دنیا بھر میں پُرتشدد واقعات کی وجہ سے مشہور ہونے والے لیاری کے باسیوں پر ان حالات کے شدید اثرات مرتب ہوئے تاہم اب اِس علاقے میں امن لوٹ آیا ہے اور یہاں کے بچوں، ںوجوانوں، خواتین اور بزرگوں کو اُن ناخوش گوار یادوں سے باہر نکالنے کیلیے چند نوجوانوں نے ذمہ داری اُٹھا لی ہے۔ ان نوجوانوں نے لیاری کے مختلف علاقوں میں کمیونٹی سینٹرز کھول لیے ہیں جن کا مقصد مقامی افراد کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں ہنر سکھانا اور ایک بہتر مستقبل کی تلاش میں مدد فراہم کرنا ہے۔
ان نوجوانوں کو لیاری کے باسیوں کی فلاح کا خیال کیسے آیا اور یہ کس طرح ان کمیونٹی سینٹرز کو مقامی افراد کی مدد کیلیے استعمال کر رہے ہیں، کن شعبہ جات میں اہلِ علاقہ کو تربیت اور ہنر سکھایا جاتا ہے اس کیلیے ایس بی ایس اردو نے ڈریمز آف یوتھ سوسائٹی کی بنیاد رکھنے والے صبیر احمد سے خصوصی گفتگو کی ہے۔
صبیر احمد لیاری کے ہی رہائشی ہیں اور اپنے لوگوں کا دُکھ اور پریشانی سمجھتے اور قریب سے جانتے بھی ہیں یہی وجہ ہے کہ انھوں نے اہل علاقہ کیلیے ڈریمز آف یوتھ سوسائٹی بنائی، جس کا مقصد پُرتشدد واقعات کا سامنا کرنے والے مقامی افراد کو تلخ یادوں اور اُن کے ذہنوں پر اثرانداز ہونے والی کہانیوں سے نکال کر ایک نئی زندگی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔
Source: Supplied / Ehsan Khan
صبیر احمد کے مطابق وہ اور ان کے چند دیگر ساتھی پانچ کمیونٹی سینٹرز کو احسن انداز میں چلا رہے ہیں ان سینٹرز میں بچوں کیلیے اسکولنگ سسٹم، خواتین کیلیے سلائی، مہندی لگانا اور بیوٹیشن کے کورسز جبکہ کمپیوٹر، انگلش لینگویج اور تھیٹر کی کلاسسز بھی دی جاتی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ ان افراد کو مشغول رکھنے کیلیے وَقتاً فوَقتاً غیرنصابی سرگرمیوں کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔
ڈریمزآف یوتھ سوسائٹی کے بانی صبیراحمد کے مطابق کسی بھی ادار ے کو چلانے کیلیے فنڈنگ اور لوگوں کے بھروسہ قائم ہونا انتہائی ضرروری ہے جس میں ہم کافی حد تک کامیاب رہے، اہلِ علاقہ فنڈنگ کے ساتھ ساتھ ہر مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔
Source: Supplied / Ehsan Khan
ڈریمزآف یوتھ سوسائٹی کے بانی صبیر احمد کہتے ہیں ہم معاشرے میں مکالمے کے فروغ کیلیے کام کر رہے ہیں، بات چیت سے مسائل کا حل ممکن ہے اسی لیے ہمارے سینٹرز میں مختلف نوعیت کے ایونٹس کا انعقاد ہوتا ہے جہاں ان مسائل پر بات بھی ہوتی ہے اوران کا حل بھی تلاش کیا جاتا ہے، انھوں نے بتایا کہ ان سینٹرز میں بچے ہی نہیں بلکہ ان کے والدین کو بھی انگیج کیا جاتا ہےجس کا ردعمل انتہائی مثبت رہا ہے۔
(ایس بی ایس اردو کیلیے یہ رپورٹ پاکستان سے احسان خان نے پیش کی ہے۔)
________________________________________________________________
- یا ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
- پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: