SBS Examines:کیا آسٹریلیا میں "سام دشمنی" کا تصور بدل رہا ہے؟

SOLIDARITY RALLY FOR ADASS ISRAEL SYNAGOGUE

MP David Southwick hugs a member of the Jewish community during a community solidarity rally following the arson attack on the Adass Israel Synagogue, Melbourne. Source: AAP / Diego Fedele/AAP Image

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

دنیا میں سام دشمنی کا تصور نیا نہیں ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے جو صورتحال ہم آسٹریلیا میں اب دیکھ رہے ہیں وہ پہلے سامنے نہیں آئی۔


ایگزیکٹیو کونسل آف آسٹریلین یہودی (ای سی اے جے) کے مطابق گزشتہ سال آسٹریلیا میں یہود مخالف واقعات کی رپورٹوں میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔

کمپنی کے شریک سی ای او الیکس ریکوہن کا کہنا ہے کہ یہودی برادری کو 'زیادہ بدسلوکی، زیادہ نفرت، زیادہ اخراج، زیادہ بدنامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ہر معاملے میں اس کا تعلق ان کی یہودی شناخت سے ہے۔
بلاشبہ، یہ یہاں ہے، یہ حقیقی ہے، اور یہ اس سطح تک پہنچ گیا ہے جو ہم نے اس ملک میں پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا.
 سارہ بینڈ سکی نے روس میں پرورش پائی،ہ کہتی ہیں کہ انہیں بچپن میں یہود دشمنی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ انہوں نے ایس بی ایس ایگزیمنز کو بتایا کہ انہوں نے حالیہ واقعات سے پہلے آسٹریلیا میں اس طرح کا تجربہ کبھی نہیں کیا تھا۔

"7 اکتوبر [2023] کے بعد، اسرائیل مخالف تمام بیانات ہمارے گھر کے عقب میں یہودی مخالف بیان بازی میں تبدیل ہو گئے۔


ان کا کہنا تھا کہ ان کی نوعمر بیٹی کو اسکول جاتے ہوئے ایک اجنبی شخص نے دیکھا جس نے نازی سلام کے ساتھ اس کے چہرے پر 'ہیل ہٹلر' کا نعرہ لگایا۔

 

سارہ سوپر کچن نامی فوڈ سکیورٹی چیریٹی چلاتی ہیں جو میلبرن میں ضرورت مندوں کے لیے کوشر کا کھانا فراہم کرتی ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ رات کے وقت ان کے فوڈ ٹرک کے پہیے پھاڑ دیے گئے اور انٹر نیٹ کے ذریعے ان پر ' آن لائن نفرت' کی بھرمار تھی۔

میلبرن کے ایک معمولی سوشل ٹریڈر کیفے، جو تمام نسلوں کے بھوکے لوگوں کو کھانا کھلانے کے لیے تمام فنڈز استعمال کر رہا ہے، کا اسرائیل کی جنگ سے کیا لینا دینا ہے؟ سارہ نے کہا
 
"یہ یہود دشمنی ہے. یہ صرف ایک بہانہ ہے. "

ایس بی ایس ایگزایمنز کی یہ قسط سوالکرتی ہے: سام دشمنی کیا ہے، اور کیا یہ تبدیل ہو رہی ہے؟


شئیر