جیسن ہینس کینبرا میں پارلیمنٹ ہاؤس سے جھیل کے اس پار ایک ہنگامی امدادی مرکز چلاتے ہیں ستمبر میں ایس بی ایس نیوز سے بات کرتے ہوئے انہعں نے کہا کہاس سال بہت سے لوگوں کو اس چئیرٹی کے دروازے پر آتے دیکھا ہے۔
برینڈن نوٹل سالویشن آرمی میں کمانڈنگ آفیسر ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سالووس کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کرسمس کے قریب آتے ہی تناؤ اور بھی شدید ہوتا ہے، اس سال 5.3 ملین سے زیادہ لوگ کرسمس کا کھانے کے متحمل نہیں ہو پائیں گے اور 30 فیصد والدین کو خدشہ ہے کہ ان کے بچے تحائف کے بغیر کرسمس منائیں گے۔
لوگوں اور اداروں کی مدد کئی شکلوں میں سامنے آرہی ہے۔
وکٹوریہ میں، بے گھر افراد کی کونسل کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جو بے گھر ہیں، مشکل سے کام کر رہے ہیں، یا کجنہیں کسی کے ساتھ کی ضرورت ہے وہ آنے والے ہفتوں میں ریاست بھر میں 20 سے زیادہ مفت تقریبات میں کھانوں سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔
سالویشن آرمی جیسے گروپس بھی رکاوٹوں کو ختم کرنے اور تحائف کا اہتمام کر رہے ہیں، جو اکثر کارپوریٹ عطیات کے ذریعے منظم کئے جاتے ہیں۔
ٹیلسٹرا فاؤنڈیشن کے جیکی کوٹس کا کہنا ہے کہ وہ آسٹریلین باشندوں سے 16 اور 17 دسمبر کو اپنے قریبی پے فون پر جا کر عطیہ کی مہم میں ان کی مدد کرنے کو کہہ رہے ہیں، وہ پے فون پر سانتا کو مفت کال کرکے عطیات دے سکتے ہیں۔ ۔
کال کرنے کا نمبر ہے (#46 46 46))
تسمانیہ میں ہوبارٹ سٹی مشن کے یہ رضاکار عطیہ کیے گئے کھلونے اور بچ جانے والے کھانے کی اشیاء کے ہیمپر بیگز بنا رہے ہیں یہ تحئیف ایسے لوگوں کے لئے ہیں جو کمیونٹی میں مشکل کام کر رہے ہیں۔
ہوبارٹ سٹی مشن کے سی ای او، ہاروی لینن کا کہنا ہے کہ ضرورت بہت زیادہ ہے - لیکن وہ اپنی پوری کوشش کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
برینڈن نوٹل کا کہنا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ لوگ مدد مانگتے ہوئے شرم محسوس کریں - یا ایسا محسوس کریں کہ وہ ایسے وقت میں اکیلے ہیں جو سال کا ایک شاندار وقت ہونا چاہیے۔
اور وہ کہتے ہیں کہ ان لوگوں کے لیے جو عطیہ دینے کی استطاعت رکھتے ہیں، دینا یہ ظاہر کرنے کا ایک طریقہ ہے کہ ایسے لوگ ہیں جو دوسروں کا خیال کرتے ہیں، اور ایسے لوگ مستقبل کی امید ہے۔
ہاروی لینن کا کہنا ہے کہ چیریٹی گروپس کی اجتماعی کوششیں اور کمپنیوں اور عوام کی جانب سے عطیہ کیے گئے وسائل سے فرق پڑتا ہے۔
____________
پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: