں کو یہ امید دلاتا ہے کہ ہم اجتماعی طور پر ایک منصفانہ اور زیادہ ہمدرد معاشرے کی تعمیر کے لیے کام کر سکتے ہیں۔"
- یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
- اردو پرگرام سننے کے طریقے
- پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے سب سے اوپر دئیے ہوئے اسپیکر آئیکون پر کلک کیجئے یا نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: