آسٹریلیا میں ہر برس قریب 1200 افراد ٹریفک حادثات میں اپنی جانیں گنوا دیتے ہیں۔ شدید زخمی افراد کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ سال 2011 میں 34 ہزار جبکہ 2019 میں 39 ہزار افراد شدید زخمی حالت میں ہسپتالوں میں لائے گئے۔ خطرناک بات یہ ہے کہ یہ اعداد وشمار کم ہونے کا نام نہیں لے رہے۔ ایسا سمجھا جاتا ہے کہ تیز رفتاری، نشے کی حالت میں یا کم خوابی کی حالت میں گاڑی چلانا یا توجہ کا کم ہونا حادثات کا سبب بن سکتا ہے۔ اور پھر سیٹ بلیٹ کا استعمال نہ کرنا تو خاصا خطرناک ہوسکتا ہے۔
اسپیڈ کیمروں کی مختصر تاریخ
آسٹریلیا میں اسپیڈ کیمروں کے استعمال کا آغاز سال 1985 میں ہوا جب ریاست وکٹوریہ میں انہیں متعارف کروایا گیا۔ تب سے اب تک ان کیمروں کا سفر خاصا طویل ہے جن میں اب ایک مقام پر فکس کیمروں کے ساتھ ساتھ موبائل کیمرے، ٹریفک سگنل سے منسلک کیمرے اور ایک مقام سے دوسرے مقام پر منتقل ہونے والے کیمرے بھی شامل ہیں۔
گزشتہ تین برس کے دوران گاڑی چلانے والوں کی جانب سے موبائل فون کے استعمال پر نظر رکھنے والے کیمرے وکٹوریہ کے بشمول، نیو ساوتھ ویلز، کینبرہ، کوئینزلینڈ اور تسمانیہ ریاستوں میں متعارف کردیے گئے ہیں۔ جلد ہی ویسٹرن آسٹریلیا اور ساوتھ آسٹریلیا کی سڑکوں پر بھی انہیں متعارف کروادیا جاے گا۔ فی الحال کوئینزلینڈ اور تسمانیہ وہ واحد دو ریاستیں ہیں جہاں دوران ڈرائیونگ سیٹ بیلٹ کے استعمال پر نظر رکھنے والے کیمرے بھی سڑکوں پر فعال ہیں۔ ریاست نیوساوتھویلز میں بھی اگلے برس یہ کیمرے دیکھے جائیں گے۔
اس قسیم کے سیفٹی کیمرے ایک جگہ فکس حالت میں بھی ہوسکتے ہیں اور گردش کرتے ہوے موبائل کیمرے بھی یہ کام سرانجام دیتے ہیں۔ ایک جگہ فکس رہنے والے کیمرے معمول کے طور پر پورا دن اور رات فعال رہتے ہیں اور خاص طور پر گاڑیوں کی رفتار اور ٹریفک لائٹس کے قوانین کو نافذ کرنے کا کام کرتے ہیں۔
اس کے برعکس موبائل کیمرے جو ایک ٹریلر کے ساتھ جڑے ہوے سڑکوں پر نظر آتے ہیں، انہیں کہی پر بھی لے جاکر نصب کیا جاسکتا ہے اور ضرورت کے مطابق استمال میں لایا جاسکتا ہے۔ انہیں بنیادی طور پر گاڑیوں کی رفتار پر نظر رکھنے کے لیے استمعال کیا جاتا ہے اور یہ ایک عام اسٹینڈ یا کسی بھی نوعیت کی گاڑی پر نصب کرکے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ انہیں بسا اوقات مکمل طور پر فعال کرکے ایک مقام پر کافی دیر تک چھوڑا بھی جاسکتا ہے البتہ اس کی سکیورٹی کو یقنی بنانے کا مکمل انتظام کیا جاتا ہے جیسا کہ سکیورٹی الارمز، سکیورٹی کیمرے اور حتی بعض اوقات بلٹ پروف بھی تاکہ کوئی انہیں نقصان نہ پہنچاسکے۔ معمولی طور پر انہیں ایسے مقامات پر نصب کیا جاتا ہے جہاں زیادہ تیز رفتاری یا حادثاتی واقعات زیادہ ہوتے ہیں۔
بالآخر یہ کیسے کام کرتے ہیں؟
سکیورٹی کیمرے لیزر یا راڈار تکنیک کے واسطے سے گاڑیوں کی رفتار دیکھتے ہیں۔ اسی طرح سڑک کے اطراف نصب سینسرز کی مدد سے سرخ اشارے کی خلاف ورزی کرنے والوں کو چیک کیا جاتا ہے۔ یہ سیفٹی کیمرے بیک وقت مختلف لینز میں مختلف سمتوں سے آنے والی متعدد گاڑیوں پر بیک وقت نظر رکھتی ہیں۔ ان میں HD کیفیت کے کیمرے نصب ہوتے ہیں جو ہر قسم کے موستی حالات میں، شب و روز اور باد و باران میں کام کرسکتے ہیں۔ ان میں سے بعض تو فوری طور پر اسپیڈ کی حد کے نفاذ کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ بعض میں تو ایسی تکینیک بھی نصب ہوتی ہے جو مخصوص اور مطلوب نمبر پلیٹس والی گاڑیوں کی نشاندہی کرسکتے ہیں جو پولیس یا کسی دیگر ادارے یا شخص کو مطلوب ہوتی ہیں۔
ایک مقام پر نصب کیمرے اور موبائل کیمرے اسی مقام پر گاڑی کی حدرفتار کوجانچتے ہیں جبکہ دو مختلف پوائنٹس کے درمیان نصب کیمرے انہی دو نکات کے مابین گاڑیوں کی رفتار کو جانچتے ہیں۔ آسٹریلیا بھر میں فی الحال پوائنٹ ٹو پوائنٹ کیمرے مشخص مقامات پر نصب ہیں تاہم آنے والے دنوں میں امکان ہے کہ انہیں بھی موبائل حالت میں لایا جاسکتا ہے۔
موبائل فون کے استمعال پر نظر رکھنے والے کیمرے ہای ڈیفینیشن کیمروں کے ساتھ ساتھ انفرا ریڈ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں جو ونڈ اسکرین کی دوسری جانب ڈرائیور کی جانب سے موبائل فون کے غیر قانونی استعمال پر نظر رکھتے ہیں۔ یہ کیمرے اس بات کی بھی نشاندہی کرسکتے ہیں کہ گاڑی میں موجود افراد نے سیٹ بیلٹ باندھ رکھے ہیں یا نہیں۔ اس کے ساتھ ان میں گاڑی کی رفتار اور حتیٰ نمبر پلیٹ کی شناخت کی صلاحیت بھی موجود رہتی ہے اور یوں یہ قانون کے نفاذ کے حوالے سے خاصے اہم ہیں۔ یہ ایک مقام پر نصب بھی ہوسکتے ہیں اور انہیں مختلف مقامات پر بھی نصب کیا جاسکتا ہے۔
آیا یہ ڈرائیورز کے روییے بہتر کرنے میں مددگار ہیں؟
تحقیقی سے پتہ چلتا ہے کہ یہ اسپیڈ کیمرے محتاط رہنے کے حوالے سے شعور اجاگر کرتے ہیں۔ جامع تحقیقی سے پتہ چلا ہے کہ یہ اسپیڈ کیمرے نہ صرف گاڑیوں کی رفتار کم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں بلکہ سنگین نوعیت کے حادثات سے بھی بچاتے ہیں۔
موبائل اسپیڈ کیمروں کی افادیت سے متعلق فی الحال جامع تحقیق موجود نہیں ہے۔ ایک بات البتہ واضح ہے کہ جب سے نیوساوتھویلز میں یہ موبائل کیمرے نصب کیے گئے ہیں ڈراائیونگ کے دوران موبائل فون کے استعمال میں واضح کمی دیکھی گئی ہے۔ اسی طرح جرمانوں کے اطلاق سے متعلق اعدادوشمار کے مطابق یہ کیمرے خاصے اہم ہیں۔ ایسا سمجھاجاتا ہے کہ محض شخصی شائستگی یا خود غرضی پر انحصار کرنا کافی نہیں بلکہ اپنی اور دوسروں کی سلامتی کے لیے قانون کی پابندی لازم ہے۔
سیفٹی کیمرے خاصے کارگر ہیں۔ یہ مسقتبل میں بھی ہماری سڑکوں اور شاہراوں کو محفوظ بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کرتے رہیں گے۔