تحقیق کے مطابق بڑھتی قیمتوں سے کام کرنے والے مہاجرین سب سے ذیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

Delicious apples, pears and mandarins sit on a stall at a fruit store in Sydney (AAP)

An inquiry into price gouging has heard that migrant workers are particularly affected, while advocates call for stronger action. Source: AAP / Paul Miller/AAP

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

ایک ایسے وقت جب ذیادہ تر آسٹریلین خاندان مہنگائی کا دباؤ محسوس کر رہے ہیں، کچھ کمیونٹیز غیر متناسب طور پر متاثر ہو رہی ہیں۔ قیمتوں میں اضافے کے بارے میں ایک انکوائری کو بتایا گیا ہے کہ مہنگائی سے تارکین وطن کارکن خاص طور پر متاثر ہوئے ہیں، ایسے میں صارفین کے حامی گروپس قیمتوں میں بلا مقابلہ اضافوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔


 

 

آسٹریلین گھرانوں کی زندگی اشیاہ صرف کی قیمتون میں اضافے سے سخت متاثر ہو رہی ہے۔حالیہ سروے کے مطابق، مہنگائی کے دباؤ کی وجہ سے گھرانوں کے لیے بنیادی ضروریات کو ترک کرنا عام ہوتا جا رہا ہے۔
لیکن کچھ کمیونٹیز بڑھتی ہوئی قیمتوں اور قیمتوں میں اضافے سے غیر متناسب طور پر متاثر ہوتی ہیں۔
قیمتوں میں اضافہ اس وقت ہوتا ہے جب اشیاء، خدمات یا اجناس کی قیمتیں مناسب یا منصفانہ سمجھی جانے والی سطح سے کہیں زیادہ بڑھ جاتی ہیں۔
تھامس کوسٹا مزدوروں کی سب سے بڑی یونین یونینز نیو ساؤتھ ویلز کی کے اسسٹنٹ سکریٹری ہیں - ۔
ان کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ خاص طور پر تارکین وطن کی کمیونٹیز کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔
مسٹر تھامس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریجنل علاقوں میں تارکین وطن مزدور روایتی طور پر کرائے کی غیر متناسب شرح کی وجہ سے مالی مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔

پروفیسر ایلن فیلس اے او   قیمتوں میں اضافے اور قیمتوں کے غیر منصفانہ طریقوں سے متعلق ایک حالیہ انکوائری کے سربراہ ہیں۔
 آسٹریلین کونسل آف ٹریڈ یونینز کی طرف سے کمیشن کردہ یہ انکوائری  اشیائے صرف بیچنے والوں کے قیمتوں میں اضافے کے طریقوں اور آسٹریلین گھرانوں پر اس کے اثرات کا جائزہ لے رہی ہے۔ کیونکہ بعض اوقات سپر مارکیٹ ملی بھگت سے گروسری کی قیمتیں بڑھا لیتے ہیں اور مارکیٹ میں مسابقت نہیں رہتی۔ اس طرح عام صارف کو مجبورا مہنگی اشیا خریدنا پڑتی ہیں۔
پروفیسر فیلس کا کہنا ہے کہ  مہاجر کارکن ویسے ہی کم اجرتوں اور استحصال کا سامنا کرتے ہیں اور مہنگائی کی وجہ سے مہاجر کمیونٹیز مزید متاثر ہوئے ہیں۔
پروفیسر فیلس کے مطابق، قیمتوں میں ایک خاص طریقے سے اضافہ ایک بڑے نظامی مسئلے کا حصہ ہے جہاں کارپوریٹ منافع اور ایگزیکٹو تنخواہوں میں اضافہ ہوا ہے، لیکن اجرتیں جمود کا شکار ہیں۔
بنیادی ضروریات کی قیمتوں میں بھی مہنگائی کے مطابق اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے کچھ گھرانے ضروری چیزوں کو مکمل طور پر ترک کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں
لیکن حالیہ تحقیق نے انکشاف کیا ہے کہ کارپوریٹ منافع مہنگائی کا ایک بڑا محرک رہا ہے۔
آسٹریلیا میں، اشیا اور خدمات کی قیمتیں منافع کی شرح کو بڑھانے اور پیداوار کی بڑھتی ہوئی لاگت سے مطابقت نہ رکھنے کےباعث بڑھی ہیں۔
پروفیسر فیلس کا کہنا ہے کہ یہ سامان اور خدمات فراہم کرنے والوں کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے جو کسانوں کی طرح اپنی مصنوعات سے بہت کم کما رہے ہیں۔
ملک کی بڑی سپر مارکیٹ چین Woolworth نے 2023 کے مالی سال کے لیے $1.62 بلین ڈالر کا منافع کمایا۔جبکہ وولورتھ کی سب سے بڑی حریف سپر مارکیٹ چین کولز نے بھی اسی مدت کے لیے $1.1 بلین ڈالر کا منافع پوسٹ کیا۔
ڈیلوئٹ میں ایکسیس اکنامکس کے سربراہ پردیپ فلپ کہتے ہیں کہ بڑھتی مہنگائی سے نمٹنے کے لیے کئی اقدامات کی ضرورت ہے۔

 __________
کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے:

شئیر