لفظوں کے کھیل ’اسکریبل‘ میں پاکستان کی دنیا کے دیگر ممالک پر سبقت

Affan explains that behind every champion is a strong support system. While hard work played a key role, both the association and the parents provided immense support.

Affan explains that behind every champion is a strong support system. While hard work played a key role, both the association and the parents provided immense support. Source: Supplied / Ehsan Khan

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

اسکریبل کا کھیل انگریزی زبان میں کھیلا جاتا ہے لیکن شاید آپ جان کر حیران ہوں گے کہ اس کھیل کا عالمی چیمپئن پاکستان ہے وہ بھی ایک نہیں بلکہ ریکارڈ پانچویں مرتبہ پاکستان ورلڈ یوتھ اسکریبل چیمپئن شپ کا فاتح بن چکا ہے اس کے علاوہ گزشتہ 11 برسوں کے دوران پاکستانی اسکریبل پلیئرز مختلف کیٹیگریز میں متعدد عالمی ٹائٹلز کے ساتھ ساتھ کئی ریکارڈز اپنے نام کر چکے ہیں۔ دنیا بھر کے کھلاڑی پاکستانی اسکریبل پلیئرز سے اتنے متاثر ہیں کہ وہ پاکستانی باصلاحیت کھلاڑیوں سے اس کھیل میں مہارت سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔


حالیہ سری لنکا میں ہونے والے ورلڈ یوتھ اسکریبل چیمپیئن شپ میں پاکستان کے 16 سالہ عفان سلمان نے تئیس میں سے انیس گیمز میں حریفوں کومات دیتے ہوئے عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز اپنے نام کیا۔

ایس بی ایس کی اس اسپیشل اسٹوری میں آپ کی ملاقات ان محنتی اور پُرجوش اسکریبل پلیئرز سے کروائیں گے جنھوں نے پاکستان کا نام بغیر کسی سپورٹ کے دنیا بھر روشن کیا ہے۔

عفان سلمان 16 سالہ وہ نوجوان اسکریبل پلیئر ہے جنھوں نے قومی سطح پر اپنے ٹیلنٹ دکھایا تو پھر انھیں بین الاقوامی سطح پر ملک کی نمائندگی کا موقع ملا، عفان سلمان نے اس نادر موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور پاکستان کو پانچویں مرتبہ عالمی یوتھ اسکریبل چیمپئن شپ کا فاتح بنا دیا، اپنی اِس شاندار کارکردگی پر عفان سلمان نے ایس بی ایس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس کامیابی کو الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں، پاکستان کی نمائندگی کرنا اور ورلڈ چیمپئن بننا اعزاز کی بات ہے۔
عفان کہتے ہیں ایک چیمپئن کے پیچھے مکمل سپورٹ سسٹم ہوتا ہے، محنت تو شامل تھی تاہم ایسوسی ایشن کے ساتھ ساتھ والدین نے بہت زیادہ تعاون کیا۔

حسان ہادی خان سال 2018 میں تھائی لینڈ میں ہونے والے انٹرنیشنل یوتھ اسکریبل چیمپئن شپ کے فاتح ہیں تاہم حسان کے دیگر دو بھائی حشام ہادی خان اور حماد ہادی خان بھی انٹرنیشنل مقابلوں میں عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔

حسان ہادی خان نے ایس بی ایس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم تینوں بھائیوں کا اسکریبل کا سفر کافی مشکل رہا تاہم اس میں کامیابیاں بھی سیمیٹیں ہیں، پڑھائی کے ساتھ ساتھ تینوں بھائی اسکریبل کی تیاری کرتے تھے۔

عالمی چیمپئن حسان ہادی خان کے مطابق اسکریبل کا کھیل صرف الفاظ کو یاد رکھنا ہی نہیں ہوتا بلکہ دورانِ مقابلہ بورڈ پر حکمت عملی اور ٹائل مینجمنٹ کو سمجھنا انتہائی ضروری ہے۔
Tariq Pervez, Director Youth Program of Pakistan Scrabble Association
Tariq Pervez, Director Youth Program of Pakistan Scrabble Association Source: Supplied / Ehsan Khan
حسان ہادی خان کہتے ہیں اسکریبل کا کھیل مشکل تو ہے لیکن اس کی تیاری کیلیے مخصوص سافٹ ویئرز بھی اب موجود ہیں جن کا استعمال دنیا بھر کے کھلاڑی کرتے ہیں۔ ان سافٹ ویئرز کی مدد سے کھلاڑیوں کو نئے الفاظ سیکھنے اور پہلے سے یاد ہونے والے الفاظ کو ذہن میں محفوظ رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

حسان ہادی کہتے ہیں انگریزی ہماری مادری زبان تو نہیں ہے تاہم مائنڈ اسپورٹس سے تعلق رکھنے والا یہ کھیل صرف زبان ہی نہیں بلکہ اسٹریٹیجی اور اسکلز کا کھیل بھی ہے جس میں الفاظ کو یاد رکھنا اور نئے الفاظ کو سیکھنا پڑتا ہے لیکن ان الفاظ کا معانی اور اُن کی ادائیگی یا استعمال معلوم ہونا ضروری نہیں ہے، اسکریبل میں جمبل ورڈز کو دیکھ کر انھیں اَن جمبل کرتے ہوئے بورڈ پر کھیلنے کا فن آنا چاہیے۔ یہی فن ہمیں دنیا بھر کے دیگر کھلاڑیوں سے منفرد بناتا ہے۔

گیارہ مرتبہ قومی چیمپئن رہنے والے وسیم کھتری کے مطابق دنیا بھر کے اسکریبل پلیئرز ہماری کامیابیوں کے باعث ہم سے بہت زیادہ متاثر ہیں، گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان کو اس کھیل میں برتری حاصل رہی ہے جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ پاکستان میں اسکریبل کا ایک تابناک مستقبل ہے۔

طارق پرویز، یہ وہ نام ہے جس نے دنیا بھر میں پاکستانی اسکریبل پلیئرز کو نہ صرف متعارف کروایا بلکہ طارق پرویز کی انتھک محنت اور لگن کے باعث آج پاکستان اسکریبل کے کھیل میں سب سے آگے ہے۔
Hassan Hadi Khan
Hassan Hadi Khan Source: Supplied / Ehsan Khan
ڈائریکٹر یوتھ پروگرام پاکستان اسکریبل ایسوسی ایشن طارق پرویز نے بھی ایس بی ایس سے خصوصی گفتگو کی ہے، طارق پرویز کے مطابق پاکستان اسکریبل ایسوسی ایشن نے کھلاڑیوں کے انتخاب کیلیے ایک بہترین سسٹم بنایا ہوا ہے کھلاڑیوں کے انتخاب کیلیے پورا سال محنت کرتے ہیں، انٹر اسکول چیمپئن شپ کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں 2 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات حصہ لیتے ہیں، طارق پرویز نے دعویٰ کیا کہ یہ اسکریبل ٹورنامنٹ دنیا کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ہوتا ہے، ان مقابلوں میں حصہ لینے بچوں میں سے سرفہرست 200 بچوں کو سلیکٹ کیا جاتا ہے پھر ان کے ساتھ کوچز کو منسلک کیا جاتا ہے مختلف مراحل کے مقابلوں میں فاتح کھلاڑیوں کو اُس کے بعد بین الاقوامی ٹورنامنٹس کیلیے تیار کیا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ میرٹ پر انتخاب کے باعث ہمارا ریکارڈ ہر گزرتے دن کے ساتھ بہتر ہوتا جا رہا ہے۔

طارق پرویز کے مطابق پاکستانی والدین اپنے بچوں کی تعلیم پر بہت زیادہ توجہ دیتے ہیں، انگریزی زبان کو بھی خاص اہمیت دی جاتی ہے ، ہمارے بچوں میں سیکھنے کی بے پناہ صلاحتیں موجود ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ انگریزی زبان بولنے والے ممالک کے پلیئرز کو بھی بآسانی شکست سے دو چار کر دیتے ہیں۔
Waseem Khatri
Waseem Khatri
ڈائریکٹر یوتھ پروگرام پاکستان اسکریبل ایسوسی ایشن طارق پرویز نے شکوہ کیا کہ مسلسل فتوحات سمیٹنے کے باوجود سرکاری اور پرائیوٹ سطح پر ہمارے پلیئرز کو کسی قسم کی کوئی سہولت یا تعاون حاصل نہیں ہوتا اس کے باجود ہم اپنے جذبے اور لگن کے باعث پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں۔

طارق پرویز کہتے ہیں اسکریبل کا مستقبل پاکستان میں انتہائی روشن دکھائی دے رہا ہے، دنیا بھر میں پاکستانی کھلاڑی کامیابیاں سمیٹ رہے ہیں اور یہ سلسلہ اسی طرح آگے بڑھنے کی بھی امید ہے۔

(ایس بی ایس اردو کیلیے یہ رپورٹ پاکستان سے احسان خان نے پیش کی ہے۔)

________________________________________________________________

کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا
کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔

شئیر