کام کرنے والوں کی ترجیحات وبائی مرض سے پہلے کے دنوں سے نمایاں طور پر بدل گئی ہیں۔
"گھر سے کام کرنے کے قابل ہونے کی لچک، اہم ہو گئی ہے۔
کام کی جگہ پر صنفی مساوات کی ایجنسی اور بینک ویسٹ کرٹن اکنامکس سینٹر یا BCEC کی ایک نئی رپورٹ نے ان تبدیلی کے رجحانات کو واضع کیا ہے۔نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ کم آسٹریلوی جز وقتی کرداروں میں رہنے کے لیے تیار ہیں، افرادی قوت کی بڑھتی ہوئی تعداد کام میں لچک کو ترجیح دیتی ہے۔
پروفیسر ایلن ڈنکن جو BCEC کے ڈائریکٹر اور مطالعہ کے مصنفین میں سے ایک ہیں وہ بھی اس سے متفق ہیں،
تمام OECD ممالک میں جز وقتی کارکنوں کی سب سے زیادہ شرح آسٹریلیا میں ہے۔
اور ان میں خواتین کا حصہ گزشتہ چند سالوں میں 3.2 فیصد کم ہوا ہے۔
اور فل ٹائم پوزیشنیں جو لچکدار کام کرنے کے انتظامات کی اجازت دیتی ہیں ان میں 2.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ڈاکٹر سلویا سالزار، جو اس رپورٹ کی شریک مصنف ہیں، اس تبدیلی کے پیچھے وجوہات بتاتی ہیں۔
اس کے باوجود پارٹ ٹائم عہدوں پر خواتین کی بلند شرح ان عدم مساوات کو بھی ظاہر کرتی ہے جو برقرار ہے۔
ان سب باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے، مستقبل میں ملازمت کے مواقع کچھ مختلف نظر آ سکتے ہیں۔
بزنس مالکان یا آجر اب پہلے سے ذیادہ اپنی توجہ اپنے ملازمین کی روزمرہ کی ضروریات کی طرف مبذول کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر سالزار کا کہنا ہے کہ COVID-19 کے آغاز کے بعد سے لائی گئی تبدیلیوں کی بنیاد پر مزید تبدیلی ناگزیر ہے۔وہ کہتی ہیں کہ آجروں کو بدلتے ہوئے ماحول کو اپنانے کے لیے ذیادہ مستعد ہونے کی ضرورت ہوگی۔
پروفیسر ڈنکن کا کہنا ہے کہ کمپنیوں کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ایسے ملازمین جو اپنی ذاتی فلاح و بہبود کو ترجیح دیتے ہیں ان کو پیشہ ورانہ ترقی میں رکاوٹوں کا سامنا نہ ہو۔
____________________
کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: