حکومت نے پانچ تا گیارہ سال کے بچوں کو ویکسین لگوانے کی اجازت دے دی ہے اور اس سلسلے میں مختلف ریاستوں میں انتظامات بھی کئے جا رہے ہیں ۔ وکٹوریہ میں ذہنی طور پر آٹسٹ یا معذوری کا شکار بچوں کے لئے بھی خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ ریاست میں بچوں کے لئے 35 ہزار سے زائد بکنگز کروا لی گئی ہیں ۔
اس سلسلے ڈاکتر شہباز چوھدری جو میلبرن میں بطور جنرل پرکٹیشنر خدمات انجام دیتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ بچوںکو ویکسین لگوانا انتہائی ضروری ہے ۔ ڈاکتر شہباز کہتے ہیں کہ کووڈ 19 کی جو نئی قسم اومی کرون سامنے آئی ہے اس سے بچے متاثر ہو رہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ اومی کرون سے اموات یا سنگین بیماری کا امکان کم ہے لیکن اس کا پھیلاو زیادہ ہے ۔
ڈاکتر شہباز کہتے ہیں مطالعے سے ظاہر ہے کہ ویکسین کے جو اثرات یا سائڈ ایفیکٹس بچوں میں سامنے آئے ہیں ان میں عمومی طور پرجسم مین درد یا معمولی بخار ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اب اس بات کا اندازہ لگانا آسان ہے کہ ان معمولی سائڈ ایفیکٹس کو برداشت کر لیا جائے اور بچوں کو ویکسین لگوا کر کرونا جیسی بیماری کی شدت سے بچا لیا جائے ۔
ڈاکٹر شہباز نے بتایا کہ بچوں کو بھی ویکسین کی دو خوراکیں لگائی جائیں گی ، جبکہ بچوں کو صرف فائزر ویکسین لگائی جائے گی ۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتا یا کہ گیارہ سال یا اس سے کم عمر کے بچوں کو بارہ سال یا اس زائد عمر کے افراد کو دی گئی ویکسین خوراک کا ایک تہائی حصہ دی جائے گی ۔