مہرین فاروقی کا کہنا ہے کہ انہیں گرینز میں 'نسل پرستی کا سامنا' کرنا پڑا ہے

گرینز نے امتیازی سلوک کو ختم کرنے کا عزم کیا ہے جبکہ سابق ممبر سینیٹر لیڈیا تھورپ کا دعویٰ ہے کہ پارٹی کے اندر نسل پرستی موجود ہے۔

Greens Senator Mehreen Faruqi, Greens leader Adam Bandt and Greens Senator Barbara Pocock stand in front of microphones at a podium.

Greens leader Adam Bandt has said the Greens were anti-racist and fought racism wherever it occurred while acknowledging there "is institutional racism in Australia and no one is exempt from that." Source: AAP / Mick Tsikas

اہم نکات:
  • گرینز سینیٹر مہرین فاروقی کا کہنا ہے کہ انہیں پارٹی میں نسل پرستی کا سامنا ہے۔
  • گرینز کو ابھی تک لیڈیا تھورپ کی طرف سے باضابطہ شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔
  • لیڈر ایڈم بینڈٹ قبول کرتے ہیں کہ پارٹی نسل پرستی سے محفوظ نہیں ہے۔
گرینز سینیٹر مہرین فاروقی کا کہنا ہے کہ انہیں پارٹی کے اندر نسل پرستی کا سامنا کرنا پڑا ہے، ایڈم بینڈٹ نے تسلیم کیا ہے کہ وہ معاشرے میں پھیلے ہوئے تعصب سے محفوظ نہیں ہیں۔

سینیٹر فاروقی کا یہ انکشاف ان کی سابق ساتھی، آزاد سینیٹر لیڈیا تھورپ کے چند روز بعد سامنے آیا ہے، جس نے کہا تھا کہ وہ آسٹریلین ہیومن رائٹس کمیشن میں ان کے ساتھ اس مبینہ سلوک پر نسل پرستی کی شکایت درج کرانے کا ارادہ رکھتی ہیں جب وہ پارٹی میں تھیں۔

سینیٹر فاروقی نے زور دیا کہ گرینز واحد جماعت ہے جس نے اپنے عملے کے لیے نسل پرستی کے خلاف تربیت کا حکم دیا، لیکن کہا کہ "نسل پرستی کے خلاف کام ایک جاری منصوبہ ہے"۔
Woman with nose piercing and hooped earrings.
Greens Senator Mehreen Faruqi says she has suffered racism within the party. Source: AAP / Mick Tsikas
انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "آپ کو کسی ایسے شخص کو تلاش کرنے کے لیے سخت مشکل ہو گی جسے آسٹریلیا میں نسل پرستی کا سامنا نہیں کرنا پڑا، یا ایسی تنظیم جس کے پاس یہ نہیں ہے۔


انہوں نے کہا، "واقعی جو کرنا ضروری ہے وہ یہ تسلیم کرنا ہے کہ ایسے رویے اور نسل پرستی کا سامنا کرنے والے لوگوں کی حمایت کرنا، خاص طور پر وہ لوگ جو عوام کی نظروں میں ہیں۔"

"میں نے سیاست میں قدم رکھنے سے پہلے بہت سی تنظیموں میں کام کیا ہے، اور میں نے ان میں سے ہر ایک میں نسل پرستی کا سامنا کیا ہے۔ اور ہاں، میں نے گرینز میں نسل پرستی کا سامنا کیا ہے۔"
ایڈم بینڈٹ نے کہا کہ انہوں نے متعدد ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ ان کے تجربات کے بارے میں بات چیت کی ہے، اور تسلیم کیا کہ ادارہ جاتی نسل پرستی سے "کوئی بچا نہیں" ہے۔

انہوں نے مجھ پر واضح کیا کہ انہیں معاشرے میں نسل پرستی کا سامنا ہے۔

"یہ میری ذمہ داری ہے کہ کسی ایسے شخص کے طور پر جو نسل پرستی کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے، اور ایک نسل پرستی مخالف پارٹی کے رہنما، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے کہ ایسا نہ ہو۔ ہم یہی کر رہے ہیں۔"
مسٹر بینڈٹ نے کہا کہ وہ سینیٹر تھورپ کی شکایت سے واقف نہیں تھے، اور انہیں ان کی طرف سے "کوئی تحریر" نہیں ملی تھی۔

"ظاہر ہے، اگر ایسا ہوتا ہے، تو ہم اس پر غور کریں گے اور اس کا جواب دیں گے... مزید کوئی بھی شکایت [ہمیں موصول ہوتی ہے] تو ہم کارروائی کرتے ہیں،" انہوں نے کہا۔

گرینز فرسٹ نیشنز کی ترجمان ڈورنڈا کاکس نے کہا کہ انہیں "روزانہ کی بنیاد پر" نسل پرستی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن انہوں نے پارٹی کے اندر اپنے تجربے کے بارے میں خاص طور پر بات نہیں کی۔

انہوں نے اے بی سی نیوز کو بتایا، "میں نے ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی کے دوران بھی [اس کا] تجربہ کیا ہے۔ نسل پرستی ایک واقعہ نہیں، یہ ملک بھر کے اداروں میں ہوتی ہے۔"

With AAP.

شئیر
تاریخِ اشاعت 30/05/2023 2:24pm بجے
شائیع ہوا 30/05/2023 پہلے 6:22pm
تخلیق کار Finn McHugh
پیش کار Afnan Malik
ذریعہ: SBS