حالیہ سری لنکا میں ہونے والے ورلڈ یوتھ اسکریبل چیمپیئن شپ میں پاکستان کے 16 سالہ عفان سلمان نے تئیس میں سے انیس گیمز میں حریفوں کومات دیتے ہوئے عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز اپنے نام کیا۔
ایس بی ایس کی اس اسپیشل اسٹوری میں آپ کی ملاقات ان محنتی اور پُرجوش اسکریبل پلیئرز سے کروائیں گے جنھوں نے پاکستان کا نام بغیر کسی سپورٹ کے دنیا بھر روشن کیا ہے۔
عفان سلمان 16 سالہ وہ نوجوان اسکریبل پلیئر ہے جنھوں نے قومی سطح پر اپنے ٹیلنٹ دکھایا تو پھر انھیں بین الاقوامی سطح پر ملک کی نمائندگی کا موقع ملا، عفان سلمان نے اس نادر موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور پاکستان کو پانچویں مرتبہ عالمی یوتھ اسکریبل چیمپئن شپ کا فاتح بنا دیا، اپنی اِس شاندار کارکردگی پر عفان سلمان نے ایس بی ایس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس کامیابی کو الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں، پاکستان کی نمائندگی کرنا اور ورلڈ چیمپئن بننا اعزاز کی بات ہے۔
عفان کہتے ہیں ایک چیمپئن کے پیچھے مکمل سپورٹ سسٹم ہوتا ہے، محنت تو شامل تھی تاہم ایسوسی ایشن کے ساتھ ساتھ والدین نے بہت زیادہ تعاون کیا۔
حسان ہادی خان سال 2018 میں تھائی لینڈ میں ہونے والے انٹرنیشنل یوتھ اسکریبل چیمپئن شپ کے فاتح ہیں تاہم حسان کے دیگر دو بھائی حشام ہادی خان اور حماد ہادی خان بھی انٹرنیشنل مقابلوں میں عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔
حسان ہادی خان نے ایس بی ایس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم تینوں بھائیوں کا اسکریبل کا سفر کافی مشکل رہا تاہم اس میں کامیابیاں بھی سیمیٹیں ہیں، پڑھائی کے ساتھ ساتھ تینوں بھائی اسکریبل کی تیاری کرتے تھے۔
عالمی چیمپئن حسان ہادی خان کے مطابق اسکریبل کا کھیل صرف الفاظ کو یاد رکھنا ہی نہیں ہوتا بلکہ دورانِ مقابلہ بورڈ پر حکمت عملی اور ٹائل مینجمنٹ کو سمجھنا انتہائی ضروری ہے۔
Tariq Pervez, Director Youth Program of Pakistan Scrabble Association Source: Supplied / Ehsan Khan
حسان ہادی کہتے ہیں انگریزی ہماری مادری زبان تو نہیں ہے تاہم مائنڈ اسپورٹس سے تعلق رکھنے والا یہ کھیل صرف زبان ہی نہیں بلکہ اسٹریٹیجی اور اسکلز کا کھیل بھی ہے جس میں الفاظ کو یاد رکھنا اور نئے الفاظ کو سیکھنا پڑتا ہے لیکن ان الفاظ کا معانی اور اُن کی ادائیگی یا استعمال معلوم ہونا ضروری نہیں ہے، اسکریبل میں جمبل ورڈز کو دیکھ کر انھیں اَن جمبل کرتے ہوئے بورڈ پر کھیلنے کا فن آنا چاہیے۔ یہی فن ہمیں دنیا بھر کے دیگر کھلاڑیوں سے منفرد بناتا ہے۔
گیارہ مرتبہ قومی چیمپئن رہنے والے وسیم کھتری کے مطابق دنیا بھر کے اسکریبل پلیئرز ہماری کامیابیوں کے باعث ہم سے بہت زیادہ متاثر ہیں، گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان کو اس کھیل میں برتری حاصل رہی ہے جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ پاکستان میں اسکریبل کا ایک تابناک مستقبل ہے۔
طارق پرویز، یہ وہ نام ہے جس نے دنیا بھر میں پاکستانی اسکریبل پلیئرز کو نہ صرف متعارف کروایا بلکہ طارق پرویز کی انتھک محنت اور لگن کے باعث آج پاکستان اسکریبل کے کھیل میں سب سے آگے ہے۔
Hassan Hadi Khan Source: Supplied / Ehsan Khan
طارق پرویز کے مطابق پاکستانی والدین اپنے بچوں کی تعلیم پر بہت زیادہ توجہ دیتے ہیں، انگریزی زبان کو بھی خاص اہمیت دی جاتی ہے ، ہمارے بچوں میں سیکھنے کی بے پناہ صلاحتیں موجود ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ انگریزی زبان بولنے والے ممالک کے پلیئرز کو بھی بآسانی شکست سے دو چار کر دیتے ہیں۔
Waseem Khatri
طارق پرویز کہتے ہیں اسکریبل کا مستقبل پاکستان میں انتہائی روشن دکھائی دے رہا ہے، دنیا بھر میں پاکستانی کھلاڑی کامیابیاں سمیٹ رہے ہیں اور یہ سلسلہ اسی طرح آگے بڑھنے کی بھی امید ہے۔
(ایس بی ایس اردو کیلیے یہ رپورٹ پاکستان سے احسان خان نے پیش کی ہے۔)
________________________________________________________________
کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
-
-
- یا ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
- پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: