رمضان کی مصروفیات میں جہاں بچوں کی گھر میں موجودگی نے گھر کے کاموں میں اضافہ کیا ہے وہیں گھریلو خواتین نے لاک ڈاون کو مثبت انداز میں بسر
کرنےکے لئے کچھ دلچسپ سر گرمیاں بھی ترتیب دی ہیں۔
ہم رمضان کی عمومی سرگرمیوں کو یاد کر رہے ہیں لیکن اس رمضان میں بچوں کو اضافی وقت دے پا رہے ہیں ۔ اسماء قائمخانی
سب مل جل کر سحر و افطار کرتے ہیں یہ میرے لئے بہت مثبت بات ہے ۔ ناہید فاورق
میرے بچوں کو کوکنگ کا شوق ہو گیا ہے جو ایک منفرد بات ہے ۔ رابعہ فرحان
خواتین کا کام لاک ڈاون میں رمضان آنے کے باعث مزید بڑھ گیا ہے ۔ اس مصروفیت کو گھریلو خواتین نے مثبت انداز میں ترتیب دینا شروع کر دیا یے ۔
بچوں کو گھر کے کاموں اور کھانا پکانے کے عمل میں ساتھ ملا کر خواتین نہ صرف بچوں کو مصروف رکھ رہی ہیں بلکہ اپنے کاموں میں بھی آسانیاں پیدا کر رہی ہیں ۔
اس سلسلے میں رابعہ فرحان کہتی ہیں کہ اگرچہ اس دفعہ رمضان بہت مختلف ہے اور رمضان میں تہوار کا رنگ نمایاں نہیں ہے ، اجتماعی عبادات کے موقع بھی میسر نہیں آرہے اور کرونا سب ہی کے اعصاب پر سوار ہے تاہم اس ماحول کو ہم نے کچھ مثبت سر گرمیوں سے بہتر کیا ہے ۔
رابعہ کے مطابق اس وقت جب ہم نہ صرف اپنی صحت کے حوالے سے فکر مند ہیں بلکہ دنیا بھر کے لوگوں کے لئے پریشان ہیں لیکن اس صورتحال کا اچھے انداز میں سامنا بھی کر رہے یہں ۔ رابعہ نے بتایا کہ ان کے بچوں نے گھر کے کاموں خصوصا کھانا پکانے میں دلچسپی لینا شروع کیا ہے جو خوش آئند بات ہے
دوسری جانب ناہید فاروق جہاں لاک ڈاون میں رمضان کی مصروفیت کے باعث پریشان ہیں وہیں انکا یہ بھی کہنا ہے کہ اس مرتبہ لاک ڈاون کے باعث سب اہل خانہ ایک ساتھ سحر و افطار کر رہے ہیں جو ان کو بہت اچھا لگ رہا ہے۔ ناہید کا کہنا تھا کہ پہلے ان کے شوہر سحر و افطار میں نوکری کے باعث گھر سے باہر ہوتے تھے لیکن اب سب مل جل کر سحر و افطار کرتے ہیں تو بہت اچھا لگتا ہے ۔
اسماء قائمخآنی جو ایک طرف اجتماعی عبادات نہ ہونے سے کچھ اداس ہیں وہیں کہتی ہیں رمضان میں لاک ڈاون نے ہمیں موقع دیا ہے کہ ہم اپنا دین، رمضان کی حرمت اور عبادات کی اہمیت بہتر انداز میں اپنے بچوں کو بتائیں ۔
آسٹریلیا میں لوگوں کو ایک دوسرے سے رابطے کے دوران کم ازکم ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ رکھنا چاہیئے ۔محفلوں یا دو سے زائد افراد کی ملاقات پر پابندی ہے تاہم ایک ہی گھر میں رہنے والے افراد اس شرط سے مثتثنٰی ہیں۔
اگر آپ کو شک ہے کہ آپ کا کسی طرح وائرس والے فرد سے رابطے میں آءے ہیں تو فورا اپنے ڈاکٹرکو کال کریں تاہم ڈاکٹر کے پاس جانے سے گریز کریں یا پھر کرونا وائرس انفارمیشن ہاٹ لائن 080 180020 پر رابطہ کریں۔
اگر آپ کو طبی ایمرجنسی یا سانس لینے میں دشواری پیش آرہی ہے تو فری ہیلپ لائن 000 پر رابطہ کریں
ایس بی ایس ، آسٹریلیا کی مختلف معاشرتی آبادی کو کووڈ ۱۹ سے متعلق آگاہی دینے کے لئے پرعزم ہے ۔ یہ معلومات تریسٹھ زبانوں میں دستیاب ہے۔