بہت سے آسٹریلین باشندوں کے لیے، تاخیر یا منسوخ پرواز کے بعد رقم کی واپسی کی درخواست کرنا ایک مشکل، چیلنجنگ اور مایوس کن عمل ہو سکتا ہے۔[[2023 میں]] آسٹریلیائی باشندوں کی طرف سے درج کردہ 1,400شکایات کی فہرست میں قم ی واپسی کی درخواستیں سرفہرست ہیں۔ایوی ایشن انڈسٹری کے ذریعہ فنڈ کردہ تنازعات کے حل کی اسکیم 12 مہینوں میں ایئر لائن کسٹمر ایڈووکیٹکے ذریعےصارفین کی ان شکایات میں سے 40 فیصد سے بھی کم کو حل کیا گیا۔
مگر شکایات کو فوری دور کرنے میں وفاقی حکومت کی جانب سے ہوابازی کے شعبے کے لیے نیا کسٹمر رائٹس چارٹر متعارف کروایا جا رہا ہے ۔ جس میں محتسب کی نگرانی میں ہوائی کمپنیوں کی طرف سے شکایات کا اذالہ نہ کرنے پر جرمانے کئے جائیں گے۔
سزاؤں کی مکمل تفصیلات پر ابھی کام ہونا باقی ہے،یہ قانون سازی ۲۰۲۵ میں پارلیمنٹ میں متعارف کرائے جانے کی توقع ہے۔
حقوق کے چارٹر کا مسودہ اب فروری کے آخر تک عوامی مشاورت کے لیے جاری کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر ٹرانسپورٹ کیتھرین کنگ کا کہنا ہے کہ وہ اس بارے میں آراء سننا چاہتی ہیں کہ یہ سکیم کس طرح بہتر طریقے سے چل سکتی ہےچارٹر میں صارفین کے چھ حقوق درج ہیں جن میں عزت اور احترام کے ساتھ برتاؤ کا حق بھی شامل ہے۔ درست، بروقت اور قابل رسائی معلومات اور خدمات پیش کرنے کا حق؛ اور پروازوں کی منسوخی، تاخیر اور رقم کی واپسی میں رکاوٹوں کو دور کرنے کی پابندی شامل ہے۔چارٹر میں کئی اور شرائط بھی بیان کی گئی ہیں۔جن میں بکنگ کی چودہ دنوں کے اندر منسوخی یا تین گھنٹے سے زیادہ تاخیر کی صورت میں ایئر لائنز کو مکمل رقم کی واپس کرنا ہوگی اسی طرح منسوخی اور تاخیر ہونے پر فضائی کمپنیوں کو ہوائی اڈے کی منتقلی، ہوٹل میں قیام اور کھانے کے لیے ادائیگی بھی کرنا لازمی ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یا ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: