نئے سال کے دوران آسٹریلیا میں جائیداد کی خرید یا فروخت کا سوچ رہے ہیں ؟

آسٹریلیا میں زمین اور جائیداد کی قیمتیں گرچہ مسلسل بلند ہورہی ہیں تاہم لوگوں کی قوت خرید میں کمی کے اثرات خاصے نمایاں ہیں اور ماہرین کے مطابق سال 2024 میں یہ روش جاری رہے گی۔

Homes are seen at a new housing estate.

The prices of houses continued to rise in many cities around the country during 2023. Source: AAP / Darren England

آسٹریلیا کے دو بڑے شہروں یعنی سڈنی اور میلبورن میں تو پراپرٹی مارکیٹ میں نئی لسٹنگز اور لوگوں کی قوت خرید میں کمی نے نرخوں کو ایک اندازے تک کنٹرول میں رکھا تاہم پرتھ، برسبن اور ایڈیلیڈ میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ ان تین شہروں میں گزشتہ ماہ مئی سے زمین و جایداد کی قیمتوں میں مسلسل ایک فیصد کی شرح سے اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے

CoreLogic کے اندازے کے مطابق گزشتہ برس مجموعی طور پر جائیدادوں کی قیمتوں میں آٹھ اعشاریہ ایک فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ آخری ماہ دسمبر میں یہ شرح محض اعشاریہ چار فیصد رہی۔ یہ شرح سال 2022 سے قیمتوں میں اضافے کے سلسلے بعد کی سب سے کم شرح تھی۔ اس ادارے کے ڈایریکٹر ٹم لالیس کے مطابق گزشتہ برس بڑے شہروں اور مضافاتی شہروں کے مابین زمین و جائیداد کی قیمتوں میں فرق ایک خاصا نمایاں پہلو تھا۔ "بڑے شہروں میں قیمتوں کے مابین فرق کا زیادہ دارومدار ڈیمانڈ اور سپلای کے مابین فرق پر رہا ہے۔"
Housing is seen at Schofields, north west of Sydney.
House prices dipped in Melbourne during 2023. Source: AAP / Bianca De Marchi
میلبورن اور سڈنی میں بالخصوص ہاوسنگ مارکیٹ میں نمو کی شرح سست رہی اور ابھی تک ریکارڈ بلند سطح تک نہیں پہنچی ہیں۔ سڈنی میں ہاربر سائڈ کی جانب قیمتیں محض اعشاریہ دو فیصد تک بڑھیں جبکہ ملیبورن میں ماہ دسمبر کے دوران قیمتوں میں اعشاریہ تین فیصد کی کمی دیکھی گئی۔

ہوبارٹ میں رہائش کی قیمتیں 12 مہینوں کے دوران 0.8 فیصد کم ڈارون میں 0.1 فیصد کم جبکہ کینبرہ میں محض 0.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

شہروں نے پچھلے سال مضافاتی علاقوں کی نسبت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا کیونکہ کووڈ کے بعد بڑے شہری مراکز سے باہر مکانات کی مانگ بڑھنے کے بعد علاقائی نقل مکانی کے رجحانات خاصے عام رہے۔
2024 میں ہاؤسنگ مارکیٹ کسی رہے گی؟

CoreLogic کے ٹیم لالیس کہتے ہیں: "مئی میں قیمتوں میں ماہانہ نمو 1.3 فیصد تک پہنچنے کے بعد، جون میں شرح سود میں اضافے اور نومبر میں ایک اور اضافے کے ساتھ ساتھ مہنگائی اور خریداروں کی عدم دلچسپی نے سال کے اواخر میں مارکیٹ کی گرماگرمی کو کم کیا۔"

اے ایم پی کے چیف اکنامسٹ شین اولیور البتہ کہتے ہیں کہ پراپرٹی مارکیٹس کی قیمتوں کے مزید نیچے آنے کا خطرہ ہے کیونکہ قیمتوں میں اضافہ پہلے ہی سست ہونا شروع ہو گیا ہے۔

جایدادوں کی نیلامی میں تیزی اس کی ایک اور علامت تھی کہ رہائش کی طلب کے مقابلے میں بہتر فراہمی اور دیگر عوامل نے قیمتوں کو کنٹرول میں رکھا۔
شین اولیور کے مطابق: "سال 2023 کے اوائل میں امیگریشن میں تیزی نے نرخوں کو بلند کیا تاہم سال کے اواخر میں شرح سود میں اضافے اور دیگر عوامل نے اسی دوبارہ کمی کی جانب دھکیلا۔"

ان حالات میں، ماہرین اقتصادیات توقع کررہے ہیں کہ سال رواں میں گھروجایداد کی قیمتوں میں تین سے پانچ فیصد تک کمی متوقع ہے۔
Housing units are seen in Brisbane.
The value of housing decreased in Hobart, Darwin and the ACT during the past 12 months. Source: AAP / Jono Searle
"کافی امکان ہے کہ سڈنی اور ملیبورن میں قرضون کی بلند شرح کے باعث اس سے بھی بلند شرح کی کمی کا امکان ہے تاہم ایڈیلیڈ، برسبن اور پرتھ میں جایدادوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کا امکان موجود ہے جس کی وجہ دیگر ریاستوں سے لوگوں کی آمد، قرضوں کی شرح میں کمی اور بازار میں کم لسٹنگز ہیں۔"
اندازے لگاے جارہے ہیں کہ سال کے وسط تک قیمتیں مزید نیچے آجائیں گی اور 2024 کے آخر تک پھر سے بہتر ہونا شروع ہو جائیں گی کیونکہ ریزرو بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کا امکان ہے۔

شئیر
تاریخِ اشاعت 2/01/2024 1:22pm بجے
شائیع ہوا 2/01/2024 پہلے 1:27pm
پیش کار Shadi Khan Saif
ذریعہ: AAP