اہم نکات
- جعفر ایکسپریس حملہ
- گرینڈ اپوزیشن الائنس کی تشکیل
- سینیٹ اجلاس میں ہنگامہ
LISTEN TO

پاکستان رپورٹ: بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ، یرغمالیوں کی بازیابی کیلئے فوج کا آپریشن جاری
SBS Urdu
11/03/202506:56
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے علاقے بولان میں جعفر ایکسپریس پر دہستگردوں کے حملے اور مسافروں کے اغوا کے بعد پاک فوج کا علاقے میں یرغمالیوں کی بازیابی کیلئے آپریشن جاری ہے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق 104 یرغمالی مسافروں کو رہا کروا لیا گیا ہے۔ رہا ہونیوالوں میں 58 مرد، 31 عورتیں اور 15 بچے شامل ہیں۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق فائرنگ کے تبادلے 16 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔
منگل کی دوپہر بولان پاس کے علاقے میں دہشتگردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کرکے مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔ مسافر ٹرین کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی۔ لیویز حکام کے مطابق ٹرین بولان کے علاقے میں سرنگ کے پاس پہنچی تو دہشتگردوں ریلوے ٹریک پر دھماکہ کردیا اور ٹرین پر فائرنگ شروع کردی۔ جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور زخمی ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق ٹرین میں موجود سیکورٹی اہلکاروں اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ حملہ آوروں نے بڑی تعداد میں مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔ ٹرین پر 400 مسافر سوار تھے۔ حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی کی جانب سے قبول کی گئی ہے۔ بی ایل اے کا کہنا ہے کہ یرغمال مسافروں کا تعلق سیکورٹی اداروں سے ہے۔

Pakistani security officials inspect vehicles at a checkpoint after security measures were heightened following a suspected militant attack on a passenger train in Sibi, in Quetta Source: EPA / SAMI KHAN/EPA
پاکستان میں گرینڈ اپوزیشن اتحاد کی تشکیل کے حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علمائے اسلام کے درمیان جلد مشترکہ لائحہ عمل لانے پر اتفاق ہوا ہے۔ پی ٹی آئی اور جے یو آئی رہنماوں کے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اور مولانا فضل الرحمان سے مشاورت کے بعد رواں ماہ حتمی لائحہ عمل عوام کے سامنے لانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ اجلاس میں تحریک انصاف کی جانب سے سلمان اکرم راجہ، اسد قیصر، جنید اکبر، عاطف خان اور عامر خان جبکہ جے یو آئی کی جانب سے عبدالغفور حیدری اور کامران مرتضی شریک ہوئے۔

Source: Supplied / Asghar Hayat
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے فیصلے سے سندھ کے خدشات ہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پانی سندھ کے عوام کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اپنے تحفظات وزیراعظم کے سامنے رکھے ہیں۔ امید ہے ہماری بات سنی جائے گی۔ انہوں نے صدر کے خطاب کے دوران اپوزیشن کے کردار پر بھی تنقید کی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختوںخواہ سے اپنا صوبہ سنبھالا نہیں جارہا۔ انہوں نے کہا کہ معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے پیپلزپارٹی موجودہ حکومت کے ساتھ مل کر بجٹ دے گی۔ سوموار کے روز پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا فیصلہ ٹھیک نہیں حکومت فیصلہ واپس لے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران تحریک انصاف کے اراکین نے شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی ۔ دوسری جانب سینیٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے خیبرپختونخواہ سے سینیٹرز کے انتخاب کو جلد از جلد مکمل کرنے کی قرار داد ایوان میں پیش کرنے کی کوشش کی۔ تاہم پریذائیڈنگ آفیسر عرفان صدیقی نے شبلی فراز کو قرار داد پیش کرنے سے روک دیا۔پریذائیڈنگ آفیسر نے کہا کہ رولز کے مطابق چلیں اور قرار داد پہلے سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کروائیں۔ اس دوران وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ اور شبلی فرار کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ ایوان میں قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن لیڈر نے قرار داد پبلک کردی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ نامکمل ہے۔ ایوان کو قانون کے مطابق چلانے کیلئے خیبرپختونخواہ سے سینیٹرز کے انتخاب کا مرحلہ جلد از جلد مکمل کیا جائے۔
اڈیالہ جیل کے داخلی دروازے پر سابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان اور پاکستان تحریک انصاف کے وکلا کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی۔ علیمہ خان عمران خان سے ملاقات کرکے باہر نکلیں تو انکا وکلا سے آمنا سامنا ہوگیا۔ علیمہ خان نے وکلاء سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے صرف وہی وکیل ملاقات کرے گا جسکو کوئی ذمہ داری سونپی گئی ہو۔ آپ لوگوں نے کیا ڈرامہ لگایا ہوا ہے ہر بندہ صرف ملاقات کے لئے جیل آتا ہے۔
علیمہ خان نے وکیل نعیم پنچوتھہ سے سوال کیا کہ آپ بشری بی بی کے فوکل پرسن ہیں آپ کس کس سے ملتے ہیں۔جس پر نعیم پنجوتھہ نے کہا کہ میں کسی سے نہیں ملا جس سے ملا یوں آپ بتائیں۔ اس دوران دونوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ اس موقع پر کھڑے وکلاء نعیم پنجھوتہ کو پکڑسائیڈ پر لے گئے۔ علیمہ خان وکلاء سے بات بار پوچھتی رہیں کہ آپ اب تک سابق وزیراعظم کے لئے عدالت سے کیا ریلیف لیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ انکی پریشانی جائز ہے۔ وہ اپنے بھائی کی حفاظت کیلئے کھڑی ہیں۔ بعد ازاں نعیم حیدر پنچوتھا کی جانب سے شکایت پر عمران خان نے انہیں یقین دلایا کہ وہ آئندہ ملاقات میں علیمہ خان کو وکلا سے الجھنے پر منع کریں گے۔
(رپورٹ: اصغرحیات)
______________
” کے نام سے موجود ہماری موبائیل ایپ ایپیل (آئی فون)
یا اینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے۔ پوڈکاسٹ سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم کا انتخاب کیجئے: