یورپ کے منفرد اور دلچسپ کھیل ’پارکور‘ کی پاکستان میں بڑھتی مقبولیت

WhatsApp Image 2024-12-11 at 08.02.32.jpeg

Source: Supplied / Ehsan Khan

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

ہوا میں چھلانگیں لگانا، دیواریں پھلانگنا، رکاوٹیں عبورکرنا اور قلا بازیاں لگانا، خطروں کے اس کھیل کو ’پارکور‘ کہا جاتا ہے جو یورپ کے بعد اب پاکستان میں بھی تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، اس کھیل کو پاکستان میں متعارف ہوئے ابھی چند ہی سال ہوئے ہیں تاہم اس کی مقبولیت میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔


پارکور جمناسٹک کی ہی ایک قسم ہے تاہم اس کھیل میں دیگر کھیلوں کے مقابلے میں انجری کے خطرے کا عنصر کئی گناہ بڑھ جاتا ہے، یہ کھیل بند جگہ پر کھیلا جاتا ہے تاہم وہ ایتھلیٹس جو پارکور میں مہارت حاصل کر لیتے ہیں کھلی جگہوں پر بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرتے نظر آتے ہیں۔

آج ہم بھی آپ کی ملاقات ایک ایسے پارکور پلیئر سے کرواتے ہیں جو نہ صرف اس کھیل میں مہارت حاصل کر چکے ہیں بلکہ پارکور کو پاکستان میں متعارف کروانے والوں میں سرفہرست ہیں، کبیر بٹ پاکستان کے ابتدائی پارکور پلیئرز میں سے ایک ہیں، کبیر بٹ نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ اب بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں
WhatsApp Image 2024-12-11 at 08.02.31.jpeg
Source: Supplied / Ehsan Khan
کبیر بٹ کہتے ہیں چند سال قبل تک پاکستان میں لوگوں کو پارکور سے متعلق سمجھانا انہتائی مشکل تھا، یہ کھیل اس خطے میں نیا اور بالکل منفرد بھی تھا لیکن اب ہماری مہارت اور کھیل کو دیکھ کر لوگوں کی اس کھیل سے متعلق سوچ میں واضح تبدیلی رونما ہو رہی ہے۔

پارکور پلیئر کبیر بٹ اب بچوں کو بھی اس کھیل سے متعارف کروانے کے ساتھ ساتھ انھیں پارکور کی بنیادی تربیت بھی فراہم کر رہے ہیں جبکہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد اس کھیل کی جانب راغب ہو رہی ہے۔

کبیر بٹ کے مطابق ہر کھیل میں انجری کا خطرہ رہتا ہے تاہم اس کھیل میں انتہائی احتیاط کے ساتھ ساتھ نئے کھلاڑیوں کو سکھایا جاتا ہے جس کی وجہ سے انجری کا خطرہ انتہائی کم ہو جاتا ہے، پارکور پلیئر کبیر بٹ سمجھتے ہیں پڑوسی ملک ایران اس وقت پارکور کے کھیل میں دنیا کے دیگر ممالک سے آگے ہے تاہم پاکستان میں اس کھیل کیلیے سہولیات ناکافی ہیں یہی وجہ ہے کہ پارکور کو پاکستان میں پھلنے پھولنے میں ابھی وقت درکار ہے۔

منفرد کھیل پارکور میں جسمانی فٹنس لازم و ملزوم سمجھی جاتی ہے، کبیر بٹ کے مطابق پارکور میں مہارت حاصل کرنے کیلیے جمسانی فٹنس انتہائی ضروری ہے، کبیر بٹ کہتے ہیں پارکور میں مہارت حاصل کرنے والے کھلاڑی اِسے آؤٹ ڈور میں کھیلنا ہی پسند کرتے ہیں لیکن اس کھیل کی بنیادی تربیت کیلیے اِن ڈور تربیت لینا بھی ضروری ہے، وہ مشورہ دیتے ہیں کہ انجری سے بچنے کیلیے ضروری سامان کے ساتھ ساتھ بہترین ٹرینرکا ساتھ ہونا چاہیے۔
کبیربٹ اس بات سے اختلاف کرتے ہیں کہ حکومت کی سپورٹ کے بغیر کسی بھی کھیل میں ترقی ممکن نہیں، کبیر بٹ کہتے ہیں اگرجذبہ ہو تو حکومت کی سپورٹ کے بغیر بھی کھیل میں نہ صرف مہارت حاصل کر سکتے ہیں بلکہ ملک کا نام بھی دنیا بھر میں روشن کیا جا سکتا ہے، پارکور کا کھیل پاکستان تو پہنچ گیا ہے تاہم اس کھیل کو اپنا مقام حاصل کرنے میں ابھی وقت درکار ہے۔

(ایس بی ایس اردو کیلیے یہ رپورٹ پاکستان سے احسان خان نے پیش کی ہے۔)
________________________________________________________________
کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔

شئیر