سورج کی تمازت سے محفوظ رہتے ہوئے دھوپ سے فائدہ اٹھائیے

Don't forget to slip, slap, slop, seek and slide

Don't forget to slip, slap, slop, seek and slide Source: Getty / Myung Jung Kim/PA/Alamy

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

رواں برس موسم گرما کے عروج پر پہلی بار آسٹریلیا میں سورج کی تپش اور شعاوں سے بچاو سے متعلق ہدایات میں ایک غیر معمولی تبدیلی کی گئی ہے۔ نئی گائیڈلائنز کے مطابق مختلف اقسام کی جلد والے افراد کے لیے مخصوص ضروری احتیاطی تدابیر جاری کی گئی ہیں تاکہ سورج کی تپش کے فوائد اور ممکنہ نقصانات سے لوگوں کو زیادہ بہتر انداز میں آگاہ کیا جاسکے۔


آسٹریلیا میں سورج کی مضر اثرات سے بچاو سے متعلق آگہی مہم کا سلسلہ خاصہ پرانا ہے۔ 80 کی دہائی میں یہ اشتہار زبان زدعام تھا جس میں لوگوں کو بازوں ڈھانپنے والی شرٹس پہننے، سن اسکرین کریم لگانے اور ہیٹ پہننے کی ترغیت دی گئی ہے۔

سال 2007 میں اس میں مزید تبدیلی لائی گئی اور لوگوں سے کہا گیا کہ وہ کوشش کریں کہ سائے میں رہیں اور آنکھوں کی حفاظت کے لیے چشمے کا استعمال کریں۔ اور اب پہلی بار مختلف اقسام کی جلد والے افراد کے لیے علیحدہ اور خاص ہدایات۔

یہ نئی ہدایات برسبن میں قائم QIMR Berghofer میڈیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے جاری کی ہیں، جسے بیشتر معتبر طبی اداروں بشمول کینسر کونسل آسٹریلیا کی حمایت حاصل ہے۔

اس تحقیق کی سربراہ پروفیسر ریچل نیل کے بقول اس نئی ہدایات میں جلد کی نوعیت کے اعتبار سے لوگوں کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

ان کے بقول جلد کی نوعیت بھی یہ طے کرتی ہے کہ کینسر کا خطرہ کتنا ہے اور وٹامن ڈی کو جذب کرنے کی صلاحیت کتنی ہے۔

زیادہ سفید، زیتونی اور ہلکی بھوری رنگت کے حامل افراد کو مشورہ دیا گیا ہے کہ بہتر حالات میں مناسب وقت سورج کی نرم روشنی میں گزارے تاکہ وٹامن ڈی اور دیگر فوائد حاصل کرسکیں۔

کینسر کونسل کی نیشنل اسکن کینسر کمیٹی کی سربراہ پروفیسر این کسٹ کے بقول اس تحقیق سے اور واضح ہوگیا ہے کہ سورج کی کرنوں کے فائدے اور نقصانات مختلف رنگ کی جلد والے افراد کے لیے مختلف ہیں۔

پروفیسر نیل اس ضمن میں کہتی ہیں کہ سورج کی روشنی سے حاصل کی گئی وٹامن ڈی کے فوائد بے شمار ہیں جیساکہ بدن میں کیلشیئم جذب کرنے کی صلاحیت کا بڑھنا اور دیگر فوائد۔

کینسر کونسل کی پروفیسر کسٹ کے بقول نئی تحقیق سے اب واضح ہوگیا ہے کہ مختلف جلد والے افراد دن میں کتنی دیر، سال کے کس وقت اور کیسے سورج کی روشنی میں نکلیں۔ پروفیسر نیل اور پروفیسر کسٹ دونوں کا مشورہ ہے کہ آسٹریلیائیوں کی اکثریت کے لیے ضروری ہے کہ جب بھی یووی انڈیکس، جسے کینسر کونسل کی سن سمارٹ ایپ پر چیک کیا جا سکتا ہے، تین سے اوپر ہو تو سن اسکرین لگائی جائے۔ اس 44 صفحوں پر مشتمل رپورٹ میں صحت سے متعلق ماہرین کے لیے بھی اپنے مریضوں کو بہتر مشورے دینے سے متعلق معلومات موجود ہے۔

کینسر کونسل آسٹریلیا اور اس رپورٹ کے مصنفین ان لوگوں کے لیے کثیر لسانی وسائل پر بھی کام کر رہے ہیں جنہیں دوسری زبانوں میں مشورے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ کو یقین نہیں ہے کہ آپ کی جلد کس نوعیت کی ہے یا آپ کو دھوپ میں کیسے محفوظ رہنا چاہیے، تو مشورہ یہ ہے کہ احتیاط برتیں، اور اپنے G-P سے مشورہ کریں۔

پروفیسر نیل مانتی ہیں کہ بعض افراد کے لیے سورج سے خاصا محتاط رہنا ضروری ہے۔

پروفیسر نیل اور پروفیسر کسٹ دونوں کے پاس خطرے سے دوچار گروپوں کے لیے دھوپ میں محفوظ رہنے کی تجاویز موجود ہیں۔ پروفیسر نیل کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ لمبی آستین والی شرٹس کے ساتھ سفر کرنا پسند کرتی ہیں جو وہ پہنتی ہیں اگر وہ باہر جا رہی ہیں اور پروفیسر کسٹ ہمیشہ ہی سن اسکرین کریم اپنے پاس رکھتی ہیں

بہرحال عمومی طور پر تمام آسٹریلین شہریوں کے لیے بنیادی مشورہ وہی پرانا ہے ۔ سلیپ، سلوپ، سلاپ، سیک اینڈ سلائیڈ۔

شئیر