ملازمت فراہم کرنے والے سہولت کار اور ایجنسیز کا کہنا ہے کہ ملازمت کے لئے درخواست دیتے وقت ملازمت کی شرائیط اور اجرت کو درست طور پر سمجھنا اہم ہے۔ ملازمت فراہم کرنے والوں کا کہنا ہے کہ جن امیدواروں پر قلیل مدتی معاہدے کرنے کی پابندی نہ ہو اور کوئی دوسرا کام کرنے کی قابلیت رکھتے ہوں ایسے افراد کو نوکری ملنے کے امکانات زیادہ ہیں۔آج سے کچھ عرصے پہلے آسٹریلین کاروباری اداروں اور ملازمت کے متلاشی افراد ایسے مشکل حالات کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔
Empty Burke Street Mall - AAP/Kim Christian Source: AAP
معیشت کو لگنے والا موجودہ دھچکا اتنا شدید ہے کہ وفاقی خزانچی نےاسے "ایک صدی میں ہونے والا سب سے بڑا نقصان" کہا ہے۔
ویزا آسٹرالیا کے ڈائریکٹر اور وکیل نک ہیوسٹن کے مطابق کوڈ ۱۹ کے دوران بدلتے حالات میں ملازمت کے متلاشی افراد کو اپنے ویزے کی مدت اور ملازمت کے دوران حاصل حقوق کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کرنا چاہئے۔
یوسٹن عارضی ویزا ہولڈروں کو ملازمت کے لئے درخواست دیتے وقت ان کے ویزا کی حیثیت اور کام کے حقوق کے بارے میں جانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ انٹرنیشنیل فرم ہیز کے ریجنل ڈائریکٹر ، ڈیوڈ کاویلی ، متفق ہیں کہ آجروں کو عارضی ویزا پر ملازمت کی درخواست یتے وقت یہ یقین دہانی ضرور حاصل کرنا چاہئے کہ وہ کم سے کم چھ ماہ تک کام کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ باہر سے نئے آنے والوں کے مقابلے میں آسٹریلیا میں موجود ملازمت کا ویزہ رکھنے والوں کے پاس مقامی صنعت کا تجربہ موجود ہوتا ہے اور ان کے کام کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہوتی۔ اس لئے ان کے پاس نووارد افراد کے مقابلے میں بہتر مواقع ہیں۔دسمبر میں اپنی آسٹریلین بیوی سے شادی کے لئے کویت سے ملازمت چھوڑنے کر مارچ میں ملازمت کے حقوق ملنے کے بعد آسٹریلیا آنے والے ہندوستانی نژادالیکٹریکل انجینئر پالون میتھیو کو مقامی تجربے کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یک معدن طلا در ایالت وسترن آسترالیا Source: AAP Image/Kim Christian
میتھیو ، جو سرحد بند ہونے سے پہلے آسٹریلیا آ گئے تھے ،کہتے ہیں کہ انہیں یہاں کے مقامی لہجے اور گفتگو کے انداز اور مختلف ثقافت سمجھنے بھی دشواری کا سامنا تھا۔
وکٹوریہ میں مقیم آبادکاری کرنے والی ایجنسی ، اے ایم ای ایس آسٹریلیا میں عارضی ویزہ ہولڈر کی ملازمتوں کی درخواستوں کا تانتا بندھا ہے۔
میڈیا منیجر لوری نوئل کا کہنا ہے کہ بہت سے عارضی تارکین وطن فوڈ ڈلیوری، ٹیک اوے جیسی ملازمتیں کر کے اپنے بل ادا کر رہے ہیں
نویل نے اعتراف کیا کہ نوواردوں کے لئے آسٹریلیا اس وقت ایک مشکل ملازمت کی منڈی ہے لیکن انگریزی کی مہارت بہتر کرنے کے مفت کورس اور ٹیف کے نصاب سے نئی مہارت کی تربیت سے جاب مارکیٹ میں جگہ بنائی جا سکتی ہے۔ ایسے کئی کورسز مفت بھی کروائے جاتے ہیں۔۔
کاوالی کا کہنا ہے کہ اگر انگریزی کسی امیدوار کی مادری زبان نہیں ہے تو ٹریننگ سے تحریری اور زبانی بات چیت میں روانی لانے میں مدد مل سکتی ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ کامیاب امیدوار وہی ہیں جو نئے کام کے ماحول میں تیزی سےڈھل سکتے ہیں کیونکہ کووڈ ۱۹ کے دوران کام کی نوعیت بدل رہی ہے۔جون میں کئے گئے ایک ہزار ایک سو ملازمین کے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فی الحال ہر پانچ میں سے ایک بزنس نے نئی بھرتیوں پر پابندی لگادی ہے مگر ایک تہائی سے زیادہ کاروبار ابھی بھی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
Source: Getty Images/GCShutter
کاویلی کہتے ہیں کہ کرونا وائیرس کے دوران کئی دیگر شعبوں میں مانگ بڑھی ہے جن میں صحت کا شعبہ، عمررسیدہ افراد کی دیکھ بھال کی فیلڈ ، خریداری ، فارماسیوٹیکل ریسرچ ، آن لائن مارکیٹنگ ، مینوفیکچرنگ ، آئی ٹی ، سپلائی اور لاجسٹک ، بینکنگ ، صفائی اور کان کنی میں ملازمت کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
اگر آپ یہ ظاہر کرسکتے ہیں کہ آپ نے ایک ملازم کی حیثیت سے اپنے آپ کو زیادہ پرکشش بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں ، تو یہ یقینی طور پر مستقبل میں ملازمت حاصل کرنے میں مددگار ہوگا۔
میتھیو اپنی کمیونیکیشن کی مہارت کو بہتر بنانے اور مقامی تجربہ حاصل کرنے کے لئے نیو کیسل میں مقامی این جی او (غیر سرکاری تنظیم) کے ساتھ رضاکارانہ خدمات انجام دے رہے ہیں جس کے بعد وہ اپنے ہم پیشہ افراد سے نیٹ ورک کرتے رہے ہیں۔ اور آخر کار اب ان کو دو ملازمتوں کی انٹرویو کال ملی ہے۔
اگر آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو
پر رابطہ کریں
مترجم کی سہولت کے لئے
13 14 50
پر بات کیجئے