آسٹریلیا کے یہاں تعلیم کے تمام فراہم کنندگان(یونی ورسٹی، کالج اور دیگر تعلیمی مراکز) اور بین الاقوامی طلباء کے لئے دستیاب نصاب کی فہرست فراہم کرتی ہے
طلباء ویزا (سب کلاس 500) پر آنے والے طلباء 40 گھنٹے فی ہفتہ تک اجرت پر کام کرسکتے ہیں
تعلیم مکمل کرنے کے بعد طالب علم عارضی گریجویٹ ویزا (سب کلاس 485) یا ہنر مند تسلیم شدہ گریجویٹ ویزا کے لئے درخواست دے سکتے ہیں جسے ذیلی ویزہ چار سو چھیتر کہتے ہیں۔تعلیم کے لئے آسٹریلیا آنے سے پہلے
A small group of Australian university students from different heritages and backgrounds. Source: Getty Images
اگر آپ بین الاقوامی طالب علم ہیں اور آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو اسٹوڈنٹ ویزا درکار ہوگا (جسے سب کلاس 500 بھی کہا جاتا ہے)۔
اسٹوڈنٹ ویزے کا اہل بننے کے لئے کے آپ کو کامن ویلتھ رجسٹر آف انسٹیٹیوشنزکے بیرون ملک طلباء کے کورس میں کل وقتی یا فلُ ٹائیم اسٹڈی کی آفر قبول کرنا ہوتی ہے۔
لیگل فرم ہولڈنگ ریڈلچ میں قانونی ماہر اور نقل مکانی کی ایجنٹ ماریا جوکل کا کہنا ہے کہ ویزے کی درخواست دینے سے پہلے آسٹریلیا کے رجسٹرڈ تعلیمی ادارے میں داخلے کا ثبوت دینا ضروری ہے یعنی امیدوارکا تعلیمی ادارے کی آفر قبول کرنا اور اس میں رجسٹریشن ضروری ہے۔
اندراج کے ساتھ ساتھ ، آپ کو مالی استحکام ، اچھی صحت اور اچھے کردار کے سرٹیفیکٹس کی بھی ضرورت ہتی ہے ، نجی صحت انشورنس اور انگریزی زبان کی مہارت کا امتحان پاس کرنا بھی ضروری ہے۔
ویزا درخواست کے لئے لاگت 620 ڈالرسے شروع ہوتی ہے آسٹریلیا میں بین الاقوامی طلبا کے لئے ویزوں کی تعداد کی حد نہیں ہے۔اسٹریلیا آنے کے بعد
Two female medical students Chinese and Middle Eastern ethnicity respectably, studying anatomy in university lab using an anatomical model. Source: Getty Images
آسٹریلیا میں اپنی تعلیم کےدوران دو ہفتے میں 40 گھنٹے تک کام کرسکتے ہیں۔
اسٹوڈنٹ ویزا کے ذریعہ آپ کو اپنی درخواست میں ایک فیملی ممبر بھی شامل کرنے کی اجازت ملتی ہے جو پڑھائی کے دوران آپ کے ساتھ آسٹریلیا میں رہ سکتا ہے۔
طلبہ ویزا کا بنیادی مقصد تعلیم حاصل کرنا ہے ، کام کرنا نہیں لہذا لازمی طور پر اپنے مطالعہ کو اپنی توجہ کا مرکز بنائیں
آپ کیا پڑھ رہے ہیں ، کون سے کورس کررہے ہیں اور ان کورسز کا عرصہ کتنا ہے اس سے آپ کے طالب علم ویزے کی مدت کا تعین ہوتا ہے ، جس میں پانچ سال تک توسیع کی جاسکتی ہے۔
ماریہ جوکل کا کہنا ہے کہ ویزا گرانٹ لیٹر کو احتیاط سے پڑھنا اور ویزا کی ضروریات سے پوری طرح آگاہ ہونا ضروری ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ اگر کوئی طالب علم کسی بھی شرط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا جائے تو محکمہ امیگریشن ویزا منسوخ کرسکتا ہے۔
لوگ اکثر ویزا ختم ہونے کی تاریخ کا نوٹس نہیں لیتے ہیں
Outside the Australian campus, graduate students, wearing graduation gown and cap, happy and embracing. Source: Getty Images
طلباء کا ویزا ان کے کورس کی فارغ التحصیل ہونے سے پہلے ختم ہو سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو آپ وزیٹر ویزا کے لئے درخواست دینے کے اہل ہو سکتے ہیں (سبکلاس 600)۔
اگر آپ اپنی تعلیم کے اختتام کے بعد زیادہ دیر قیام کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ عارضی گریجویٹ ویزا (سب کلاس 485) یا ہنر مند تسلیم شدہ گریجویٹ ویزا (سب کلاس 476) کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔
عارضی گریجویٹ ویزا (سب کلاس 485) دو مرحلوں کو پورا کرتا ہے - گریجویٹ ورک اور پوسٹ اسٹڈی ورک۔
گریجویٹ ورک اسٹریم طلباء کو آسٹریلیا میں 18 ماہ تک کام اور تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
پڑھائی ختم ہونے کے بعد درخواست دہندگان کو آسٹریلیا میں زیادہ تر کام کرنے کی اجازت ہوتی ہے جسکی مدت عام طور پر دو سے چار سال کے درمیان ہوتی ہے۔
ہنرمند افراد گریجویٹ ویزا (ذیلی کلاس 476) خاص طور پر انجینئرنگ گریجویٹس کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے یہ ان لوگوں کے لئے ہے جنہوں نے گذشتہ دو سالوں میں کسی مخصوص ادارے سے ڈگری یا اس سے زیادہ تعلیم مکمل کی ہو
۔