عام طور پر کھیلوں کو نوجوانوں کی سرگرمی سمجھا جاتا ہے جبکہ بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ جسمانی ورزش کو چاق و چوبند رکھنے لئیے ضروری بھی قرار دیا جاتا ہے۔ حالانکہ بڑھتی عمر کو پہنچنے والے تارکینِ وطن کیلئیے صحت مند سرگرمیوں کے مواقع کم ہی دستیاب ہوتے ہیں مگر اب صورتحال بدل رہی ہے اور سڈنی میں پاکستانی تارکینِ وطن کا ایک گروپ کئی سالوں سے کھیلوں اور صحت مند سرگرمیوں کا ایک ایسا پروگرام چلا رہا ہے جس میں چالیس سال سے ذیادہ عمر کے افراد حصہ لے رہے ہیں ۔اس گروپ کے سرگرم رکن فیصل شمسی کرکٹ، اسکواش اور دیگر کھیلوں کے بعد پچھلے دو سالوں سے بیڈ مینٹین کے ایسے مقابلے منعقد کر رہے ہیں جس کے شرکا کی بڑی تعداد کی عمر چالیس سال سے ذیاہ ہے۔۔فیصل نے ایس بی ایس اردو کو بتایا کہ انہوں نے پچیس سال پہلےکچھ ہم خیال اور ہم عمر دوستوں کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کا سلسلہ شروع کیا۔
شروع میں ہم لوگ وقت گزاری کے لئیے شوقیہ طور پر مختلف کھیل کھیلتے تھے مگر وقت گزرنے کے ساتھ ان کھیلوں نے باقاعدہ ٹورنامنٹ کی شکل اختیار کرلی

Source: SBS Urdu
: فیصل شمسی نے بتایا کہ پی بی ہیریسین بیڈمینٹین ۲۰۱۸ مقابلوں میں زیادہ تر شرکا کی عمر چالیس سال سے زائید تھی
ایسے تمام کھیلوں کے منتظمین کہتے ہیں کہ ان مقابلوں کا مقصد ہار جیت سے ذیادہ چاق و چوبند رہنے کی وہ جستجو ہے جو ان کھیلوں کے تمام شرکا میں پائی جاتی ہے اور فیصل شمسی بھی اس سے اتفاق کرتے ہیں۔
پی بی ہیریسین بیڈمینٹین مقابلوں میں ہر عمر کے افراد نے حصہ لیا

Source: SBS Urdu

Source: SBS Urdu
دوسرے ممالک کی معاشرت کو سمجھنے اور باہمی روابط بڑھانے کا ذریعہ بھی ثابت ہوئے
گولڈ کوسٹ میں نومبر ۲۰۱۸ کے پین پیسیفگ مقابلوں میں پاکستانی فاتح محمد شہزاد نے کانسی کا تمغہ جیتا۔
انِ مقابلوں میں پچاس سال سے ذائد عمر کے چوالیس ممالک کےپندرہ ہزارکھلاڑیوں نے حصہ لیا۔