بلڈر جوناتھن ہیس سڈنی کے مغربی سبرب میں ایک گھر کی تزئین و آرائش کر رہے ہیں اور اس کام کے لئے تعمیراتی لکڑی بے حد ضروری ہےلیکن ان کا کہنا ہے کہ تین ہفتے قبل دیا گیا لکڑی کا آرڈر انہیں اب موصول ہوا ہے۔دواسری طرف بلیک ٹاؤن کے بلڈنگ سپلائر فلپ اسکرپیس لکڑی منگوارہے ہیں جو اب تک موصول نہیں ہوئی ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ لکڑی کی قیمت اب پچاس فیصد زیادہ ہے۔
جوناتھن ہیس جیسے بلڈرز فی الحال موجودہ تعمیراتی معاہدوں میں لاگت میں اضافے کو برداشت کر رہے ہیں مگر آئیندہ نئیے گھروں کے تعمیراتی کام کے معاہدوں میں مکان بنانے کی قیمت یقینا بڑھ جائے گی۔
آسٹریلینز اس وقت گھر بنانے کی اوسط سے ذیادہ قیمت ادا کر رہے ہیں ۔
تزئین و آرائش کی لاگت مارچ سہ ماہی میں لگ بھگ 11 فیصد بڑھ کر 2.84 بلین ڈالر ہوگئی ہے۔
مارچ سہ ماہی میں چار ریاستوں اور علاقوں میں تعمیراتی کام میں زبردست تیزی آئی ہے۔
نیو ساؤتھ ویلز اور اے سی ٹی میں گھروں کی تعمیر میں 3.6 فیصد اضافہ دیکھنا میں آیا ہے۔جبکہ جنوبی آسٹریلیا اور مغربی آسٹریلیا میں پچھلے تین سال کے مقابلے میں اس سال تعمیراتی کاموں میں ریکارڈ نو فیصد ضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
Aerial view of construction work and housing in Western Sydney. Source: Corbis News
شین اولیور کا کہنا ہے کہ 25 ہزار ڈالر کی ہوم بلڈر گرانٹ اور شرح سود کی ریکارڈ کمی کے ساتھ ساتھ وبا کے دوران گھر سے کام کرنے کے رحجان میں زبردست اضافے کے باعث بھی لوگ گھروں میں تبدیل ہوتی ضرورت کے تحت ردوبدل کروا رہے ہیں۔
لیکن تعمیراتی صنعت سے وابستہ افراد قیمتوں کے استحکام میں اور پرانی قیمتون کی بحالی کے بارے میں ذیادہ پرُ امید نہیں ، تعمیراتی مال کی بڑھتی طلب کے باعث خدشہ ہے کی گھروں کی تعمیراتی مال کی مانگ پورا کرنے میں ایک سال تک کا عرصہ لگے گا۔ اور تب تک قیمتیں بڑھتی رہیں گیں۔
پوڈ کاسٹ سننے کے لئے اوپر دئے آڈیو آئیکون پر کلک کیجئے
یا پھرنیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے