اس سال دنیا بھر میں ریکارڈ تعداد میں لوگوں نے انتخابات میں حصہ لیا، جمہوریت کے بارے میں تاثرات بدل گئے ہیں۔
وولونگونگ یونیورسٹی میں قانون کے پروفیسر مارکس ویگنر نے کہا: "پولرائزیشن نے اس قدر گہری تقسیم کو جنم دیا ہے کہ اب اعتماد باقی نہیں رہا ہے کہ میں امریکہ کو ایک صحت مند جمہوریت کہنا ضروری سمجھوں۔"
اکنامک انٹیلی جنس یونٹ کے مطابق امریکہ کو 'نقص رکھنے والی جمہوریت' کا نام دیا گیا ہے۔
"امریکی میں جمہوریت کی کہانی بہت شاندار رہی ہے لیکن پچھلی دہائیوں میں اس پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ اس کے بعد اس کہانی کے مختلف تصورات کو گہرائی سے جانچا گیا اور یہ بات ظاہر ہوئی کہ یہ ملک اتنا مستحکم (جمہوری نظریہ ) کا حامل نہیں ہے جیسا کہ ماضی میں لوگ اسے سمجھتے آئے ہیں ، "پروفیسر ویگنر نے کہا۔
ایس بی اسی ایگزامنز کی اس قسط میں دو مختلدف طرز حکمرانی کے ذریعے چلنے والے ممالک --- چین اور امریکہ---- کے جمہوری تصورات کو سمجھنے کی کوشش کی گئی ہے۔