دیکھئیے کشور ناہید کیوں لکھتی ہیں؟
ہمیں اپنے کزنس سے بھی بات کرنے کی اجازت نہیں تھی۔اسکول کی تعلیم شجر ممنوعہ تھی۔ ایسے میں کتابیں ، رسالےاور کہانیاں سہارا بن گئِں Image
یہ تجربات ہیں ہمارے عہد کی مزاحمتی شاعری کی علمبردار شاعرہ کشور ناہید کےہیں ۔ اپنےحق کے لئیے لڑنے کے عظم نے ان پر علم و آگہی کے دروازےکھول دیئے اور پھر وہ وقت بھی آیا جب کشور ناہید کا نام خواتین کے حقوق کا علمبردار بن گیا۔ان کی شیرت یافتہ نظم ٗ یہ ہم گناہ گار عورتیں ٗ کا دنیا کی کئی زبانوں میں ترجمہ ہوا اوراس نظم نےعورتوں کے قومی ترانے کا درجہ حاصل کر لیا۔
کشور ناہید کی معروف نظم
یہ ہم گنہگار عورتیں ہیں
جو اہلِ جبہّ کی تمکنت سے نہ رعب کھائیں
نہ جان بیچیں
نہ سر جھکائیں
نہ ہاتھ جوڑیں
یہ ہم گنہگار عورتیں ہیں
کشور ناہید سےیہ معروف نظم سننے کے لئےویڈیو دیکھِئیے