نئی مائیگریشن پالیسی : کیا طلباء کے لئے مشکل میں اضافہ ہوگا؟

MIGRATION REVIEW RELEASE

Signage is seen before Minister for Immigration Andrew Giles and Minister for Home Affairs Clare O’Neil announce the government’s migration strategy at a press conference at Parliament House in Canberra, Monday, December 11, 2023. (AAP Image/Mick Tsikas) NO ARCHIVING Source: AAP / MICK TSIKAS/AAPIMAGE

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

حکومت کی جانب سے نئی ویزہ حکمت عملی جاری کر دی گئی ہے ۔ طلباء اور آجر ویزوں میں نمایاں تبدیلی نظر آتی ہے۔


Key Points
  • طویل انتظار کے بعد حکومت کی امیگریشن حکمت عملی سامنے آ گئی ہے
  • طلباء کو انگریزی زبان کی اعلیٰ مہارت درکار ہے جبکہ ویزہ ہوپنگ کو روکنے کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں۔
  • بلند شرح آمدن رکھنے والوں کے لئے ویزہ فاسٹ ٹریک کیا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے جاری کردہ امیگریشن پالیسی کے تحت جن ویزوں پر سب سے زیادہ اثرات مرتب ہوں گے ان میں آجر ویزہ اور بین الاقوامی طلباء کے ویزے سر فہرست ہیں ۔

کووڈ 19 کے بعد آسٹریلیا نے سرحدی بندش کا خاتمہ کیا تو بین الاقوامی طلباء کی کثیر تعداد سمیت مختلف ویزوں کے تحت تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد آسٹریلیا پہنچی تاہم ایس بی ایس نیوز کے مطابق پیر 11 دسمبر کو یونین اور کاروباری نمائندوں کے ساتھ مل کر، وزیر داخلہ کلیئر او نیل نے اعلان کیا کہ حکومت ملک کی ضروریات پر مبنی ایک نظام بنا کر "اس تعداد کو دوبارہ کنٹرول میں لائے گی"۔

حکومت کی جانب سے اس نظام کے تحت ویزوں کی شرائط میں کیا تبدیلیاں کی گئی ہیں اور کون سی تبدیلیاں متوقع ہیں اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے امیگریشن کنسلٹینٹ سدرہ شہاب کا کہنا تھا کہ طلباء ویزوں سے متعلق تبدیلیوں کو خوش آئند نہیں کہا جا سکتا ۔

طلباء کے لئے ویزہ تبدیلیاں

بین الاقوامی طالب علم کی حیثیت سے آسٹریلیا کا ویزہ حاصل کرنے کے لئے انگریزی زبان کی مہارت کی شرط میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور آئیلٹس جو پہلے کم از کم 5.5 درکار تھا اب سال 2024 میں 6.0 درکار ہوگا۔

پہلے عارضی ویزہ یا سب کلاس 485 کے لئے مجموعی آئیلٹس کی شرط 6.0 تھی جو اب بڑھا کر 6.5 کر دی گئی ہے۔
سدرہ شہاب
جو شرط اسٹوڈینٹ ویزہ ڈالنے کے لئے پہلے ہی عائد کر دی گئی ہے وہ ضرورت زندگی کے اخراجات ظاہر کرنا ہے ۔ پہلے اس مد میں اکیس ہزار چالیس ڈالر ظاہر کرنا ضروری تھا جسے بڑھا کر چوبیس ہزار پانچ سو پانچ آسٹریلین ڈالر کر دیا گیا ہے۔

اہم تبدیلی جو نافذ العمل ہے وہ بین الاقوامی طلباء کی جانب سے" ویزہ ہوپنگ" یا آسٹریلیا پہنچ کر تعلیمی کورس تبدیل کرنے پر پابندی ہے ۔ اس نئی شرط کے تحت بین الا قوامی طلباء چھ ماہ تک اپنا تعلیمی کورس تبدیل یا ڈاؤن گریڈ نہیں کر سکتے ۔

اب کوئی بھی کالج بین الاقوامی طالبعلم کے لئے چھ ماہ کے اندر کسی دوسرے کورس کی سی او ای پروڈیوس نہیں کر سکے گا
سدرہ شہاب
سدرہ نے ایس بی ایس اردو کو مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سال 2024 میں کسی بھی وقت جو ایک بڑی تبدیلی آ سکتی ہے وہ ویزہ سب کلاس 485 کے لئے ہے ۔ وہ طلباٗ جو تعلیم مکمل ہونے پر سب کلاس 485 حاصل کریں گے انہیں دوبارہ اسٹوڈینٹ ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا۔

یہ امیگریشن پالیسی میں صاف لکھا ہے کہ دو سال کے عارضی ویزہ کے دوران آجر نہ ملنے یا انوائیٹ نہ آنے کی صورت میں آسٹریلیا چھوڑ دیں
سدرہ شہاب

آجر ویزہ کے حامل افراد کے لئے تبدیلیاں

حکومت کا ارادہ ہے کہ نئی پالیسی کے تحت ایسے آجروں کو کٹہرے میں لایا جائے جو استحصال کے مرتکب ہوئے ہیں جبکہ آجر ویزوں پر موجود افراد کے لئے سہولت بھی فراہم کی جائے ۔

حکومت کا ارادہ ہے کہ ان افراد کے لئے ویزہ اجراء میں تیزی لائی جائے جن کو ایک لاکھ پنیتیس ہزار آسٹریلین ڈالر یا اس سے زائد سالانہ آمدن دی جا رہی ہے۔

اس کا مقصد یہ ہے کہ ان ویزوں پر اوسطاً ایک ہفتے کے اندر کارروائی ہو جائے۔

ایسےغیر ملکی ہنر مند جن کی آسٹریلین صنعتوں کو سب سے زیادہ ضرورت ہے، ان کو متوجہ کرنے کے لیے، ماہرین کو ایسا ویزہ فراہم کیا جائے گا جو مستقبل میں آسانی سے مستقل رہائش میں تبدیلی کی راہ ہموار کرے۔

لیکن زیادہ کمانے والوں کا کسی آجر کے ذریعہ استحصال کا امکان بہت کم ہوتا ہے – ایسے افراد انگریزی بولنے کے ماہر ہوتے ہیں ، پیشہ ورانہ طور پر متعدد اختیارات رکھتے ہیں، اور اپنے حقوق جانتے ہیں۔

The Senate has torpedoed tough new regulations which stripped away visas from migrants who provided false or misleading information. Pictured is a file image.
An Australian passport pictured in Brisbane, Thursday, July 25, 2013. (AAP Image/Dan Peled) NO ARCHIVING Source: AAP

حکومت کا کہنا ہے کہ ان کے ویزوں کو تیزی سے ٹریک کرنا ہر طرح سے منفعت بخش ہے ۔ یہ نہ صرف آجروں کے لئے معاون ہے بلکہ اس میں استحصال کا خطرہ بھی کم ہے، اور اگلی دہائی میں بجٹ میں $3.4 بلین کا اضافہ کرے گا۔

لیکن تجارتی کارکن، مشینری چلانے والے اور ڈرائیور اور مزدور نئے ویزا کے اہل نہیں ہوں گے۔

کم آمدن والے ملازمین کے لئے نئی پالیسی میں کیا اچھا ہے ؟

یہ حکمت عملی "مستقبل میں اصلاح کے لیے ضروری سیکٹر" کے طور پر ضروری مہارتوں کے ساتھ کم اجرت والے کارکنوں کے لیے نقل مکانی کو منظم کرنے کی وضاحت کرتی ہے۔ اس سلسلے میں اگلے سال کی پہلی ششماہی میں مشاورت شروع ہو جائے گی۔

کم تنخواہ والے کارکنوں کو استحصال کا سب سے زیادہ خطرہ ہے، لیکن واضح طور پر متعدد اہم شعبوں میں ان کی ضرورت ہے – اس سلسلے میں زراعت کے لئے ملازمین اور عمر رسیدہ افراد کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان سر فہرست ہیں۔۔

کیا تبدیلیاں نافذ ہو گئی ہیں ؟

اس سال کے آغاز میں، حکومت نے عارضی ہنر مند مائیگریشن انکم تھریشولڈکے اہل ہونے کے لیے درکار آمدنی کو $53,900 سے بڑھا کر $70,000 کر دیا۔ پچھلا اعداد و شمار 2013 میں مرتب کیے گئے تھے اور انڈیکس نہیں کیے گئے تھے، یعنی یہ اجرت کے مطابق نہیں تھا۔

پیناڈیمک ایونٹ ویزا، جو 2020 میں کووڈ 19 کے عروج پر بنایا گیا تھا، کو بھی مرحلہ وار ختم کیا جا رہا ہے۔

اس اسٹریم کے ذریعے پہلے سے آسٹریلیا میں موجود لوگوں کے لیے ویزا حاصل کرنا آسان تھا - اس کے لیے مفت درخوست دی جاتی تھی، اور بغیر کسی اضافی فیس کے ایک سال کے لیے آسانی سے بڑھایا جا سکتا تھا۔

لیکن حکومت نے ستمبر میں اعلان کیا کہ اسے مرحلہ وار ختم کر دیا جائے گا، ستمبر سے نئی درخوستوں کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور درخواستیں فروری سے مکمل طور پر بند ہو جائیں گی۔

اس کا مطلب ہے کہ آخری ویزوں کی میعاد اگلے سال اگست میں ختم ہو جائے گی اوراس ویزے پر موجود تقریباً 70,000 افراد اگلے 12 ماہ کے اندر آسٹریلیا چھوڑ سکتے ہیں۔




کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔

یا ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے:


شئیر