آسٹریلیا میں کیئرر سپورٹ سروسز تک رسائی کیسے حاصل کی جاسکتی ہے؟

SG Carers Support - Senior woman with caregiver in the garden

Senior woman with caregiver in the garden Credit: FredFroese /Getty Images

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

آسٹریلیا میں ہر نو میں سے ایک شخص کیئرر یعنی دیکھ بھال کی ذمہ دارئ نبھا رہا ہے۔ یہ افراد کسی نہ کسی عمر رسیدہ یا نحیف رشتہ دار، دوست یا معذور شخص کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ لیکن بہت سے کیئررز یہ جانتے ہی نہیں انکے لیے حکومت کی جانب سے بہت سی مفت امدادی خدمات دستیاب ہیں۔


آسٹریلیا میں 2.7 ملین کے قریب کیئررز موجود ہیں۔ جو ہر عمر، جنس اور زندگی کے شعبوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ لیکن ایک چیز جو ان سب میں مشترک ہے وہ یہ ہے کہ ان کیئررز کی زندگیوں میں کوئی نہ کوئی ایک ایسا فرد ضرور موجود ہے جسکو مدد کی ضرورت ہے۔

لہذا کیئرر ہونا کوئی ملازمت نہیں ہے جسکے لیے درخواست دائر کی ہو بلکہ یہ ایسی ذمہ داری ہے جو غیر متوقع طور پر اچانک سے آپ کو مل جاتی ہے اور آپ کو مشکلات سے دوچار کردیتی ہے۔
Patty Kikos, counsellor, social worker and podcast host.
پیٹی کیکوس ایک تجربہ کار کونسلر اور سماجی کارکن ہیں، جو ایک کیئرر بھی ہیں۔ پیٹی کیئرر کونورسیشن کے نام سے ایک پوڈکاسٹ بھی چلاتی ہیں۔ یہ پوڈکاسٹ بینوولینٹ سوسائٹی اینڈ کیئرر گیٹ وے کی جانب سے تیار کیا جاتا ہے جو کیئررز کو آسٹریلین حکومت کی جانب سے امداد فراہم کرنے والا ایک نیٹ ورک ہے۔

دیکھا جائے تو کچھ لوگوں پر کیئرر بننے کی ذمہ داری اچانک سے پڑتی ہے جیسے اگر انکا کوئی عزیز کسی حادثے کا شکار ہوجائے یا کوئی بیماری میں مبتلہ ہوجائے۔ جبکہ کچھ افراد پر شروع سے ہی ایسی ذمہ داریاں ہوتی ہیں۔ اسکے علاوہ کچھ افراد اپنے حالات کے مطابق آہستہ آہستہ بھی اس رول میں ڈھلتے جاتے ہیں۔

کیئررز وہ افراد ہیں جو بلا معاوضہ کسی ایسے شخص کی دیکھ بھال کر رہے ہیں جسے اپنی روزمرہ زندگی میں مدد کی ضرورت ہو۔ اس میں ایسے افراد شامل ہیں جنکی معذوری، ذہنی حالت، دائمی حالت، بیماری، شراب یا منشیات کے مسائل یا ضعیف عمری کے باعث دوسروں پر انحصار کرنے پر مجبور ہوتے ہیں. کیئررز کوئی اسپورٹ کارکن یا معاون نہیں ہوتے جو لوگوں کے گھروں میں جانے اور مدَد کی پیشکش کرنے کے لیے تنخواہ لیتے ہوں۔ ہمارے پاس ایسے نوجوان بھی ہیں جنھوں نے جس دن چلنے کا آغاز کیا تھا اس دن سے نگہداشت کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں اور ان کا تعلق مختلف قومیتوں سے ہے۔
AMCS
Caring hands Credit: AMCS
ایک کیئرر کی ذمہ داریوں میں جسمانی اور ذاتی نگہداشت کے ساتھ ساتھ ذہنی اور سماجی اسپورٹ بھی شامل ہوتا ہے۔

باقاعدہ فرائض میں ڈریسنگ، شاورنگ، بیت الخلا، کھانا کھلانا، صفائی ستھرائی اور ادویات کا انتظام شامل ہو سکتا ہے۔ اسکے علاوہ کیئررز کو اپوائنٹمنٹس کا اہتمام کرنا، بینکنگ اور ہنگامی حالات میں مدد فراہم کرنا بھی شامل ہو سکتا ہے۔

آسٹریلیا کا طبی اور سماجی معاونت کا نظام بلا معاوضہ کام کرنے والے کیئررز کے تعاون کے بغیر نہیں چل سکتا، اس لیے حکومت ان کیئررز کی امداد اور معاونت کی اہمیت کو بخوبی سمجھتی ہے۔

کسی کی دیکھ بھال کرنا ایک طویل مدتی سفر ہے جس کیلیے بھرپور عزم کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور کیئرر جتنی زیادہ ذمہ داریاں سنبھالتا جاتا ہے، اسکا بوجھ اتنا ہی بڑھتا جاتا ہے۔

کیئرر کی ذمہ داریاں کافی پریشان کن بھی ہوسکتی ہے۔ ضروری نہیں کہ ہر بار ایک ہی طرح کا کام ہو۔ بلکہ یہ عام طور پر اسکے مترادف ہے، اوہ میرے خدا، یہ کیا ہوگیا! اوہ میر خدا کسی نے اپنا بستر گیلا کردیا۔ اوہ میرے خدا یہ کیسے بیمار ہوگیا! کیا مجھے انھیں ڈاکٹر پر لیجانا چاہیے یا ہسپتال؟ تو، اس کا مطلب ہے کہ آپ کو اپنے شیڈول کے ساتھ مستقل تخلیقی ایڈجسٹمنٹ کرنے کی ضرورت ہے۔
SG Carers Support - son and mother
Australia's medical and social support systems would not cope without the contribution of unpaid carers, so the government recognises the importance of supporting carers in practising necessary self-care. Credit: Erdark/Getty Images
اور حالات کا یہ غیر متوقع اتار چڑھاو کیئرر کی زندگی پر اثر انداز ہوتا ہے اور اسکی خاندانی صحت کو متاثر کرتا ہے۔

جب آپ ایسے خاندانی فرد ہوتے ہیں جس پر دیکھ بھال کی ذمہ داری سب سے پہلے عائد ہوتی ہے تو آپکی ذاتی زندگی کی آرچٹائپ یکسر تبدیل ہوجاتی ہے۔ آپ کبھی ایک بیٹی سے کیئر بن جاتی ہیں تو کبھی آپ ایک بڑھتے ہوئے بچے کی ماں سے تبدیل ہوکر صرف کیئرر بن جاتی ہیں۔ اور حالات کی یہ تبدیلی کسی جھٹکے سے کم نہیں۔


SG Carers Support - Mother playing with son with Cerebral Palsy
Mother drawing with son with Cerebral Palsy Credit: ferrantraite/Getty Images
بہت سے کیئررز ان بدلتے حالات میں اپنی اس نئی شناخت کو پہچاننے میں ناکام رہتے ہیں، اس لیے وہ دیکھ بھال کے نقصانات کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ وہ شاید نہیں جانتے ہوں گے کہ اس کردار کے ساتھ آنے والے جذباتی دباؤ، مالی مشکلات، سماجی تنہائی اور عملی بوجھ سے نمٹنے میں ان کی مدد کے لیے امدادی خدمات موجود ہیں۔

کچھ افراد سروسس آسٹریلیا ،سینٹرلنک، مائی ایجڈ کیئر اور این ڈی آئی ایس کے ذریعے پندرہ روزہ الاؤنس اور دیگر معاونت حاصل کرنے کے اہل ہو سکتے ہیں۔ لیکن یہ ذاتی حالات پر منحصر ہے، کیونکہ اس امداد کا تعین نگہداشت حاصل کرنے والے شخص اور دیکھ بھال کرنے والے کی آمدنی اور اثاثوں کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

تاہم، کیئررز کے لیے دیگر مفت خدمات بھی دستیاب ہیں جن کےلیے آمدنی کی جانچ نہیں کی جاتی۔ آپ کیئرر گیٹ وے کے ذریعے ان میں سے کئی پروگراموں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

جب آپ قومی نمبر پر کال کریں گے، تو یہ خود بخود آپ کو آپ کے مقامی سروس فراہم کنندہ سے جوڑ دے گا۔ اور ہنگامی مہلت، نگہداشت کی سپورٹ، پیئر سپورٹ، مشاورت، سہولت یافتہ کوچنگ اور ینگ کیئررز پروگرام تک آپ کو رسائی دے گا۔ ہمارے پاس باقاعدہ آن لائن ورکشاپس بھی ہیں جو آپ کی دیکھ بھال کے کردار میں مدد کر سکتی ہیں، جیسے غم کے سفر کو سمجھنا، غذائیت، صحت، یوگا، مراقبہ، اور یہاں تک کہ آرٹ تھراپی کی کلاسز بھی موجود ہیں۔"
SG Carers Support - Daughter helping her mother to walk with crutches
Credit: Westend61/Getty Images
کیئررپیکجوں میں مفت ون آن ون کوچنگ سیشن شامل ہو سکتے ہیں۔ جو بزریعہ فون، ویڈیو کال یا ذاتی طور پرکی جاسکتی ہیں۔

عراق میں پیدا ہونے والی حیا الہیلی دو سال سے زیادہ عرصے سے کیئرر گیٹ وے کے ساتھ کیئرر کوچ ہیں۔ انھیں ایک سنگین چوٹ کے بعد کیئر ملی تھی اور اب وہ

اپنے بہت سے ساتھیوں کی طرح اپنے ذاتی زندگی کے تجربے سے کیئررز کی مدد اور حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔

جب کیئررز مجھ سے اپنے نگہداشت کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہیں، تو مجھے یاد آتا ہے کہ میری ماں کن حالات سے گزری۔ کیئرر گیٹ وے کی تمام خدمات کیئررز کیلیے ہیں۔ ایسے افراد جنکی خدمت کی جارہی ہے، انکے لیے تو بہت سی سروسز موجود ہیں جیسے کہ مائی ایجڈ کیئر اور این ڈی آئی ایس، لیکن کیئرر گیٹ وے صرف دیکھ بھال کرنے والے پر فوکس کرتا ہے، جسے سمجھنا بعض اوقات کیئررز کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے، کیونکہ انکی توجہ ہمیشہ ہی اس شخص پر ہوتی ہے جسکی خدمت کی جا رہی ہوتی ہے ۔ تو جب ہم ان سے سوال کرتے ہیں کہ آپ کو کیا چاہیے یا آپ کیلیے کیا اہمیت رکھتا ہے؟ تو ان کیلیے یہ بالکل ایک نئی بات ہوتی ہے۔

SG Carers Support - Caregiver embracing man at home
Rear view of female caregiver embracing while greeting man at home Credit: Klaus Vedfelt/Getty Images
کیئرر گیٹ وے پیکیجز میں ناانجہانی صورت حال میں نقل و حمل اور صفائی کی سہولیات جیسی عملی خدمات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔

ایسا اس لیے کیا جاتا ہے تا کہ کیئررز کو تھکن سے نجات اور سکون مہیا کیا جاسکے۔ جس سے انکو درپیش مشکل حالات میں انکی معاونت کی جاسکے۔

حیا جیسے کیئرر کوچ ہر قسم کے پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد کو بااختیار بنانے کے لیے کام کرتے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ بہت سے تارکین وطن کیئررزکو اپنی طاقتوں کا اندازہ نہیں ہے اور وہ اپنی دیکھ بھال، ہدف کے تعین اور مشاورت کی اہمیت کو نظر انداز کردیتے ہیں۔

اس کی وضاحت کرنا بہت مشکل ہے کہ خودمختاری اور کوچنگ کیا ہے۔ ہمارے پہلے یا دوسرے سیشن کے دوران، یہ ہماری گفتگو ہوتی ہی اس بارے میں ہے کہ ہم انہیں بتائیں کہ وہ اپنا بہترین ورژن کیسے بن سکتے ہیں،اور اپنا خیال کیسے رکھ سکتے ہیں۔ دوسرا بڑا چیلنج شرمندگی ہے جو اکثر خاندان کے کسی معذور فرد کی دیکھ بھال کے ساتھ آتا ہے۔ بہت سے نگہداشت کنندگان اپنے خاندان کے معذور افراد کی دیکھ بھال کرنے کی وجہ سے اپنی کمیونٹی سے منقطع ہو جاتے ہیں۔


carer
Source: SBS
وہ لوگ جو بوڑھے رشتہ داروں کی دیکھ بھال کررہے ہیں وہ آسٹریلین کیئرز گائیڈ کے ذریعے بہت ساری معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ آسٹریلین کیئرز گائیڈ بنیادی دیکھ بھال کرنے والوں کے لیے ایک سہ ماہی میگزین ہے جو بلا معاوضہ کام کرنے والے کیئررز کی رہنمائی کرتا ہے۔

اس میگزین کے ایڈیٹر پال کوری کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بوڑھے والدین کی دیکھ بھال کرتے ہوئے اپنے سفر کے دوران کھو جانے کے احساس کے بعد اس پبلیکیشن کی اشاعت شروع کی۔

آپ بغیر کسی روڈ میپ کے ایک نئی دنیا میں داخل ہو جاتے ہیں۔ ہم نے یہ پروگرام اس لیے تیار کیا ہے کیونکہ کیئررز نے اب تک صرف نظرانداز کیا جانا محسوس کیا ہوتا ہے۔ اور وہ نہیں جانتے کہ مدد کہاں سے حاصل کی جائے، جیسے کہ مہلت، گھر کی دیکھ بھال، رضاکاروں تک رسائی. ہم ان تمام خدمات اور مدد کی فہرست بناتے ہیں۔ تا کہ انکو مستحک افراد تک باآسانی پہنچایا جا سکے۔

SG Carers Support -  child with teddy bear
Girl plays doctor doctor giving bandaged teddy an injection with a toy syringe. Credit: Donald Iain Smith/Getty Images
پیٹی کیکوس اس بات سے متفق ہیں کہ کیئررز کی فلاح و بہبود کا احساس کرنا بہت ضروری ہے۔

جب کیئررز کے پاس ایسی کمیونٹی نہیں ہوتی ہے جو ان سے ملتے جلتے تجربے سے گزری ہو تو انکے لیے ان حالات کا سامنا کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے ۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اپنے آپ کو ایسی کمیونٹی سے گھیر لیں جو ہم خیالہوں۔ بصورت دیگر، کسی کے پاس وہ علم اور تجربہ نہیں ہوگا جو درحقیقت آپ کے لیے مفید ہو سکتا ہو۔ ایک اور مسئلہ جس کا کیئررز کو سامنا کرنا پڑتا ہے وہ یہ ہے انکے لیے کہ مدد طلب کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ آرام کو ترجیح دینا اور اس کا شیڈول بنانا اہم ہے، کیونکہ اگر آپ اسے شیڈول کا حصہ نہیں بنایئگے، تو یہ کبھی نہیں ہو پائے گا۔

اسکے علاوہ ایسے افراد کیلیے آرام اور تفریح کے لیے وقت نکالنا بھی انتہائی ضروری ہے۔

دیکھ بھال کرنے والا کام بہت بھاری ہو سکتا ہے۔ لہٰذا، توازن برقرار رکھنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ کام کریں جو آپ کو بھی ہلکا پھلکا کر دیں ۔ اور اسکے لیے آپ کو کوئی مضحکہ خیز ٹی وی شو دیکھنا، یا دن میں آدھا گھنٹہ ڈرائنگ کرنا، یا کسی دوست کے ساتھ چہل قدمی کرنا، یا اکیلے رہنا پسند ہے تو یہ آپ کی ذہنی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ اپنی حدود کو ایڈجسٹ کرنے توجہ دیں۔ آپ کے پاس اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی کے دوسرے شعبوں میں اس طرح ظاہر ہونے کی صلاحیت ہمیشہ نہیں ہوگی جس طرح پہلے تھی لہذا لوگوں کو یہ بتانا ضروری ہے کہ اب آپ کم دستیاب ہونگے۔

شئیر