گھر سے دفتری کام کرتے وقت آپ کے حقوق و فرائیض

آسٹریلیا سمیت دنیا بھر کے اٹھاسی فیصد دفاتر اور بزنس کا عملہ خود کو گھر سے کام کرنے کا عادی بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گھر سے کام کی جگہ کو محفوظ رکھنا اور معلومات کی حفاظت آجر اور ملازم دونوں کے مفاد میں ہے

Trabajar desde casa, ¿Cuáles son tus derechos y responsabilidades?

Trabajar desde casa, ¿Cuáles son tus derechos y responsabilidades? Source: Getty Images/Atomic Imagery

 کشمیرہ اسپر سڈنی کے ایک نجی کالج میں عارضی ایڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے کام کرتی ہیں۔کرونا کے وبائی مرض سے پہلے وہ سفر پرجانے کا وقت بچانے اور اپنے چھ سالہ بیٹے کو ذیادہ وقت دینے کے لئے گھر سے کام کو ترجیح دیتی تھیں۔  لیکن گھر سے کام کرنے کی نئی حقیقت اُن کے تصور سے کہیں زیادہ چیلنجنگ ہے وہ کام کے لئے  ضروری سسٹمز اور فائلوں تک رسائی حاصل کرنے کی جدوجہد کر رہیں۔
میرے خیال میں ٹکنالوجی اوربزنس ان دونوں کا اہم کردار ہے۔ اگر ٹکنالوجی کام نہ کرے یا دفتر والے مناسب ٹولز نہ فراہم کر سکیں تو کام دشوار ہو جاتا ہے اور میرے ساتھ یہی مسئلہ ہے۔
ایڈیلیڈ کی قانونی کمپنی جانسٹن وِتھرز کے سینئر  وکیل ٹم ڈاؤنی کا کہنا ہے کہ آجروں کو اپنے عملے کو محفوظ کام  کرنے کا ماحول فراہم کرنا ضروری ہے۔ایسا ماحول جو ذاتی صحت اور پیشہ ورانہ حفاظت کے معیاروں پر پورا اترتا ہو۔
Drawing of man with ergonomic desk set up
Source: Getty Images/360 Productions
ڈاؤنی کا کہنا ہے کہ کسی کمپنی ملازم کے گھر سے کام کرتے وقت بھی مالکان کی ذمہ داریاں اسی طرح لا گو ہوتی ہیں جیسا کہ دفتر سے کام کرنے پرہوتی ہے۔  دونوں فریقوں کو مشترکہ طور پر گھر پر سیٹ اپ کئے گئے ورک سٹیشن کی حفاظت اور کام کے کمرے یا جگہ کے ارد گرد کی حفاظت کو یقینی بنانا ضروری ہے۔
LISTEN TO
Working from home? Know your rights and responsibilities image

گھر سے دفتری کام اور ذمہ داریاں؟

SBS Urdu

12/04/202006:11
سینٹرل کوئینز لینڈ یونیورسٹی میں ہیومن ریسورس مینجمنٹ اور روزگار کے تعلقات کے لیکچرر ، ڈاکٹر رابن پرائس کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو گھر سے کام کرتے ہوئے چوٹ لگ جاتی ہے تو آپ کے آجر کو قانونی طور پر مدد دینا ہو گی ۔

میلبورن آئی ٹی کنسلٹنسی جسکو کے مارکیٹنگ منیجر  ہیلن سوا کا کہنا ہے کہ عالمی وبائی مرض نے تنظیموں کو اپنے عملے کو تیزی سےتبدیلی کی طرف مجبور کردیا ہے اور بہت سی کمپنیاں اپنے ملازمین کو گھر سے بہتر طور پر کام کرنے کے لئے صحیح ٹولز مہیا کرنے میں ناکام ہیں۔
کورونا وائرس سے پہلے ذیادہ تر دفاتر اور بزنس نے گھر سے کام کرنے کے طریقہ کار اور گھر سے کام کرنے والے ملازمین کی فلاح و بہبود کےبارے میں سنجیدگی سے سوچا ہی نہیں تھا۔
Ergonomic chair at home office
Source: Getty Images/Zoranm
کرونا وائیرس کے باعث  چین سخت متاثر ہوا ہے اور اُس کی مینوفیکچرنگ آؤٹ پٹ میں کمی آرہی ہے اسی لئے دنیا بھر کو فوری طور پر ایسی مشینیوں اور آلات کی کمی کا سامنا ہے جو گھر سے کام کے لئے ضروری ہیں۔ ڈاکٹر پرائس کا کہنا ہے کہ  اس وقت اداروں پر اپنے دروازوں کو کھلا رکھنے کے لئے نت نئے راستے تلاش کرنے کے لئے دباؤ ہے۔
میں جس یونیورسٹی میں عارضی حیثیت سے کام کرتا ہوں ، ان کے پاس اتنےوسائیل نہیں ہیں کہ وہ اپنے تمام عملے کو گھر سے کام کے لئے لیپ ٹاپ دےسکیں تا کہ ہم گھر سے آن لائن پڑھائیں
مائیکل کروکر ، جو چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس فرم کے سربراہ ہیں  کہتے ہیں کہ ایسے ملازمین جو اپنے گھروں سے دفتر کا کام کرتے ہیں ، وہ اپنے ذاتی ٹیکس گوشواروں میں اخراجات کلیم کرسکتے ہیں۔

کروکر کارکنوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ  فیملی والے مشترکہ گھروں میں رہ کر دفتری کام کرتے وقت نجی معلومات کی حفاظت کا خاص خیال رکیں۔
Man with laptop holding neck
Source: Getty Images/RollingCamera
ٹم ڈونی  کا کہنا ہے لوگ تنہائی میں گھروں سے کام کرتے وقت ذیادی یک سوئی اور توجہ سے کام کر سکتے ہیں مگر ساتھ ہی تنہائی اور اکیلے پن  کی ذہنی مشکلات سے بچنے کے لئے دوسروں سے رابطے میں رہنا ضروری ہے۔
ہمارے پاس ٹیکنالوجی ہے اور روبرو بات کرنے کی ایپس موجود ہیں جس کے ذریعے رابطے میں رہا جا سکتا ہے۔
کورونا وائرس پھیلنے کے دوران اپنے حقوق اور ذمہ داریوں سے متعلق معلومات کے لئے فیئر ورک محتسب کی ویب سائٹ ملاحظہ کریں۔

اگر آپ کو یقین ہے کہ آپ کو یہ وائرس ہوسکتا ہے تو اپنے ڈاکٹر کو کال کریں یا قومی کورونا وائرس ہیلتھ انفارمیشن ہاٹ لائن پر 1800 020 080 پر رابطہ کریں۔

اگر آپ دباؤ کا شکار ہیں اور جذباتی مدد کی ضرورت ہے تو ، 24 گھنٹے کی معاونت کے لئے 13 11 14 پر لائف لائن پر کال کریں۔ اگر آپ کی عمر 25 سال سے کم ہے تو آپ کسی بھی وجہ سے کسی بھی وقت 1800 55 1800 پر چلڈرن ہیلپ لائن پر کال کرسکتے ہیں۔


کرونا وائیرس کے بارے میں ہدایات

وفاقی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کی علامات، ہلکی بیماری سے لے کر نمونیا کی علامات کی طرح ہوسکتی ہیں۔علامات میں بخار، کھانسی ،خراب گلا، تھکن یا سانس لینے میں دشواری شامل ہیں۔ اگر آپ میں بیرونِ ملک سے واپسی پر چودہ دن کے اندر یہ علامات پیدا ہوتی ہیں یا کسی کووڈ ۔ ۱۹ سے متاثرہ مریض سے رابطے میں آئے ہیں، تو فوری طبّی امداد حاصل کریں۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کو ٹیسٹ کرانا ہے تو اپنے معالج سے رابطہ کریں یا قومی کرونا وائرس ہیلتھ معلوماتی ہاٹ لائن پر فون کریں۔

فون نمبر۔ 1800020080

کرونا وائرس سے متعلق مزید خبریں اور معلومات  سائٹ پر حاصل کریں۔


 


شئیر
تاریخِ اشاعت 15/04/2020 4:36pm بجے
تخلیق کار Amy Chien-Yu Wang
پیش کار Rehan Alavi