پاکستان کی حکومت نے کہا کہ اس کے پاس "قابل اعتماد انٹیلی جنس" ہے کہ بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں "پہلگام واقعہ" میں ملوث ہونے کے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات کی بنیاد پر اس کے خلاف فوجی کارروائی کرے گا۔
, کئی دیگر ممالک کی آسٹریلیا نے بھی جموں و کشمیر کے علاقے میں سفر کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
بھارت کے وزارت خارجہ اور دفاع نے تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔ پاکستانی وزیراعظم کو بدھ کے روز روبیو کا ٹیلیفون آیا، اور پاکستانی وزیراعظم نے امریکہ سے کہا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے تاکہ وہ "جارحانہ بیانات کا سلسلہ بند کرے اور ذمہ داری سے کام لے"۔
دوسری جانب رواں ہفتے جب ویزا کی پابندیوں کا اعلان ہوا تو بھارت اور پاکستان دونوں اطراف سے دلگیر مناظر سامنے آئے۔ جوان جوڑے، کم عمر بچے، ادھیڑ عمر والدین حکام سے مدد کی التجا کرتے دکھائی دیے۔تاہم اس سلسلے میں دونوں ممالک کی طرف سے کسی نرمی کا اعلان سامنے نہیں آیا۔
انڈیا کے بہت سے شہری ایسے ہیں جن کے رشتہ دار پاکستان میں ہیں اور ایسا ہی دوسری جانب بھی ہے۔
ایسے حالات میں بھارت نے تمام پاکستانی شہریون کو ملک چھورنے کا حکم دیا ہے، ان میں رشتےداروٓن سے ملنے کے لئ آنے والون سے لے کر شادی ہو کر آنے والے لوگ تک شامل ہیں، اس کے علاوہ علاج کے لئے آنے والے مریض بھی علاج ادھورا چھوڑ کر بھارت سے پاکستان واپس بھیجے جارہے ہیں
دونوں ممالک کے حالیہ اقدامات سے متاثر ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد واضح نہیں ہے تاہم یہ سینکڑوں میں ہو سکتی ہے۔
پاکستان نے کہا کہ وہ تمام اقسام کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور بھارت کی کسی بھی فوجی کارروائی کا "پختہ اور فیصلہ کن" جواب دے گا۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ وہ پہلگام حملہ آوروں کا پیچھا کریں گے اور انہیں سزا دیں گے۔
______________
یا ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے۔ پوڈکاسٹ سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم کا انتخاب کیجئے: