پراپرٹی ریسرچ گروپ CoreLogic کے نئے تجزیے میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا کی بڑھتی ہوئی آبادی ملک میں ترقی کے ایسے مواقعے فراہم کر رہی ہے جنہیں اب تک استعمال نہیں کیا جارہا۔
۔آسٹریلیا میں تارکین وطن کے آمد کی نئی لہر سے آبادی میں اضافہ اور گھروں کی قلت ہوئی ہے جو رینٹل یا کرائے کے مکانوں کے بحران کا سبب بن رہا ہے۔
دو ہزار سترہ میں یولینڈا آسٹریلیا آئیں اور تب سے وہ کرائے کے مکان میں رہ رہی رہیں گرچہ وہ 2021 میں آسٹریلیا کی مستقل رہائشی بن گئی لیکن پچھلے دو سالوں میں بڑھتے ہوئے کرائے ان کے لئے پریشان کن بن گئے ہیں۔
آسٹریلیا میں ہجرت یا مائیگریشن کی سطح میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے -کوڈ ۱۹ کے بعد پچھلے 12 مہینوں میں 454,000 سے زیادہ تارکینِ وطن آسٹریلیا آئے ہیں۔
اوسط رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ موجودہ اضافہ جزوی طور پر مانگ میں اضافے کی وجہ سے ہے، ایسے وقت میں جب کہ آسٹریلیا چھوڑنے والوں کی تعداد میں 22 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ ایلیزا اوون کور لاجک میں ریسرچ کی سربراہ کہتے ہیں کہ مکانات کی کمی اور آبادی میں اضافے کے باعث کرائے پررہنے کے لیے سستی جگہ تلاش کرنا مزید مشکل ہوتا جا رہا ہے۔2021 کے درمیان آسٹریلیا پہنچنے والے نئے مہاجرین میں سے تقریباً 61 فیصد کرایہ دار تھے۔
اگرچہ قلیل مدتی ہجرت نے رہائش کے اخراجات بڑھادئے ہیں، محترمہ اوون کہتی ہیں کہ اگر حکمتِ عملی سے نقل مکانی کی منصوبہ بندی کی جائے تو درحقیقت رہائش کے مسئلے کا حل مائیگریشن کے ذریعے حل ہو سکتا ہےعینی کا ماننا ہے کہ مائیگریشن مسئلہ نہیں بلکہ مسئلے کا حل ہو سکتا ہے کیونکہ اس کے ذریعے ایسے ماہر اور کاری گر لائے جا سکتے ہیں جو تعمیر سازی اور مکانات بناے کی صنعت کے ماہر ہوں۔
پیوش تیواری میلبورن یونیورسٹی میں پراپرٹی کے پروفیسر ہیں۔
ہجرت یا مئیگریشن اقتصادی ترقی کا ایک موقع فراہم کرتی ہے – محققین کا کہنا ہے کہ اگر درست پالیسی اپنائی جائے تو نقل مکانی پر قفل لگانے کے بجائے اس کو منظم کیا جا سکتا ہے اور حکمتِ عملی سے کام لےیا جائے تو یہ بڑھتی ہوئی آبادی آسٹریلیا کی معشیت کے لئے نئے مواقعے فراہم کر سکتی ہے۔
___________
ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: