’روبوڈیبٹ‘ ایسی بےرحمانہ اورناقابل قبول سکیم جسے آئیندہ کبھی دہرانے کی اجازت نہیں ہونا چاہئے۔

Australia's Parliament Holds First Sitting For 2023

Minister for NDIS Bill Shorten during Question Time in the House of Representatives on February 06, 2023 in Canberra, Australia. Credit: Martin Ollman/Getty Images

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

البانیز حکومت کا کہنا ہے کہ وہ روبوڈیبٹ (Robodebt) رائل کمیشن کی رپورٹ میں بیان کردہ تمام 56 سفارشات سے اصولی طور پر متفق ہے۔


روبو ڈیبٹ اسکیم کی رائیل کمیشن رپورٹ میں بیان کردہ تمام سفارشات کا باضابطہ طور پر جواب دیتے ہوئے حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ اس طرح کا سکینڈل کبھی دہرانے نہ دیا جائے۔Robodebt سکیم ایک غیر قانونی قرض کی خودکار تشخیص اور وصولی کا طریقہ تھا جو ٹونی ایبٹ، میلکم ٹرن بل اور سکاٹ موریسن کی لبرل-نیشنل کولیشن حکومتوں کے تحت لاگو کیا گیا تھا، اور آسٹریلین حکومتی ایجنسی، سروسز آسٹریلیا، کے لئے کام کرتا تھا۔ بنیادی طور پر یہ سینٹرلنک کی رقم کی وصولی کے پروگرام کا حصہ تھا مگر اس سے ایسے لوگوں کو دھمکی آمیز نوٹس ملے جن پر کوئی قرض نہیں تھا۔

قرض وصولی کی اسکیم جسے اب روبوڈبٹ کے نام سے جانا جاتا ہے، سابق مخلوط حکومت نے 2016 میں متعارف کروائی تھی اور اسے رائل کمیشن کی رپورٹ نے 'بے رحمانہ' اور 'غیر قانونی' قرار دیا تھا۔
اسکیم نے 2020 میں ختم ہونے سے پہلے خودکار تشخیصی نظام استعمال کرنے کے بعد فلاحی وصول کنندگان کے لیے 400,000 سے زیادہ قرض کے غلط نوٹس جاری کیے تھے۔
آج، [[ نومبر 13]] N-D-I-S کےوزیر بل شارٹن نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ البانیز حکومت نے اصولی طور پرروبوڈیبٹ رائل کمیشن رپورٹ میں بیان کردہ تمام 56 سفارشات سے اتفاق کیا ہے۔
بل شارٹن کا کہنا تھا کہ حکومت نے پہلے ہی تجویز کردہ اقدامات پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔

وفاقی حکومت سفارشات پر عمل درآمد میں معاونت کے لیے اگلے چار سالوں میں 21.1 ملین ڈالر کی نئی فنڈنگ فراہم کرنے کا وعدہ کر رہی ہے۔
اس اسکیم کے نفاذ کے دوران 750$ ملین ڈالر سے زیادہ غلط طریقے سے اکٹھے کیے گئے تھے، کچھ سیاست دانوں نے آسٹریلیا کی عوامی پالیسی کی تاریخ کے بد ترین ابواب میں سے ایک قرار دیا ہے۔
گرینز لیڈر ایڈم بینڈٹ کا کہنا ہے کہ روبوڈیبٹ جیسے اسکینڈل کو دہرانے سے بچنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آسٹریلین باشندوں کو غربت سے نکالا جائے۔


ان سفارشات میں سروسز آسٹریلیا سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ایسی زبان سے گریز کرے جو فلاحی وصول کنندگان کو بدنام یا شرمندہ کرے۔
رپورٹ کے ایک غیر مطبوعہ باب میں، کمشنر کیتھرین ہومز نے سفارش کی کہ اہم شخصیات کو اسکیم میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر مجرمانہ قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا چاہئے مگر رائیل کمیشن کی رپورٹ میں کسی کا نام شائع نہیں کیا گیا ہے۔ اٹارنی جنرل مارک ڈریفس کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں لبرل پارٹی کی اسکیم میں جان بوجھ کر کارروائی کی گئی ہے۔


اس اسکیم کے اجرا کے ذمے دار موجودہ اپوزیشن لبرل اتحاد سے بار بار مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ روبو ڈیبٹ اسکیم کے متاثرین سے مخلصانہ معافی مانگے۔

تاہم، بل شارٹن کا کہنا ہے کہ اب تک معافی نہ مانگنے کی 'اپیلوں پر کان نہ دھرنے کے باعث آسٹریلیا میں مستقبل کے اسکینڈلز کو روکنے کے عزم پر شکوک وشبہات پیدا ہو تے ہیں۔
__________
کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔

ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے

پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے:


شئیر