کشمیرہ اسپر سڈنی کے ایک نجی کالج میں عارضی ایڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے کام کرتی ہیں۔کرونا کے وبائی مرض سے پہلے وہ سفر پرجانے کا وقت بچانے اور اپنے چھ سالہ بیٹے کو ذیادہ وقت دینے کے لئے گھر سے کام کو ترجیح دیتی تھیں۔ لیکن گھر سے کام کرنے کی نئی حقیقت اُن کے تصور سے کہیں زیادہ چیلنجنگ ہے وہ کام کے لئے ضروری سسٹمز اور فائلوں تک رسائی حاصل کرنے کی جدوجہد کر رہیں۔
میرے خیال میں ٹکنالوجی اوربزنس ان دونوں کا اہم کردار ہے۔ اگر ٹکنالوجی کام نہ کرے یا دفتر والے مناسب ٹولز نہ فراہم کر سکیں تو کام دشوار ہو جاتا ہے اور میرے ساتھ یہی مسئلہ ہے۔
ایڈیلیڈ کی قانونی کمپنی جانسٹن وِتھرز کے سینئر وکیل ٹم ڈاؤنی کا کہنا ہے کہ آجروں کو اپنے عملے کو محفوظ کام کرنے کا ماحول فراہم کرنا ضروری ہے۔ایسا ماحول جو ذاتی صحت اور پیشہ ورانہ حفاظت کے معیاروں پر پورا اترتا ہو۔ڈاؤنی کا کہنا ہے کہ کسی کمپنی ملازم کے گھر سے کام کرتے وقت بھی مالکان کی ذمہ داریاں اسی طرح لا گو ہوتی ہیں جیسا کہ دفتر سے کام کرنے پرہوتی ہے۔ دونوں فریقوں کو مشترکہ طور پر گھر پر سیٹ اپ کئے گئے ورک سٹیشن کی حفاظت اور کام کے کمرے یا جگہ کے ارد گرد کی حفاظت کو یقینی بنانا ضروری ہے۔
Source: Getty Images/360 Productions
LISTEN TO
گھر سے دفتری کام اور ذمہ داریاں؟
SBS Urdu
12/04/202006:11
سینٹرل کوئینز لینڈ یونیورسٹی میں ہیومن ریسورس مینجمنٹ اور روزگار کے تعلقات کے لیکچرر ، ڈاکٹر رابن پرائس کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو گھر سے کام کرتے ہوئے چوٹ لگ جاتی ہے تو آپ کے آجر کو قانونی طور پر مدد دینا ہو گی ۔
میلبورن آئی ٹی کنسلٹنسی جسکو کے مارکیٹنگ منیجر ہیلن سوا کا کہنا ہے کہ عالمی وبائی مرض نے تنظیموں کو اپنے عملے کو تیزی سےتبدیلی کی طرف مجبور کردیا ہے اور بہت سی کمپنیاں اپنے ملازمین کو گھر سے بہتر طور پر کام کرنے کے لئے صحیح ٹولز مہیا کرنے میں ناکام ہیں۔
کورونا وائرس سے پہلے ذیادہ تر دفاتر اور بزنس نے گھر سے کام کرنے کے طریقہ کار اور گھر سے کام کرنے والے ملازمین کی فلاح و بہبود کےبارے میں سنجیدگی سے سوچا ہی نہیں تھا۔
Source: Getty Images/Zoranm
میں جس یونیورسٹی میں عارضی حیثیت سے کام کرتا ہوں ، ان کے پاس اتنےوسائیل نہیں ہیں کہ وہ اپنے تمام عملے کو گھر سے کام کے لئے لیپ ٹاپ دےسکیں تا کہ ہم گھر سے آن لائن پڑھائیں
مائیکل کروکر ، جو چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس فرم کے سربراہ ہیں کہتے ہیں کہ ایسے ملازمین جو اپنے گھروں سے دفتر کا کام کرتے ہیں ، وہ اپنے ذاتی ٹیکس گوشواروں میں اخراجات کلیم کرسکتے ہیں۔
کروکر کارکنوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ فیملی والے مشترکہ گھروں میں رہ کر دفتری کام کرتے وقت نجی معلومات کی حفاظت کا خاص خیال رکیں۔ٹم ڈونی کا کہنا ہے لوگ تنہائی میں گھروں سے کام کرتے وقت ذیادی یک سوئی اور توجہ سے کام کر سکتے ہیں مگر ساتھ ہی تنہائی اور اکیلے پن کی ذہنی مشکلات سے بچنے کے لئے دوسروں سے رابطے میں رہنا ضروری ہے۔
Source: Getty Images/RollingCamera
ہمارے پاس ٹیکنالوجی ہے اور روبرو بات کرنے کی ایپس موجود ہیں جس کے ذریعے رابطے میں رہا جا سکتا ہے۔
کورونا وائرس پھیلنے کے دوران اپنے حقوق اور ذمہ داریوں سے متعلق معلومات کے لئے فیئر ورک محتسب کی ویب سائٹ ملاحظہ کریں۔
اگر آپ کو یقین ہے کہ آپ کو یہ وائرس ہوسکتا ہے تو اپنے ڈاکٹر کو کال کریں یا قومی کورونا وائرس ہیلتھ انفارمیشن ہاٹ لائن پر 1800 020 080 پر رابطہ کریں۔
اگر آپ دباؤ کا شکار ہیں اور جذباتی مدد کی ضرورت ہے تو ، 24 گھنٹے کی معاونت کے لئے 13 11 14 پر لائف لائن پر کال کریں۔ اگر آپ کی عمر 25 سال سے کم ہے تو آپ کسی بھی وجہ سے کسی بھی وقت 1800 55 1800 پر چلڈرن ہیلپ لائن پر کال کرسکتے ہیں۔
کرونا وائیرس کے بارے میں ہدایات
وفاقی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کی علامات، ہلکی بیماری سے لے کر نمونیا کی علامات کی طرح ہوسکتی ہیں۔علامات میں بخار، کھانسی ،خراب گلا، تھکن یا سانس لینے میں دشواری شامل ہیں۔ اگر آپ میں بیرونِ ملک سے واپسی پر چودہ دن کے اندر یہ علامات پیدا ہوتی ہیں یا کسی کووڈ ۔ ۱۹ سے متاثرہ مریض سے رابطے میں آئے ہیں، تو فوری طبّی امداد حاصل کریں۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کو ٹیسٹ کرانا ہے تو اپنے معالج سے رابطہ کریں یا قومی کرونا وائرس ہیلتھ معلوماتی ہاٹ لائن پر فون کریں۔
فون نمبر۔ 1800020080