کوئینز لینڈ کی لیبر حکومت کے پریمئر اسٹیون مائلز نے وعدہ کیا ہے کہ اگر وہ آئندہ ریاستی انتخابات جیتی تو ریاست کی ملکیت میں ایک درجن پیٹرول اسٹیشن قائم کرے گی۔ ریاستی لیبر حکومت کے پریمئر نے یہ اعلان ایسے وقت کیا ہے جب رائے عامہ کے حالیہ جائزے حکمراں لیبر پارٹی کی شکست کی پیشن گوئی کر رہے ہیں۔
منگل کو ایک اعلان میں، پریمیئر اسٹیون مائلز نے 12 عوامی ملکیت والےپٹرول اسٹیشنز کا ایک منصوبہ پیش کیا ہے جو لاگت کی وصولی کی بنیاد پر کام کرے گا۔
پریمئرمائلز نے آسٹریلیا کی اقتصادی ترقی کی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول اسٹیشنوں کا مقام کا تعین اس بنیاد پر کیا جائے گا کہ ریاست بھر میں کس جگہ کاروباری مساقبت کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
مجوزہ پٹرول اسٹیشن پٹرول اور ڈیزل کی فروخت کے ساتھ برقی گاڑیوں کی فاسٹ چارجرنگ کی سہولت بھی فراہم کریں گے۔
پریمئر نے مزید کہا کہ ہم تیل کی عالمی قیمتوں پر کنٹرول نہیں رکھتے اورنہ ہی نجی ملکیت والے پیٹرول خوردہ فروشوں کو کم قیمت پر پٹرول کی فروخت پر مجبور کر سکتے، لیکن جس حکومت میں قیادت کرتا ہوں وہ پٹرول کی قیمتوں کو کم کرنے کے لئے ہم ہر ممکن کوشش کرے گی"۔
“اس وقت جب آپ اپنی کار میں پٹرول بھرواتے ہیں تو آپ بڑی ملٹی نیشنل کمپنیشنز کو آف شور رقم بھیج رہے ہوتے ہیں۔
“سرکاری ملکیت والے پٹرول پمپ نہ صرف منصفانہ قیمت وصول کریں گے بلکہ مقابلے میں اضافہ کریں گے۔
دوبارہ انتخابی وعدے کا ایک اور حصے میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کو روزانہ 5 سینٹ فی لیٹر تک محدود کرنا اور فیول اسٹیشنوں پر روزانہ ایک سے زیادہ بار قیمتوں میں اضافے پر پابندی لگانا ہے۔
اس تجویز کے تحت پیٹرول اسٹیشنوں کو قیمتوں میں تبدیلیوں کو ایک دن پہلے جاری کرنا پڑے گا۔
سرکاری پیٹرول اسٹیشن کا وعدہ کوئینز لینڈ لیبر کی 26 اکتوبر کو دوبارہ انتخابات میں کامیابی کی راہ ہموار کرنے اور ووٹرز کو راغب کرنے کا اعلان مانا جارہا ہے۔
پریمئیر نے گزشتہ سال 1,000 ڈالر کی توانائی کی چھوٹ، 50c پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایے، ہلکی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس پر 20 فیصد بچت کا اعلان کیا تھا۔
کوئینز لینڈ لیبر فی الحال ریاستی انتخابات سے قبل پولنگ میں لبرل نیشنل پارٹی اپوزیشن سے پیچھے چل رہی ہے۔
ایک حالیہ پول نے دو جماعتی ترجیحی بنیاد پر ایل این پی کی مقبولیت 57 فیصد اور کوئینز لینڈ کی حکمراں لیبر کی مقبولیت 43 فیصد ہے۔