آگہی کی مہم: پیدائیشی طور پر بینائی سے محروم 15 سالہ ثمرا اپنی زندگی بنانے کے لئے پُر عزم ہیں۔

Simra with Parents.jpeg

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

نہ صرف بینائی سے محرومی بلکہ توازن اور ہم آہنگی کی کمی کے ساتھ پیدا ہونے والی ثمرا خان معذوری سے جڑے تمام توہمات اور طبّی پیشن گوئیوں کو غلط ثابت کرکے امید اور حوصلے کی کہانی رقم کر رہی ہیں۔


سمرا خان پیدائیشی طور پر بینائی سے محرومی کے ساتھ توازن اور ہم آہنگی کی کمی جیسے مسائیل کے ساتھ پیدا ہوئیں۔ سمرا مکمل طور پر نابینا ہونے اور بول چال میں دشواری جیسے چیلنجز کے باوجود اپنی زندگی بنانے کے لئے پُر عزم ہیں ۔ وہ پیراکی اور گھڑسواری کرتی ہیں،اسٹیج پر ڈرم اور وائیلن بجانے کے ساتھ موسیقی سے نہ صرف محظوظ ہوتی ہیں بلکہ خود گاتی بھی ہیں۔
سمرا کی والدہ فاطمہ مرزا ان کی سب سے بڑی مددگار ہیں جو سمرا کو موٹیویشنل اسپیکر بنانا چاہتی ہیں۔
WhatsApp Image 2023-11-17 at 5.43.19 PM.jpeg
Simra Khan was born with two rare genetic conditions.
وہ کہتی ہیں کہ 15 سال کی عمر میں سمرا کو ایم آر آئی کے ذریعے جابرٹ سنڈروم کی تشخیص ہوئی جوایک مختلف دماغی ساخت کے باعث دماغ پرورم اور اس سے بولنے اورچلنے میں توازن اور ہم آہنگی کو متاثر کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تشخیص کے بعد، انہیں بتایا گیا کہ سمرا نہ تو چل سکے گیاور امکان ہے کہ وہ ذہنی معذوری کا شکار رہے۔
WhatsApp Image 2023-11-15 at 7.34.37 AM.jpeg
سمرا بصارت سے محروم بچوں کے خصوصی اسکول میں Kindy سے لے کر سال 7 تک جانے کے بعد مرکزی دھارے کے ایک اسکول کے سپورٹ یونٹ میں نویں جماعت کی طالبہ ہیں۔ معذوری کے بارے میں کمینیوٹی میں موجود توہمات اور ماہرین کی تمام تر پیشن گوئیوں کو غلط ثابت کر کے وہ آج گھر والوں کی مدد سے معاشرے میں ایک فعال کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہیں۔
Violin.jpeg
ثمرہ نے ایس بی ایس اردو کو بتایا کہ ان کا پسندیدہ مضمون بائیلوجی ہے اور انہیں ڈرم اور وائیلن بجانے کےعلاوہ خود گانے کا بھی شوق ہے۔
میں گانے گاتی ہوں، میوزک سنتی ہوں ، دوست بناتی ہوں، گھڑ سواری اور تیراکی کرتی ہوں اور بائیلوجی میرا پسندیدہ مضمون ہے۔
ثمرا خان
ثمرہ کی والدی فاطمہ مرزا کہتی ہیں کہ ان کی اپنی تحقیق نے اس سفر کو کم مشکل بنا دیا ۔ کام کے ساتھ علاج، دعائیں، کانفرنسوں کے دورے، ڈاکٹروں کے وزٹ، بحث اور گوگلنگ ان سب نے انہیں ثمرہ کی مدد کرنے کے لئے پُر عزم بنایا۔اس دوران کئی سنگ میل، بیماریاں، دورے، ڈاکٹرز، ہسپتال میں قیام جیسے واقعات آتے رہے اور شائدآتے رہیں مگر ہمیں آگاہی دینا ہے لوگون کو بتانا ہے کہ مشکلات کے باوجود دوسروں سے بات کرکے، مدد حاصل کر کے آپ یہ جنگ جیت سکتے ہیں۔
وہ کہتی ہیں کہ کوئی بھی معذوری یا قدرتی کمی چھپانے سے مسائیل حل نہیں ہوتے اور نہ ان کےذکر پر شرمندگی ہوناچاہئے ۔
مسئلے کو چھپانے کے بجائے اس کے حل پر توجے مرکوز کرنا کامیابی کی پہلی سیڑھی ہے۔
فاطمہ مرزا
_________
Simra is watching cricket with family.jpeg
————————————
کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
یا ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے:

شئیر