آسٹریلین باشندوں کو 2023 میں کرپٹو کرنسی سرمایہ کاری کے ہیر پھیر اور دھوکہ دہی میں 171 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔
کرپٹو کرنسی کی کشش یہ ہے کہ یہ حکومت، مرکزی بینکوں اور وفاقی ذخائر سے ہٹ کر کام کرتی ہے۔
یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ رینڈ لو کے ایسوسی ایٹ پروفیسر نے کہا کہ بہت سے لوگ "ایسے نظام میں لین دین کرنے کے قابل ہونے کا خیال پسند کرتے ہیں جو حکومتی مداخلت سے پاک ہو۔"
کریپٹو کرنسی میں حکومتی مداخلت نہیں ہے، اور بالآخر اس کے صارفین کی حمایت حاصل ہے۔
اس سے قانونی نظام میں ایک بہت بڑا خلا پیدا ہو جاتا ہے، جہاں کرپٹو دھوکہ دہی کے متاثرین کے پاس رقم کی واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہے۔
کنزیومر ایڈووکیسی گروپ چوائس میں پالیسی کے سربراہ ٹام ابوریزک نے ایس بی ایس ایگزامینز کو بتایا: "ان نقصانات میں سے 96 فیصد کا ازالہ نہیں کیا جا سکتا اور اس کا نقصان صارف برداشت کرتا ہے۔"
دی یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ کے ایک سروے کے مطابق، سب سے زیادہ خطرہ ان افراد کو ہے جو انگریزی کو دوسری زبان کے طور پر بولتے ہیں۔
ایسوسی ایٹ پروفیسر لیون بلیو نے کہا: "ہم نے پایا کہ کرپٹو کے مضمرات کے بارے میں سمجھ کی کمی تھی."
اگر کوئی سرمایہ کاری ناقابل یقین حد تک اچھی محسوس ہو رہی ہے تو(ممکن ہے) وہ اچھی نہ ہو
ایس بی ایس ایگزامینز کی اس قسط میں سوال کیا گیا ہے کہ کریپٹو کرنسی کے بارے میں غلط معلومات کیا ہے، اور پوچھتا ہے کہ اتنے سارے آسٹریلینزسرمایہ کاری کے اسکینڈل میں پیسہ کیوں کھو رہے ہیں؟