آسٹریلیا کی ایک ریاست میں روزانہ جوئے کی پوکر میشنوں پر 23 ڈالرز کی بربادی

A man plays a pokie machine at a club in Altona, Melbourne on Tuesday, Jan. 24, 2012. (AAP Image/Paul Jeffers) NO ARCHIVING

Source: AAP

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

ایک نئی تحقیق کے مطابق آسٹریلیا کی نیوساوتھ ویلز ریاست میں مالی سال کے محض ایک تہای حصے میں پوکر مشینوں پر لوگوں نے قریب دو اعشاریہ ایک ارب ڈالر برباد کر ڈالے ہیں۔ اس اعداد و شمار کو اگر تمام آبادی پر تقسیم کیا جائے تو ریاست کے ہر شہری نے قریب ڈھائی سو ڈالر برباد کیے۔


ریاست کے ادارہ برائے گیمبلنگ اور شراب کے ان اعداد و شمار کی ویسلے مشن نامی ادارے نے جانچ پڑتال کی ہے۔ اس ادارے کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر اسٹو کیمرون کے بقول یہ تمام تر پیسہ جوئے بازی کی ان مشینوں پر محض 92 روز میں ضائع کیا گیا ہے۔

ان اعداد و شمار کے مطابق نیوساوتھ ویلز میں مغربی سڈنی شہر کا حصہ اس ضمن میں سب سے زیادہ متاثرہ ہے۔ ان مالی نقصان کے حوالے سے ہوم بش کے علاقے میں مارکیٹس ہوٹل، کیسیولا میں دا کراس روڈز اور ہم بش ہی میں ونٹ ورتھ ہوٹل سرفہرست ہیں۔

ریورنڈ کیمرون اس حوالے سے کہتے ہیں کہ مغربی سڈنی میں پہلے ہی سے مہنگائی اور دیگر اقتصادی مشکلات کی وجہ سے لوگ خاصے دباو میں ہیں۔

اس حوالے سے حیران کن بات یہ ہے کہ ہوٹلز جہاں 30 سے زیادہ پوکر مشینیں نصب ہیں وہاں فی مشین مالکان کو 92 روز میں 65,589 ڈالرز کا نفع ہوا۔ اس حساب سے جوئے بازی کی ایک ایک مشین نے مالکان کو سالانہ بنیادوں پر 262,000 کا نفع پہنچایا اور عام لوگوں کو اتنا ہی نقصان۔ اور ان ہوٹلوں کے لیے یہ منافع کوئی انتہائی غیر معمولی بات نہیں کیونکہ ویسلے مشن کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 22 فیصد ہوٹلز دراصل میں اس جوئے بازی کے ضمن میں ہوئے 62 فیصد نقصانات کے ذمہ دار ہیں۔

نیوساوتھ ویلز کی ریاستی حکومت پر کافی عرصے سے دباو ہے کہ وہ جوئے بازی اور بالخصوص پوکر مشینوں کے حوالے سے قانون میں اصلاحات نافذ کروائیں تاکہ لوگوں کو ان نقصانات سے بچایا جاسکے۔

الائنس فار گیمبلنگ ریفارمز سے وابستہ ٹم کوسٹیلو کہتے ہیں کہ ان اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔

پورے نیوساوتھ ویلز میں ان دنوں امتحانی بنیادوں پر کیش لیس کارڈز اسمارٹ کارڈز متعارف کروائے جارہے ہیں تاکہ جوئے بازی میں زیادہ سے زیادہ نقصان سے لوگوں کو روکا جاسکے۔

ہوٹل مالکان کی تنظیم نے متنبہ کیا ہے کہ اس قسم کی اصلاحات کی وجہ سے لوگوں کی نوکریاں ضائع ہوسکتی ہیں تاہم گیمبلنگ کے خلاف مہم چلانے والے افراد جیسا کہ کوسٹیلو کہتے ہیں کہ ایسا نہیں ہوگا۔

اس تازہ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ یہ نقصانات پہلے کے مقابلے میں البتہ قدرے کم ہوئے ہیں۔ گزشتہ برس اتنے ہی دنوں میں ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

کلب نیوساوتھ ویلز نے ایک بیان میں مشورہ دیا ہے کہ ان پوکر مشینوں کو محض مخصوص مقامات پر ہی نصب کیا جانا چاہیے۔

شئیر