آسٹریلیا میں روزانہ کتابیں پڑھنے والے افراد کی شرح 23 فیصد ہے
اردو پڑھنے کا شوق اپنے بچوں میں منتقل کرنے والے افراد آسٹریلیا میں بھی موجود ہیں
کتابوں کی فروخت پر آن لائن کتب اور آڈیو بکس نے بہت اثر ڈالا ہے
کتب بینی ایک مفید مشغلہ ہے۔ اگرچہ گزرتے وقت اور انٹرنیٹ نے کتابوں کی طلب پر اثر ڈالا ہے، لیکن کتاب پڑھنے کا شوق رکھنے والے افراد آج بھی دنیا کے ہر کونے میں موجود ہیں ۔ آسٹریلیا میں بھی مطالعہ کے فروغ کے لئے کئی سطح پر کام کیا جاتا ہے ۔ اسکولوں میں اساتذہ کتاب پڑھنے پر زور دیتے ہیں تو لائبریریز کا کلچر بھی ابھی موجود ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ آسٹریلیا میں رہائش پذیر اردو پڑھنے والے افراد جو پہلے کتب کی تلاش میں پریشان ہوتے تھے اب با آسانی کتابیں حاصل کر رہے ہیں ۔
اردو زبان میں کتب بینی کے شوق کومیلبرن کی رہائشی کنزٰی عاصم نے کاروبار میں ڈھالا ہے۔ کنزٰی عاصم پاکستان سے اردو کتب درآمد کرتی ہیں ، پھر آن لائن کاروبار کے ذریعے اردو کتابیں پڑھنے کے شوقین افراد کو فروخت کرتی ہیں
آسٹریلیا میں بھی ڈائجسٹ سے لے کر شہاب نامہ اور عمیرہ احمد سے لےکر مستنصر حسین تارڑ تک ، ہر طرح کے پڑھنے والے موجود ہیں
کنزٰی نے یہ کاروبار کیوں اور کیسے شروع کیا ، اس حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا آنے کے بعد انہیں اردو کتابوں کی کمی شدت سے محسوس ہوئی ۔ اس کے بعدانہوں نے ایسے مزید افراد کو تلاش کرنے کی کوشش کی جو مطالعہ کا شوق رکھتے ہوں ۔
کنزٰی کہتی ہیں کہ جب ڈھائی سال قبل انہوں نے اس کاروبار کا آغاز کیا تو بالکل چھوٹے پیمانے پر صرف اردو ناولز اور ڈائجسٹ کے لئے مختلف سوشل میڈیا کے صفحوں پر اشتہار لگایا ۔ تاہم وقت گزرنے اور خریداروں کی دلچسپی کے بعد اب وہ ہر طرح کی کتب ، رسالے مختلف مترجم کے قرآن پاک ، احادیث نبوی ، بانو قدسیہ سے لے کر فرحت اشتیاق تک کے ناولز اور ادبی کتابیں درآمد کرتی ہیں
کنزٰی کا کہنا ہے کہ اردو زبان سے محبت کرنے والے افراد نہ صرف اپنے لئے کتابیں آرڈر کرتے ہیں بلکہ اپنے بچوں کو بھی اردو کتب بینی کی جانب راغب کر رہے ہیں ۔
بچپن میں پڑھے نونہال اور باغ و بہار آج بھی لوگوں کے ذہن میں زندہ ہیں
کنزٰی کے مطابق لوگ نونہال ہی نہیں بلکہ بچوں کے لئے دیگر سبق آموز کتابیں ، بچوں کے لئے لکھی گئی احادیث کی کتابیں اور حکایات رومی و سعدی بھی آرڈر کرتے ہیں ۔ اس کے علاوہ وہ والدین جو اپنے بچوں کو اردو لکھنا سکھانے کے خواہشمند ہیں ، اپنے بچوں کے لئے قاعدے اور ابتدائی ورک بکس بھی خریدتے ہیں
کنزٰی کے مطابق ان کے خریداروں میں مرد حضرات اور خواتین دونوں ہی شامل ہیں تاہم لوگ اپنے مزاج کے مطابق موضوعات پر کتابیں منگواتے ہیں ۔ ایک طرف خواتین ناولز، ڈائجسٹ ، تصوراتی کہانیوں یا مذہبی کتب کی زیادہ شوقین ہیں ۔ دوسری طرف مرد حضرات کی دلچسپی کے موضوعات میں تاریخ ، جغرافیہ، کھیل اور سیاست شامل ہیں
کنزٰی کہتی ہیں انہیں خوشی ہے کہ اردو مطالعہ کے شوقین افراد آسٹریلیا میں بھی موجود ہیں ۔ اپنے کاروبار کے حوالے سے کنزٰی کا کہنا ہے کہ کتابوں کی درآمد سے ترسیل تک ایک مرحلہ وار طریقہ ہے ۔ جس کے پہلے حصے میں آرڈر کا حصول اور پھر مختلف ناشر اداروں اور ذاتی ذرائع سے کتابیں آستریلیا منگوانا اور دوسرے مرحلے میں کتابوں کی نئے سرے سے پیکنگ اور ان کو خریدار تک ارسال کرنا شامل ہے ۔

Source: Supplied by Danyal Syed
یاد رہے آسٹریلیا ان اقوام میں شامل ہے جہاں آج بھی کتب بینی اور مطالعہ کا شوق زندہ ہے ورلڈ کلچر اسکور انڈکس کے مطابق آسٹریلین افراد ایک ہفتے کے دوران 18۔6 گھنٹے کتب بینی پر صرف کرتے ہیں جبکہ روزانہ مطالعہ کرنے والے افراد کی شرح 23 فیصد ہے